پاکستان کو مشکلات کا سامنا ہے پھر بھی یہاں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں، اپوزیشن باتیں جبکہ حکومت بجلی بنا رہی ہے،خرم دستگیر، شمالی وزیرستان کے پناہ گزینوں کوخیموں میں رکھا جارہا ہے وہ ان میں نہیں رہیں گے، آفتاب شیر پاؤ، لوگوں کو میٹرو بس اور لیپ ٹاپ نہیں تعلیم اور پینے کیلئے صاف پانی چاہیے، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا،بتایا جائے کہ کیا دہشت گرد صرف قبائلی علاقہ میں ہیں قبائلی عوام کو دہشت گرد نہ کہا جائے،امیر حیدر ہوتی، حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی ہے سرکلر ڈیٹ ختم کرنے میں جلدی کی صرف الیکشن کا خرچہ نکالا ہے ،مستقبل میں ملک میں لوڈ شیڈنگ مزید بڑھے گی،نوید قمر،تحریک انصاف کی رکن کو تقریر کی اجازت نہ ملنے پر ایوان سے واک آؤٹ

بدھ 18 جون 2014 08:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جون۔2014ء)قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کرتے ہوئے وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت مشکلات کا سامنا ہے پھر بھی یہاں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں ۔ پاکستان کو توانائی بحران اور دہشت گردی کا سامنا ہے دونوں کے خاتمے کے لیے کام جاری ہے،اپوزیشن باتیں جبکہ حکومت بجلی بنا رہی ہے۔

قومی وطن پارٹی کے آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے حوالے سے حمایتی قرارداد پر اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، پناہ گزینوں کوخیموں میں رکھا جارہا ہے وہ ان میں نہیں رہیں گے۔سابق سپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے تفتان اور کراچی لاہور کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان سانحات کے حقائق سے ایوان کو آگاہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

بجٹ عوامی نہیں کیونکہ ہر طبقہ اس کیخلاف سراپا احتجاج ہے ، لوگوں کو میٹرو بس اور لیپ ٹاپ نہیں تعلیم اور پینے کیلئے صاف پانی چاہیے ۔امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ بتایا جائے کہ کیا دہشت گرد صرف قبائلی علاقہ میں ہیں قبائلی عوام کو دہشت گرد نہ کہا جائے وہ دہشتگردی سے متاثر ہوئے ہیں۔نوید قمر نے کہا کہ حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی ہے سرکلر ڈیٹ ختم کرنے میں جلدی کی صرف الیکشن کا خرچہ نکالا ہے ،مستقبل میں ملک میں لوڈ شیڈنگ مزیدبڑھے گی زرعی ٹیکس ادا کرنے والے کو ایف بی آر اپنی نظر میں چور سمجھتا ہے ۔

تحریک انصاف کے رکن عذرا سرور نے بجٹ بحث میں حصہ لینا چاہا مگر سپیکر نے وقت نہ دیا اور کہا کہ آپ کی جماعت کو ایک گھنٹہ سے زائد وقت دیا گیا ہے جو کہ حکومتی وقت تھا جس پر پی ٹی آئی پھر سراپا احتجاج بن گئی اور ایوان سے واک آؤٹ کرگئی۔منگل کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ اور سینٹ کی سفارشات پر بحث کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے جمال الدین نے کہا کہ فاٹا کو حکومت نظر انداز کررہی ہے جبکہ پاکستان کو جب بھی کوئی مشکلات درپیش آتی ہیں فاٹا کی عوام نے ساتھ دیا ہے دہشتگردی کی جنگ میں ساٹھ ہزار سے زائد لوگ شہید ہوئے ہیں اور یہ اپنے ملک میں پناہ گزین کی طرح زندگی گزار رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا کی آبادی 6.1 ملین کے قریب ہے ان کے لیے بجٹ میں رکھی گئی رقم ناکافی ہے مصطفی محمود نے کہا کہ سابق وزیراعظم کا بیٹا اغواء ہوچکا ہے اور گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان کا بھتیجا بھی اغواء کیا گیا ان حالات میں بیرونی سرمایہ کار کس طرح پاکستان میں سرمایہ کاری کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ملکی بچت سات جبکہ انڈیا کی اٹھائیس فیصد ہے ملک کو سب سے بڑا مسئلہ توانائی بحران اور دہشتگردی کا مسئلہ درپیش ہے ۔

