دہشتگردوں کے خلاف آپریشن وقت کی ضرورت تھی،شرجیل انعام میمن، پاکستان پیپلز پارٹی اور پوری پاکستانی قوم آج پاک فوج کے ساتھ ہے۔ ہم وفاقی حکومت کو اپنے مکمل سپورٹ کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ سندھ حکومت نے پورے صوبے میں ریڈ الرٹ کردیا ہے ،ہماری کوشش ہوگی کہ آپریشن کے دوران نقل مکانی کرکے آنے والے متاثرین کو صوبہ سندھ کی بجائے دیگر صوبوں میں رکھا جائے صوبہ سندھ اس وقت ان آئی ڈی پیز کو رکھنے کا متحمل نہیں ہے۔ مذہبی جماعتوں کو بھی اب یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ عوام کا ساتھ دیں یا پھر ان کرایہ کے قاتلوں کا جو اس ملک میں انتہا پسندی اور دہشتگردی کو فروغ دے رہے ہیں۔ جو ہتھیار ڈالے گا ان سے رعایت ہوگی اور جو ہتھیار اٹھائے گا اس کے خلاف دمادم مست قلندر ہوگا ۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی صدارت میں منعقدہ اجلا س میں آپریشن کے حوالے سے صوبہ سندھ میں سیکورٹی اور امن و امان کے حوالے حتمی فیصلے اور اعلانات کئے جائیں گے۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت

منگل 17 جون 2014 08:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جون۔2014ء) سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن وقت کی ضرورت تھی۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور پوری پاکستانی قوم آج پاک فوج کے ساتھ ہے۔ ہم وفاقی حکومت کو اپنے مکمل سپورٹ کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ سندھ حکومت نے پورے صوبے میں ریڈ الرٹ کردیا ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ آپریشن کے دوران نقل مکانی کرکے آنے والے متاثرین کو صوبہ سندھ کی بجائے دیگر صوبوں میں رکھا جائے کیونکہ صوبہ سندھ اس وقت ان آئی ڈی پیز کو رکھنے کا متحمل نہیں ہے۔

مذہبی جماعتوں کو بھی اب یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ عوام کا ساتھ دیں یا پھر ان کرایہ کے قاتلوں کا جو اس ملک میں انتہا پسندی اور دہشتگردی کو فروغ دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جو ہتھیار ڈالے گا ان سے رعایت ہوگی اور جو ہتھیار اٹھائے گا اس کے خلاف دمادم مست قلندر ہوگا ۔ وزیر اعلیٰ سندھ کی صدارت میں منعقدہ اجلا س میں آپریشن کے حوالے سے صوبہ سندھ میں سیکورٹی اور امن و امان کے حوالے حتمی فیصلے اور اعلانات کئے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ وفاقی حکومت دیر آئی درست آئی کی مثال پر پوری اتری ہے اور اس وقت آپریشن وقت کی اہم ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس آپریشن میں ہماری کوشش ہوگی کہ کم سے کم فوجی اور عوامی نقصان ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سے زیادہ مناسب اور کوئی موقع نہیں ہے کہ اس ملک سے دہشتگردی کا جڑ سے خاتمہ کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کے بعد ہم آئندہ نسلوں کو دہشتگردی سے پاک معاشرہ فراہم کرسکیں گے اور انہیں ایک بہترین پاکستان ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ جو عناصر اس ملک کی مساجد، مدارس، تعلیمی اداروں، مارکیٹوں، رینجرز، پولیس اور بالخصوص میڈیا کو نشانہ بنا رہے ہیں اور اس کے بعد فخر سے آکر میڈیا میں دہشتگردی کااقرار کرتے ہیں ان سے لڑنے کا یہ بہترین موقع ہے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی ، سندھ حکومت اور عوام وفاقی حکومت اور پاک فوج کے ساتھ ہے۔آپریشن کے نتیجہ میں نقل مکانی کرکے آنے والوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اس وقت صوبہ سندھ خود ان دہشتگردوں سے جنگ لڑنے میں مصروف ہے۔ کراچی میں انتہاپسندوں اور دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے اس لئے ہم وفاقی حکومت سے استدعا کریں گے کہ نقل مکانی کرکے آنے والوں کو دیگر صوبوں میں پناہ دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں اس آپریشن کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے پورے صوبے میں ریڈ الرٹ کردیا ہے اور تمام اہم عمارتوں اور تنصیبات پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کو تعینات کردیا گیا ہے تاہم ہم سو فیصد سیکورٹی کے فل پروف ہونے کا دعوی نہیں کرسکتے لیکن ہماری کوشش ہوگی کہ ہم ان دہشتگردوں کا ڈٹ کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پیر کی شام وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد کیا گیا ہے، جس میں امن و امان سمیت دیگر امور کا جائزہ لے کر اہم اعلانات کئے جائیں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم ان تمام پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے صوبہ سندھ اور بالخصوص کراچی میں ان دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور آج بھی ہماری پولیس اور رینجرز کے جوانوں کا مورال بلند ہے اور وہ ان کے خلاف برسر پیکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس میں مزید 10ہزار پولیس کمانڈوز کو بھرتی کیا جارہا ہے اورانہیں دہشتگردی سے نبردآزما ہونے کی مکمل تربیت دی جائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ یہ طالبان لاتوں کے بھوت ہیں باتوں سے نہیں مانیں گے اور ان کا واحد علاج آپریشن ہے اور اب وفاقی حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے تو دیر آئے درست آئے کی مثل ہے اور ہم انہیں بھرپور سپورٹ کرتے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اب ہماری مذہبی جماعتوں کو بھی اس بات کا فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ ان لوگوں کا ساتھ دیں کہ جو اس ملک کے عوام کو مار رہے ہیں یا پھر ان قوتوں کا ساتھ دیں کہ جو اس ملک کی بقا اور سالمیت کی ضمانت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ ہے اوردہشتگردوں اور طالبان کے خاتمے تک جاری اس جنگ میں وہ پاک فوج کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے واضح کردیا ہے کہ جو ہتھیار چھوڑے گا ان سے رعایت ہوگی اور جو ہتھیار اٹھائے گا اس کے خلاف دمادم مست قلندر ہوگا ۔