آئی جی پنجاب نے ماڈل ٹاون واقعہ پر تین سینئر پولیس ا فسران پر مشتمل انکوائری کمیٹی قائم کردی،قیمتی جانوں کے ضیاع پر پنجاب پولیس گہرے دکھ کا اظہار کرتی ہے، پولیس کا کام عوام کے جان ومال کی حفاظت کرنا ہے،مشتاق سکھیرا، جو اہلکار ذمہ دار ہوں گے ان کیخلاف کارروائی کی جائے گی،پریس کانفرنس

بدھ 18 جون 2014 08:11

لاہور، اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جون۔2014ء) آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے منہاج القرآن اور پولیس کے درمیان تصادم اور ہونے والے ناخوشگوار واقعہ پر تین سینئر پولیس ا فسران پر مشتمل انکوائری کمیٹی مقرر کردی ہے جو پولیس اہلکاروں کے حوالے سے قانون ہاتھ میں لینے اور فائرنگ سمیت دیگر تشدد کے واقعات پر تحقیقات کرے گی ۔ پولیس پر مظاہرین کی جانب سے پٹرول بم اور فائرنگ بھی کی گئی جس سے پچیس سے تیس پولیس اہلکار زخمی ہوئے ۔

ان خیالات کااظہار آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے چارج سنبھالنے کے بعد پہلی پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران لاہور میں کیا ۔ آئی جی کا کہنا تھا کہ قیمتی جانوں کے ضیاع پر پنجاب پولیس گہرے دکھ کا اظہار کرتی ہے اور دعائے مغفرت کرتی ہے پولیس کا کام عوام کے جان ومال کی حفاظت کرنا ہے ۔

(جاری ہے)

آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ وہ انکوائری کے لئے پہلے پولیس افسران کو خود پیش کرتے ہیں انکوائری ہوگی جو اہلکار ذمہ دار ہوں گے ان کیخلاف کارروائی کی جائے گی ۔

پنجاب پولیس نے بھی اپنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی ہے سی سی پی او کا کہنا تھا کہ پہلے اس طرح کی مزاحمت کبھی بھی نہیں ہوئی آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ چارج سنبھالنے سے واضح ہوگیا تجاوزات ہٹانے کے لئے ضلعی انتظامیہ نے پولیس سے مدد مانگی پولیس کے کردار کو تحفظ نہیں دے رہے ہیں انکوائری کیلئے تین غیر جانبدار افسران کا تقرر کردیا ہے تجازات ہٹانے کے لیے یہ روٹین کا آپریشن تھا رکاوٹیں ہٹانے کے لیے انتظامیہ نے پولیس کی مدد مانگی مزاحمت کے باوجود پولیس نے صرف ہوائی فائرنگ کی عوام کی طرح ہم بھی غمزدہ ہیں ۔

متعلقہ عنوان :