سکیورٹی فورسز نے ماموند کے سرحدی علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا ،10 سال بعد سبز ہلالی پرچم لہرادیا گیا، شمالی وزیر ستان میں ضربِ عضب کا پانچواں روز،مزید 23 شدت پسند ہلاک کردئیے گئے ، بنوں میں متاثرین کے لیے کیمپ قائم ،رجسٹریشن پوائنٹس کی تعداد بڑھا کر 20 کر دی گئی ہے، بیان

جمعہ 20 جون 2014 07:53

باجوڑ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جون۔2014ء) سکیورٹی فورسز نے باجوڑایجنسی کی تحصیل ماموند کے سرحدی علاقوں کا کنٹرول مکمل طورپر سنبھال لیا، ان علاقو ں پر 10 سال بعد سبز ہلالی پرچم لہرادیا گیا۔ ماموند قبائل اور سرکاری ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز نے کارروائی کرکے دس سال بعد کگہ ٹاپ، نواٹاپ سمیت متعدد سرحدی علاقوں کا کنڑول سنبھال کر وہاں پوسٹیں قائم کردی ہیں۔

سکیورٹی فورسز کی پوسٹیں قائم ہونے کے بعد علاقے میں خوف وہراس کا خاتمہ ہوگیا جبکہ ماموند قبائل نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ علاقے میں امن کے لیے سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ مل کر کام کریں گے۔

ادھرشمالی وزیرستان میں ضربِ عضب کے نام سے ہونیوالی فوجی کارروائی کے پانچویں روز جمعرات کو فوج نے علاقے میں 23 شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے ،اس فوجی کارروائی میں تاحال بڑے پیمانے پر زمینی حملہ شروع نہیں کیا گیا، اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو زیادہ تر جیٹ طیاروں اور گن شپ ہیلی کاپٹروں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر ) کے مطابق آپریشن ضربِ عضب کے دوران فوج کے کوبرا ہیلی کاپٹروں نے رات گئے میران شاہ کے مشرق میں واقع زراتا تنگی کی پہاڑیوں پر شدت پسندوں کے مواصلاتی مراکز کو نشانہ بنایا جس میں 15 شدت پسند ہلاک ہو گئے۔آئی ایس پی آر کے تحریری بیان میں بتایا گیا ہے کہ میران شاہ میر علی روڈ پر بارودی سرنگ بچھانے میں مصروف آٹھ ازبک شدت پسندوں کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔

دوسری جانب فوجی حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے شمالی وزیرستان کو مکمل طور پر گھیرے میں لے رکھا ہے جبکہ میران شاہ اور غلام خان سے مقامی آبادی کی نقلِ مکانی کا آغاز ہو گیا ہے۔مختلف چیک پوائٹنس قائم کیے گئے ہیں جہاں پناہ گزینوں کو سکیورٹی فورسز کی جانب سے خوراک اور ادویات فراہم کی جا رہی ہیں۔آئی ایس پی آر کے بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بنوں میں متاثرین کے لیے کیمپ قائم کر دیا گیا ہے جبکہ متاثرین کی رجسٹریشن کے لیے سیدگئی پوسٹ پر موجود رجسٹریشن پوائنٹس کی تعداد بڑھا کر 20 کر دی گئی ہے۔

فوج نے شمالی وزیرستان میں 15 جون کو آپریشن ضربِ عضب کا آغاز کیا تھا جس میں فوجی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے شدت پسندوں میں ملکی اور غیر ملکی شدت پسندوں کی تعداد 200 سے زائد ہو چکی ہے اور ان کے اہم مراکز پر بھی حملے کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :