حکومت نے مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ،جلد سماعت کیلئے بھی الگ سے درخواست ، توقع ہے کل سپریم کورٹ حکومتی درخواست کی سماعت کرے گی ، اٹارنی جنرل نے رجسٹرار آفس سے درخواست واپس ہوتے ہوئے بچا لی

اتوار 15 جون 2014 08:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15جون۔2014ء)حکومت نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے بارے میں فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ اس درخواست کی جلد سماعت کے لئے بھی الگ درخواست دی گئی ہے جس پر توقع ہے کہ پیر کو سپریم کورٹ حکومتی درخواست کی سماعت کرے گی جبکہ اٹارنی جنرل نے رجسٹرار آفس سے درخواست واپس ہوتے ہوئے بچا لی۔

ہفتہ کو اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے سہ پہر حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس میں درخواست دی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف بہت سے سنگین مقدمات زیر سماعت ہیں اور ان کے بیرون ملک جانے سے ان مقدمات کی سماعت متاثر ہوگی ۔درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ جب تک ان مقدمات کا فیصلہ نہیں ہوتا پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں رہنے دیا جائے اس حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کی طرف سے دیئے گئے احکامات کو کالعدم قرار دیا جائے ۔

(جاری ہے)

اٹارنی جنرل اس کے ساتھ ایک اور درخواست بھی دائر کی جس میں یہ استدعا کی گئی تھی کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت کی درخواست کی فوری سماعت کی جائے کیونکہ یہ ایک فوری نوعیت کا معاملہ ہے ۔ذرائع کے مطابق رجسٹرار سپریم کورٹ آفس نے درخواست کے ساتھ لگائی گئی بعض دستاویزات کو نامکمل قرار دیتے ہوئے یہ درخواست واپس کرنے کا عندیا دیا تھا لیکن اٹارنی جنرل کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی کہ یہ ریکارڈ جلد ہی درخواست کے ساتھ لگا دیا جائیگا جس پر رجسٹرار آفس نے درخواست قبول کی ۔

اٹارنی جنرل آفس کے ذرائع کے مطابق توقع ہے کہ سپریم کورٹ پیر کو اس درخواست کی سماعت کرے گی اور امکان ہے کہ عدالت عظمی کے سینئر جج جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں بنچ کیس کی سماعت کریگا تاہم تاحال بنچ کی تشکیل نہیں کی گئی ۔

متعلقہ عنوان :