سمندری طوفان کے باعث سندھ ، مکران کے ساحلی علاقوں میں پانی چڑھ گیا، 30 سے زائد دیہات زیر آب آگئے،سینکڑوں مچھیروں کا اہل خانہ سے رابطہ کٹ گیا، بحیرہ عرب میں طوفان نانوک کے آج عمان سے ٹکرانے کا امکان

اتوار 15 جون 2014 08:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15جون۔2014ء)سمندری طوفان کے باعث سندھ اور مکران کے ساحلی علاقوں میں پانی چڑھ گیا، 30 سے زائد دیہات زیر آب آگئے ، سینکڑوں مچھیروں کا اہل خانہ سے رابطہ کٹ گیا،۔ بحیرہ عرب میں طوفان نانوک کے آج( اتوار) کو عمان سے ٹکرانے کا امکان ہے، طوفان کے اثرات سندھ اور بلوچستان کے ساحلوں پر بھی دیکھے جارہے ہیں جہاں کئی دیہات زیر آب آگئے ہیں۔

ٹھٹھہ میں کیٹی بندر شہر کا حفاظتی بند سمندری پانی سے کٹ رہا ہے، ٹھٹہ کے ساحلی علاقوں میں ہلکی بارش اور طوفانی ہوائیں چلنے کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ کیٹی بندر، کھارو چھان اور گھوڑا باری سمیت 30 سے زائد دیہات زیرآب آگئے ہیں، کیٹی بندر شہر کے حفاظتی بند کا بڑا حصہ سمندری بہاؤکی وجہ سے تیزی سے کٹ رہا ہے۔

(جاری ہے)

شہریوں میں خوف و ہراس ہے۔

علاقہ مکین محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے تاحال کسی قسم کا الرٹ جاری نہیں کیا۔

متعدد ماہی گیروں کے رشتے داروں کا کہنا ہے کہ ان کے پیارے گہرے سمندر میں مچھلی کے شکار پر گئے ہیں جن سے رابطہ نہیں ہو پارہا۔بدین میں بھی سمندری لہریں معمول سے زیادہ بلند ہیں۔ علاقے میں چلنے والی تیزہوائیں سمندری لہروں میں اضافیکاسبب بن رہی ہیں۔

سمندر کا پانی معمول سے ہٹ کر3سے4 سو فٹ خشکی تک پھیل چکا ہے۔ ساحلی علاقے زیروپوائنٹ کے متعدد گھروں میں پانی داخل ہونے سے مکین پریشانی کا شکار ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے الرٹ جاری ہونے کے بعد ماہی گیروں نے کشتیاں خشکی پر کھڑی کردی ہیں۔ ڈام ،سونمیانی ،گڈانی شہر اور گڈانی شپ یارڈ سمیت بلوچستان کے بیشتر ساحلی علاقوں میں بھی سمندری پانی داخل ہونے سے مقامی افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :