قومی اسمبلی نے 106 کھرب سے زائد کے لازمی اخراجات کی منظوری دیدی،قومی اسمبلی ، سینٹ ، ملکی قرضہ جات کی واپسی ، مصارف بیرونی قرضہ جات ، بیرونی قرضہ جات کی واپسی ، عدالت عظمیٰ ، انتخابات ، ریلوے و دیگر محکموں کے اخراجات شامل

بدھ 18 جون 2014 08:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جون۔2014ء) قومی اسمبلی نے 106 کھرب سے زائد کے لازمی اخراجات کی منظوری دیدی ہے جن میں قومی اسمبلی ، سینٹ ، ملکی قرضہ جات کی واپسی ، مصارف بیرونی قرضہ جات ، بیرونی قرضہ جات کی واپسی ، عدالت عظمیٰ ، انتخابات ، ریلوے و دیگر محکموں کے اخراجات شامل ہیں ۔ منگل کے روز قومی اسمبلی کے 160 کھرب 74ارب 44کروڑ 15لاکھ 89 ہزار کے لازمی اخراجات کی منظوری دیدی ۔

شعبہ تجارت کے لیے 4کروڑ پاکستان پوسٹ آفس ڈیپارٹمنٹ 5کروڑ شعبہ خزانہ کے دیگر اخراجات کی مد میں 12کروڑ ، الاؤنسز تین سالی و پنشن کی مد میں 3ارب 39کروڑ 10لاکھ، وقافی اور صوبائی حکومتوں کے مابین اداد رقوم اور متفرق تطبیق 10ارب 80کروڑ، شعبہ امور خارجہ کے دیگر خراجات کے لیے250 کروڑ، سول ورکس55لاکھ 72ہزار ، شعبہ قانون و انصاف و انسانی حقوق کے دیگر اخراجات میں 3کروڑ 20لاکھ ، قومی اسمبلی کے 1ارب 18 کروڑ 47لاکھ 4ہزار ، سینٹ کے لیے 89کروڑ 61لاکھ 20ہزار، پاکستان ریلویز کے لئے 2ارب 42کروڑ 71لاکھ 4ہزار۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت کی جانب سے غیر ملکی ترقیاتی قرضے اور ایڈوانسز 1کھرب 30 ارب 13کروڑ 69ہزار ، صدر کے عملہ ، خانہ داری اور الاؤنسز کی مد میں 74کروڑ 32لاکھ 53ہزار ، آڈٹ کی مد میں 3ارب 52کروڑ 29لاکھ 74ہزارمصارف ملکی قرضہ جات 12کھرب 24ارب 59کروڑ 24لاکھ 85ہزار ملکی قرضہ جات کی واپسی کے لئے14,231,223,910,000، مصارف بیرونی قرضہ جات 100ارب 63 کروڑ 98لاکھ 95ہزار (100,639,895,000) بیرونی قرضہ جات کی واپسی 3کھرب 33ارب 17کروڑ 41لاکھ 29 ہزار ، قلیل المعیاد غیر ملکی قرضے کی واپسی 27 ارب 48کروڑ 38لاکھ 85ہزار (27,483,885,000)، عدالت عظمیٰ 1ارب 20کروڑ 64لاکھ 40ہزار (1,206,470,000)، اسلام آباد ہائی کورٹ 41کروڑ 46لاکھ 40ہزار (414,640,000)، انتخابات کے حوالے سے 1ارب 97کروڑ 37لاکھ 21ہزار ، وفاقی محتسب 37کروڑ 22لاکھ 17ہزار ، وفاقی ٹیکس محتسب 14کروڑ 50لاکھ ) سمیت کل 160 کھرب 74 ارب 44کروڑ 15 لاکھ 89ہزار کے لازمی اخراجات پیش کردیئے گئے ۔