پارلیمانی سیکرٹری داخلہ مریم اورنگزیب نے کہا کہ تمام صوبائی حکومتیں مبارکباد کی مستحق ہیں جنہوں نے پنجاب حکومت کی طرز پر کام کیا ہے اور امن وامان کا مسئلہ صوبائی معاملہ ہے جبکہ موجودہ حکومت نے نیشنل سکیورٹی پالیسی ترتیب دی ہے، ملک میں تبدیلی اور انقلاب دھرنوں سے نہیں بلکہ کام اور کارکردگی سے آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ لون سکیم پر بڑی تنقید کی گئی اس کی افادیت کو نہیں دیکھا گیا مسلم لیگ (ن) میں موروثی سیاست ختم ہوچکی ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے خواتین کے لیے مدر اینڈ چائلڈ کے لیے پروگرام دیئے ہیں میلنیئم ڈویلپمنٹ گولز صوبوں نے بھی شروع کردیئے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے مجاہد علی نے کہا کہ بجٹ میں غریب عوام کے لیے کچھ نہیں رکھا گیا اور دہشتگردی سے متاثرین کے لیے حکومت نے کچھ نہیں رکھا ان کے لئے کھانے پینے اور ٹینٹس کا بندوبست نہیں کیا گیا ۔

وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت مشکلات کا سامنا ہے پھر بھی یہاں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں ۔ حکومت کی کاوشوں سے معیشت کی بہتری کا سلسلہ آگے بڑھا ہے پاکستان کو سب سے بڑا مسئلہ توانائی بحران اور دہشتگردی کا سامنا ہے دونوں کے خاتمے کے لیے کام جاری ہے،اپوزیشن باتیں جبکہ حکومت بجلی بنا رہی ہے وزیراعظم نے داسو ڈیم ، بھاشا ڈیم اور اوچ شریف گڈانی ، مظفر گڑھ کول اور ساہیوال کول پاور پراجیکٹ پر کام جاری ہے ۔

پاور پراجیکٹ کو گیس پر منتقل کررہے ہیں جو اس سے پہلے تیل پر چل رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو 31دسمبر 2023ء تک جی ایس پی پلس ملا ہے ا ور تاجکستان سے بجلی لانے کا منصوبہ بھی مکمل ہوگا ہمسائیہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرینگے ۔ ایم کیو ایم کے عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ حکومت کی عام آدمی کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی جس صوبے میں گیس حاصل ہورہی ہے سب سے پہلے استعمال کرنے کا حق اسے حاصل ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹیکس جی ڈی پی بارہ فیصد ہے جبکہ زراعت پر ٹیکس نہیں لگایا گیا زونگ نے فور جی حاصل کرنے کا پہلے دعویٰ کرنا شروع کردیا تھا کیااندر کے لوگ ملے ہوئے تھے،ارکان اسمبلی کی خواہش ہے کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے۔پیپلز پارٹی کے نواب محمد یوسف تالپور نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے لیے پچاس بلین روپے رکھے گئے ہیں اور تربیلا کی طرح منگلا ڈیم میں سے پانی کاطریقہ کار وضع کیاجائے۔

