شمالی وزیر ستان آپریشن ، پاک آرمی کو ہر طبقے، سیاسی و مذہبی جماعتوں اور عوام کی زبردست حمایت حاصل ، پیپلزپارٹی ایم کیو ایم اور اے این پی نے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے حکومتی فیصلے کو درست قراردیا

پیر 16 جون 2014 08:38

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جون۔ 2014ء) سوات آپریشن کے بعد شمالی وزیر ستان آپریشن میں بھی پاک آرمی کو ہر طبقے، سیاسی و مذہبی جماعتوں اور عوام کی زبردست حمایت حاصل ہے، طالبان قیادت نے مذاکرات میں سنجیدگی ظاہر نہ کر کے اپنے پاوٴں پر خود کلہاڑی ماری تاہم حکومت کو طالبان کے ساتھ بے نتیجہ مذاکرات کے معاملے پر شدید تنقید کا سامنا رہے گا۔

سوات آپریشن کے بعد شمالی وزیرستان میں شروع ہونے والے حالیہ آپریشن کو بھرپور حمایت حاصل ہے جہاں ہر سیاسی و مذہبی جماعت، سول سوسائٹی اور پارلیمنٹ ہاوٴس کے اندر اور باہر کی تمام اپوزیشن جماعتیں بھی اس آپریشن ضرب عذر کو بھرپور سپورٹ کر رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق ستمبر 2013میں ہونے والے آل پارٹیز کانفرنس کے بعد سے جون 2014تک آٹھ ماہ جاری رہنے والے بے نتیجہ مذاکرات پر حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، مگر حالیہ دہشتگردی واقعات کے بعد وزیر اعظم، وزیر داخلہ ،وزیر دفاع اور عسکری قیادت کی جانب سے آپریشن کے حق میں کیے گئے اصولی فیصلہ کو ابھی تک اچھی نظر سے دیکھا جا رہا ہے اور وزیر اعظم کے فیصلے کو اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے جرأت مندانہ فیصلہ قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

ادھرپاکستان پیپلزپارٹی ایم کیو ایم اور اے این پی نے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے حکومتی فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ ہیں،نقل مکانی کرنے والوں کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہونگے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ ہم پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ مذاکرات کامیاب نہیں ہونگے،آپریشن کا فیصلہ خوش آئند ہے،آپریشن کے ساتھ ساتھ بارڈر کو سیل بھی کرنا ہوگا،شمالی وزیرستان میں پنجاب طالبان ،ازبک،تاجک دہشتگرد جمع ہیں،تحریک طالبان بھی دو حصوں میں بٹ گئی ہے،آپریشن سے نقل مکانی کرنے والوں کیلئے بھی اقدامات کرنا ہونگے،جس طرح ہم نے مالاکنڈ اور سوات آپریشن میں نقل مکانی کرنے والوں کے لئے کئے تھے،ایم کیو ایم کے رہنما بابر غوری نے کہا کہ آپریشن کا فیصلہ درست ہے،آپریشن کا ردعمل بھی آسکتا ہے،اس کے لئے بھی حکومت کو تیار رہنا ہوگا،کراچی میں بھی آپریشن کرنا ہوگا،انہوں نے کہا کہ ہم فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

اے این پی کے رہنما سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ آپریشن کا فیصلہ خوش آئند ہے،ہم پنے دور میں بھی آپریشن کرنا چاہتے تھے،ہم نے بھی مذاکرات کئے ہمیں اندازہ تھا کہ مذاکرات کامیاب نہیں ہونگے،اب حکومت نے آپریشن کا فیصلہ کرلیا ہے تو ہم حکومت کے ساتھ ہیں،نقل مکانی کرنے والوں کو صوبائی حکومت پر نہ چھوڑا جائے صوبائی حکومت کی پالیسی واضح نہیں عمران خان کے بیانات سب کے سامنے ہیں،حکومت کو آپریشن کے حوالے سے پالیسی بنانا ہوگی اور پارلیمنٹ کو بھی اعتماد میں لینا ہوگا۔