کوئٹہ ،نیشنل پارٹی کے اقلیتی رکن اسمبلی ہینڈری مسیح محافظ کی فائرنگ سے جاں بحق ،بھتیجا شدید زخمی ،گارڈ گرفتار ،مشتعل افراد نے سول سنڈیمن ہسپتال کے شعبہ حادثات کے شیشے توڑ دیئے ، جناح روڈ بلاک ،شدید احتجاج ،ٹریفک معطل

اتوار 15 جون 2014 08:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15جون۔2014ء)بلوچستان میں حکمران جماعت نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے اقلیتی رکن بلوچستان اسمبلی ہینڈری مسیح محافظ کی جانب سے فائرنگ میں جاں بحق جبکہ ان کا بھتیجا شدید زخمی ہوگیا گارڈ موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا مشتعل افراد نے سول سنڈیمن ہسپتال کے شعبہ حادثات کے شیشے توڑ دیئے جناح روڈ کو بلاک کرکے شدید احتجاج کیا جس سے ٹریفک معطل ہوگئی پولیس ذرائع کے مطابق ملزم کی گرفتاری کیلئے اسپیشل ٹیم تشکیل دیدی گئی جو ملزم کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہی ہے تفصیلات کے مطابق ہفتہ کی دوپہر نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے اقلیتی رکن بلوچستان اسمبلی ہینڈری مسیح کے بھتیجے اویس مسیح کا ان کے ذاتی محافظ غلام محی الدین کا اویس مسیح سے معمولی تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد محافظ نے رائفلز سے ان پر فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں رکن صوبائی اسمبلی مسیح اور ان کا بھتیجا اویس مسیح گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوگئے حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی دونوں زخمیوں کو فوری طور پر ایف سی ہسپتال پہنچا دیا گیا جہاں پر رکن صوبائی اسمبلی ہینڈری مسیح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے پولیس کے مطابق ہینڈری مسیح کو گردن اور سر میں گولیاں لگیں جبکہ ان کے بھتیجے کو بھی جسم کے مختلف حصوں میں گولیاں لگیں ہینڈری مسیح کو گردن میں لگنے والی گولی جان لیوا ثابت ہوئی واقعہ کی اطلاع ملنے پر مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے ان کے عزیز اقارب سینکڑوں کی تعداد میں سول ہسپتال پہنچ گئے جہاں پر انہوں نے احتجاج کیا اور شعبہ حادثات کے شیشے توڑ دیئے جناح روڈ پر پتھراؤ کیا جس سے ٹریفک معطل ہوگئی واقعہ کے بعد حالات کو قابو کرنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی نعش ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئی

حکومت بلوچستان کے ترجمان جان بلیدی نے رکن بلوچستان اسمبلی ہینڈری مسیح پر حملے کے بارے میں بتایا کہ ان کا ذاتی محافظ گذشتہ کئی سال سے ان کیساتھ تھا اور وہ ان کا قابل اعتماد دوست بھی تھا پولیس واقعہ کے محرکات جاننے کیلئے تحقیقات کررہی ہے صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ ہینڈری مسیح پر حملہ کرنیوالا محافظ گذشتہ 15 سال سے ان کیساتھ تھا واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہے کیپٹل سٹی پولیس آفیسر عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ ملزم آغا محی الدین ان کا ذاتی محافظ تھا انہوں نے خود ہوم ڈیپارٹمنٹ کو ذاتی محافظ کیلئے ان کا نام دیا تھا جو گذشتہ کئی سال سے ان کے ہمراہ تھا وقوعہ کے روز مقتول رکن صوبائی اسمبلی ہینڈری مسیح کے بھتیجے اویس مسیح سے محافظ کی معمولی تکرار ہوئی جس کے بعد اس نے فائرنگ شروع کردی انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ملزم کی گرفتاری کیلئے اسپیشل ٹیم تشکیل دیدی ہے جو مختلف علاقوں میں چھاپے مار رہی ہے تاکہ ملزم کو جلد از جلد گرفتار کیا جاسکے انہوں نے بتایا کہ وقوعہ سے پولیس نے رائفل اور 9 خول برآمد کرکے تفتیش کا عمل شروع کردیا ہے

ہینڈری مسیح ضلع مستونگ سے تعلق رکھتے تھے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سے سیاسی سفر کا آغاز کیا اور 2013ء کے عام انتخابات میں نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر اقلیتوں کی مخصوص نشست پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے ۔

(جاری ہے)

و زیراعظم محمد نوازشریف نے اقلیتی رکن بلوچستان اسمبلی ہینڈری مسیح کے قتل کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بلوچستان حکومت کو ہدایت کی کہ ہینڈری کے قاتلوں کوجلد گرفتار کرکے انصا ف کے کٹہرے میں لایاجائے اور آئی جی ایف سی قاتلوں کی گرفتاری میں مدد کریں۔وزیراعظم نے ہینڈری مسیح کے اہلخانہ سے بھی دلی تعزیت کا اظہار کیا۔قومی اسمبلی میں بھی ہینڈری مسیح کے قتل پر دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

ادھربلوچستان صوبائی اسمبلی کے اقلیتی رکن ہینڈری مسیح بلوچ کے قتل میں ملوث ان کے محافظ کو قانون نافذ کرنے والوں اداروں نے گرفتار کر لیا پولیس کے مطابق نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے اقلیتی بلوچستان اسمبلی ہینڈری مسیح کے قتل میں ملوث ان کے محافظ آغا محئی الدین کو گرفتار کر لیا گیا اور اسے تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے ۔