حکومت گوادر سے کاشغر موٹروے کے روٹس کے بارے میں قوم کو بتائے ۔ قومی وطن پارٹی کے آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے شمالی وزیرستان کے حوالے سے حمایتی قرارداد اپنی مرضی سے پیش کی اور اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا پناہ گزینوں کو ٹینٹس میں رکھا جارہا ہے وہ ان میں نہیں رہیں گے۔شمالی وزیرستان آپریشن سے متاثرین کی دیکھ بھال کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی گئی اور اس میں فاٹا کے لوگوں کو شامل ہی نہیں کیا گیا انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو باہر سے خطرہ نہیں بلکہ پنجاب سے اکثریت لینے والی پارٹی مرکز میں حکومت سے بناتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کو چھوٹے صوبوں سے بات کرنی پڑے گی ورنہ فیڈریشن کا چلنا مشکل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ نو سالوں میں 375حملے ہوئے ہیں جن میں 4775 لوگ شہید ہوئے کراچی کے بعد جنوبی پنجاب میں آباد ہورہے ہیں اس پر توجہ دینا ہوگی اور پانچ سو سکول تباہ ہوئے ہیں جنہیں بحال کرنے کی ضرورت ہے۔سابق سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ کراچی سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہوں،تفتان میں زائرین پر حملے کی بھی شدید مذمت کرتی ہوں جس طرح تعداد بتائی گئی شہادتیں تفتان میں بتائیں اس سے کہیں زیادہ ہوئیں انہوں نے ہینڈری مسیح ،رخسانہ بی بی کی ہلاکتوں پر شدید شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور جو کچھ لاہور میں ہوا اس کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہوں انہوں نے کہا کہ ان سانحات کے حقائق سے ایوان کو آگاہ کرکے معاملے کی تحقیقات کرائی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ 2014-15ء عوامی نہیں کیونکہ ہر طبقہ اس کیخلاف سراپا احتجاج ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوات آپریشن کے وقت اس ایوان کو اعتماد میں لیا گیا اور پوری سیاسی قیادت اتفاق رائے سے کیا،سارا بجٹ نہ ہی اچھا ہے اور نہ ہی برا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پوری پارلیمنٹ بجٹ کے معاملے پر تجاویز دیں اس کو قبول کیا جائے جس نے اس پارلیمنٹ کو مضبوط بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جلدی جلدی میں وائنڈ اپ کی باتیں تو کریں ورنہ جلدی میں سب کچھ ہی نہ سمیٹا جائے،انہوں نے کہا کہ آبادی بہت زیادہ ہورہی ہے اس پربھی ہمیں دیکھنا ہوگا،ہنگامی بنیادوں پر تعلیم اور صحت کو دیکھنا ہوگا 55ملین بچے سکول نہیں جاتے جوتشویش کا باعث ہے،56 فیصد آبادی نوجوان نسل پر مشتمل ہے اور حکومت یوتھ پالیسی کو اچھا سمجھتی ہے لیکن اس کے طریقہ کار پر اختلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح خواتین کے فنڈز کو بڑھایا گیا اس حکومتی اقدام کو بھی سراہتی ہوں،نوجوان نسل کو ان کے حقوق دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو میٹرو بس اور لیپ ٹاپ نہیں تعلیم اور پینے کیلئے صاف پانی چاہیے ۔ بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی سربراہ امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ لواری ٹنل چترال کے عوام کی ضرورت ہے جس پر کل نو ارب روپے کا تخمینہ ہے مگر افسوس صرف دو ارب روپے رکھا گیا ہے جو منصوبہ تین سال میں مکمل ہونا تھا اس کو پانچ سے سات سال میں مکمل کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ پنجاب بڑا بھائی ہے اس کو اس کے حق ضرور دیا جائے مگر سندھ ، بلوچستان ، کے پی کے ، گلگت بلتستان ، کشمیر اور قبائلی علاقوں کو بھی ان کا حق ضرور ملنا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن ،قاضی حسین احمد مرحوم، آفتاب شیر پاؤ سمیت کئی لیڈروں پر دہشتگردی کے حملے ہوئے اے این پی اس معاملے پر قربانیاں دیں ایم کیو ایم نے بھی جرات مندی سے دہشتگردی کا مقابلہ کیا مسلم لیگ (ن) کے امیر مقام پر بھی خود کش حملے ہوئے سب سے بڑی قربانی پیپلز پارٹی نے دی اور بے نظیر بھٹو شہید ہوئیں ۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن جاری رہے گا تو بتایا جائے کہ کیا دہشت گرد صرف قبائلی علاقہ میں ہیں قبائلی عوام کو دہشت گرد نہ کہا جائے دہشتگردی سے متاثر ہوئے ہیں،افغانستان کی صورتحال اہم ہے اس سے حالات بہتر کرنا ہیں، کراچی پر نظریات چاہے الگ ہوں مگر وہ ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور پاکستان پر ہم سب متفق ہیں، ملک صرف ایک صوبائی حکومت کا نہیں بلکہ یہ مسئلہ ملک کی بقا کا ہے اور اس کاوش کو بھرپور سپورٹ کرتے ہیں ۔

بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کے رکن عذرا سرور نے بجٹ بحث میں حصہ لینا چاہا مگر سپیکر نے وقت نہ دیا اور کہا کہ آپ کی جماعت کو ایک گھنٹہ سے زائد وقت دیا گیا ہے جو کہ حکومتی وقت تھا جس پر پی ٹی آئی پھر سراپا احتجاج بن گئی اور ایوان سے واک آؤٹ کرگئی۔پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر نے کہا کہ ملک میں بجٹ میں جب سے پیش ہوا ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں اس کی اہمیت ختم ہوگئی ہے ڈالر موجودہ حکومت کی کارکردگی کی وجہ سے اوپر گیا کرنٹ خسارہ بڑھتا جارہا ہے،عراق میں حالات کی خرابی کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمیتں بڑھنے کا امکان ہے ہم ان حالات کے لیے تیار نہیں،حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوئی ہے سرکلر ڈیٹ ختم کرنے میں جلدی کی صرف الیکشن کا خرچہ نکالا ہے لیکن ملک میں لوڈ شیڈنگ میں کمی واقع ہوگئی۔

مستقبل میں ملک میں لوڈ شیڈنگ مزید بڑھے گی زرعی ٹیکس ادا کرنے والے کو ایف بی آر اپنی نظر میں چور سمجھتا ہے ۔