غداری مقدمہ سے متعلق تمام دستاویزات اور ثبوت موجود ہیں،سیکرٹری داخلہ کا عدالت میں بیان،خصوصی عدالت نے وکیل صفائی کے مکمل دستاویزات فراہم نہ کرنے کے اعتراض پر شہادتیں ریکارڈ کرنے کا عمل روک دیا، اگر استغاثہ کا یہی رویہ رہا تو عدالت کاروائی ختم کر دے گی، جسٹس فیصل عرب کی تنبیہ

بدھ 18 جون 2014 08:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جون۔2014ء)سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں مقدمہ کے شکایت کنندہ، وفاقی سیکرٹری داخلہ شاہد حیات خان نے اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مقدمہ سے متعلق تمام دستاویزات اور ثبوت موجود ہیں،خصوصی عدالت نے وکیل صفائی کی جانب سے مکمل دستاویزات فراہم نہ کرنے کے اعتراض پر شہادتیں ریکارڈ کرنے کا عمل روک دیا ہے اور عدالتی سربراہ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر استغاثہ کا یہی رویہ رہا تو عدالت کاروائی ختم کر دے گی۔

منگل کے روز سنگین غداری مقدمہ کی سماعت جسٹس طاہرہ صفدر اور جسٹس یاور علی پر مشتمل تین رکنی خصوصی عدالت نے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں کی۔سماعت شروع ہوئی تو وکیل صفائی بیرسٹر فروغ نسیم نے پرویز مشرف پر لگائے گئے الزامات کے شواہد فراہم کرنے کے حوالے سے ایک درخواست دائر کرتے ہوئے موٴقف اپنایا کہ اگر انہیں متعلقہ دستاویزات فراہم نہیں کی جاتیں تو وہ عدالت کے سامنے اپنا موٴقف پیش نہیں کر سکیں گے اور نہ ہی گواہان پر جرح کر سکیں گے۔

(جاری ہے)

جس پر عدالتی سربراہ نے جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ اگر ضروری ہوا تو عدالت دستاویزات طلب کر سکتی ہے۔اس موقع پر استغاثہ ٹیم کے سربراہ و چیف پر اسیکیوٹر اکرم شیخ ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ شکایت کنندہ کو بطور گواہ طلب نہیں کیا جاسکتا جس پر عدالتی سربراہ نے کہا کہ اگر یہی طریقہ رہا تو عدالت ایک حکم جاری کرکے اس کیس کی کاروائی ختم کر دے گی۔

بعد ازاں مقدمہ کے شکایت کنندہ و سیکرٹری داخلہ شاہد خان نے عدالت کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروایا، اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ سنگین غداری کیس سے متعلق تمام متعلقہ دستاویزات اور ثبوت موجود ہیں۔شکایت کنندہ اپنے بیان ریکارڈ کروانے کے دوران مقدمہ کی انکوائری کے لئے وزیر اعظم کی جانب سے لکھے گئے خط کی کاپی بھی عدالت میں پیش کی جس پر خصوصی عدالت کی رکن جسٹس طاہرہ صفدر نے اعتراض اٹھایا کہ جو خط عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے وہ اصل نہیں بلکہ کاپی ہے، اصل دستاویزات عدالت میں پیش کی جائیں۔خصوصی عدالت نے سیکرٹری داخلہ کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد دستاویزات کی فراہمی تک شہادتوں کا عمل روک دیا اور مقدمہ کی سماعت آج بدھ تک ملتوی کر دی ہے۔