طالبان نے غیرملکی سرمایہ کاروں، فضائی کمپنیوں اور ملٹی نیشنل اداروں کو ملک چھوڑنے کا الٹی میٹم دے دیا، حملوں کی دھمکی،پاکستان بھر میں کوئی بھی اہم حکومتی تنصیب یا ادارہ مجاہدین کا ہدف بن سکتا ہے، ترجمان شاہد اللہ شاہد کا بیان

منگل 17 جون 2014 08:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جون۔2014ء)طالبان نے غیرملکی سرمایہ کاروں،فضائی کمپنیوں اور ملٹی نیشنل اداروں کو ملک چھوڑنے اور پاکستان کے ساتھ معاملات فوری معطل کرنے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ ورنہ وہ اپنے نقصان کے ذمہ دار خود ہونگے۔پاکستان کی حکومت اورآرمی نے پاکستانی عوام کی امن کی خواہش کو خاک میں ملا دیا اور مغربی آقاؤں کے اشارے پر شمالی وزیرستان میں ضرب عضب کے نام سے آپریشن کا آغاز کر دیا ہے،اس اعلان کے بعد اب مجاہدین اسلام اور پاکستان کی حکومت پورے ملک میں ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں،پاکستان بھر میں کوئی بھی اہم حکومتی تنصیب یا ادارہ مجاہدین کا ہدف بن سکتا ہے۔

پیر کو میڈیا کو ای میل کئے گئے ایک بیان میں کالعدم تحریک طالبان کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ ہم تمام غیر ملکی سرمایہ کار ،ائیر لائنز کمپنیز اور ملٹی نیشنل اداروں کو خبر دارکرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے ساتھ جاری اپنے معاملات فوراً معطل کر دیں اور پاکستان چھوڑنے کی تیاری کر لیں بصورت دیگر کسی بھی نقصان کے ذمہ دار آپ خود ہونگے،یہ بات سبھی پر واضح ہے کہ تماری سر گر میوں اور تجارت سے حاصل ہونے والا سرمایہ مظلوم قبائلی عورتوں اور بچوں پرآتش وآہن بن کر گرتا ہے،تحریک طالبان پاکستان پاکستانی مسلمانوں کی تباہی کے ذمہ دار ایسے کسی بھی ادارے کو ہرگز معاف نہیں کریگی۔

(جاری ہے)

ہم اس آپریشن اور اس کے نتیجے میں قبائلی مسلمانوں کے جان و مال کے نقصان کا تمام تر ذمہ دارنوازشریف حکومت اور پنجاب اسٹیبلثمنٹ کو سمجھتے ہیں، مجاہدین کی جوابی کارروائیاں تمہیں تاریخ کے لئے عبرت کا نشان بنا دیں گی۔ان ظالموں کی چنگل سے نجات اور آزادی کے لئے ہم تمام بلوچ ،سندھی ،پختون اور اسلام پسند پنجابی مسلمانوں کو ایک ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔

ہم پاکستان کے حکمرانوں پر یہ بات بھی واضح کرتے ہیں کہ مجاہدین کے خاتمے کا خواب لے کر جس آپریشن کا آغاز تم قبائلی بچوں کے قتل سے کر رہے ہو وہ اللہ کی قسم آج سے کچھ عرصے بعد اسلام آباد اور لاہور میں تمہارے ایوانوں کو جلا کر راکھ کر رہا ہو گا۔ہم اللہ کی مدد و نصرت سے واضح طور پر دیکھ رہے ہیں کہ تم دنیا کے لئے ایک تماشہ بن چکے ہونگے،یہ بات یاد رکھو! کہ پھر تم مذاکرات اور امن کی بڑی خواہشیں اور تمنا کرو گے لیکن اس وقت تک بہت دیر ہو چکی ہوگی۔