پاک فوج کا شمالی وزیرستان میں باقاعدہ فوجی آپریشن شروع کرنے کا اعلان،آپریشن کو ”ضرب عزب“ کا نام دیا گیا ہے،گزشتہ رات کے آپریشن میں دہشتگروں کے 8ٹھکانے تباہ،105دہشتگرد ہلاک کئے گئے،آئی ایس پی آر،شمالی وزیرستان کو علیحدہ کرکے دہشتگردوں کے تمام ٹھکانوں کا محاصرہ کرلیا گیا ہے،مقامی آبادی کے انخلاء کیلئے اعلانات کئے جائیں گے،آئی ایس پی آر کی جانب سے شمالی وزیرستان آپریشن کی تازہ ترین معلومات جاری

پیر 16 جون 2014 08:38

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جون۔ 2014ء) پاک فوج نے شمالی وزیرستان میں باقاعدہ فوجی آپریشن شروع کردیا ہے ،دہشتگردوں کیخلاف آپریشن حکومتی ہدایات پر شروع کیا گیا ہے جس میں پاک فوج کو دہشتگردوں کے خاتمے کا ہدف دیا گیا ہے ،آپریشن کو ”ضرب عزب“ کا نام دیا گیا ہے ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں ملکی اور غیر ملکی دہشتگرد چھپے بیٹھے ہیں۔

دہشتگردوں نے ریاست پاکستان کیخلاف جنگ شروع کر رکھی ہے اور شمالی وزیرستان میں نظام زندگی کو مفلوج بنا کر رکھ دیا گیا ہے۔ دہشتگردوں نے شمالی وزیرستان کو بیس بنا کر پاکستان کے دیگر علاقوں میں حملے کئے۔ پاک فوج کو دہشتگردوں کیخلاف بلا امتیاز کارروائی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

(جاری ہے)

دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے پاکستانی فوج کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان کو بیس بنا کر پاکستان میں حملے کیے دہشت گردی سے پاکستان کی اقتصادی ترقی متاثر ہورہی ہے دہشت گردی کے واقعات میں بڑی تعداد میں جانی و مالی نقصان ہورہا ہے۔ فوج کو قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ واضع رہے کہ پاک فوج کے جیٹ طیاروں نے شمالی وزیرستان کے علاقوں دیگان اور دتہ خیل میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر گزشتہ رات بمباری کی جس میں 80 شرپسند ہلاک ہو گئے ہیں۔

مارے جانے والوں میں زیادہ تعداد ازبک دہشتگردوں کی ہے۔ جیٹ طیاروں کی بمباری میں کراچی ائر پورٹ حملے کا ماسٹر مائنڈ ابو عبدالرحمان المانی بھی مارا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کراچی ائر پورٹ پر حملے میں ملوث غیر ملکی دہشت گردوں کی موجودگی کی مستند رپورٹ تھی۔ فضائی کارروائی میں غیر ملکیوں سمیت 80 دہشتگرد ہلاک ہوئے۔ دہشت گردوں کے اسلحہ کے ذخیرے کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب شمالی وزیرستان میں ایک مرتبہ پھر دہشت گردوں نے سیکورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا ہے۔ سیکورٹی فورسز کا قافلہ میر علی سے میرانشاہ آرہا تھا کہ قافلے میں موجود گاڑی کے قریب ریموٹ کنٹرول بم دھماکا ہو گیا۔ دھماکے سے تین سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں فوری طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔پاک فوج کے گزشتہ رات کامیاب اور ٹارگٹڈ فضائی حملوں کے نتیجے میں شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے آٹھ ٹھکانے تباہ اور 105دہشتگرد ہلاک کئے گئے جن میں زیادہ تر ازبک شامل تھے۔

آئی ایس پی آر سے جاری شمالی وزیرستان ایجنسی میں آپریشن کے حوالے سے تازہ ترین معلومات کے مطابق ابتک شمالی وزیرستان ایجنسی کو ہمسایہ ایجنسیوں اور فاٹاعلاقوں کے ساتھ اس کی سرحد پر فوج کی تعیناتی سے علیحدہ کیا جاچکا ہے تاکہ ایجنسی کے اندر اور باہر دہشتگردوں کی کسی قسم کی نقل وحرکت کو روکا جاسکے،ایجنسی کے اندر فوج نے پیشقدمی کردی ہے اور میرعلی اور میرانشاہ کے قصبے سمیت دہشتگردوں کے تمام ٹھکانوں کا محاصرہ کرلیا گیا ہے،مقامی آبادی کیلئے اعلانات کئے جائیں گے کہ وہ ایجنسی سے باہر جانے کے حوالے سے متعلقہ علاقوں تک رسائی حاصل کریں،بے گھر ہونے والے افراد کیلئے ضروری لاجسٹکس اور انتظامی بندوبست سیاسی انتظامیہ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ادارے کی جانب سے کیا جاچکا ہے۔

سول انتظامیہ کی جانب سے اعلان کے مطابق رجسٹریشن پوائنٹس اور آئی ڈی پی کیمپس قائم کئے جاچکے ہیں،بیان کے مطابق جو شدت پسند تشدد ترک کرکے ہتھیار ڈالنا چاہتے ہیں ان کیلئے سرینڈر پوائنٹس بھی قائم کئے گئے ہیں،دریں اثناء علاقے کی اپنے پلیٹ فارمز کے ذریعے فضائی نگرانی کی جارہی ہے،افغان سیکورٹی فورسز،افغان فوج اور افغان بارڈر پولیس سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنی طرف سے سرحد کو سیل کردیں تاکہ جو دہشتگرد سرحد پار کرنے کی کوشش کریں ان کے لئے سہولت خاتم کی جاسکے،ان سے یہ بھی درخواست کی گئی ہے کہ کنڑ،نورستان اور افغانستان کے دیگر علاقوں مے ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں اور ان کے محفوظ ٹھکانوں کے خاتمے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