وفا قی بجٹ متوازی ہے ۔حکو متی سینیٹر ز،بجٹ پنجا ب نواز ہے دوسرے صوبوں کے ساتھ غیر متوازی سلوک کیا گیا ،اپو زیشن ، افراط زر میں کمی ہوئی ہے ملکی برآمدات میں بھی چار فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ پچھلے سال ڈالر ایک سو گیارہ روپے کا تھا اور اب 98 روپے ڈالر ہوگیا ہے یہ بھی حکومت کی بہت بڑی کامیابی ہے،سینیٹر حمزہ ، غریب لوگوں کی ترقی کے لیے ضروری اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں ،خیبر پختونخواہ میں بجلی ترقیاتی کاموں کے سلسلے کو تیزی سے مکمل کیا جائے جیسے لاہور کے منصوبے تیزی سے ہوتے ہیں ،سینیٹر حاجی غلام علی

ہفتہ 14 جون 2014 07:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جون۔2014ء) حکو متی سینیٹر ز نے وفا قی بجٹ کو متوازی بجٹ قرار دیتے ہو ئے کہا کہ افراط زر میں کمی ہوئی ہے ملکی برآمدات میں بھی چار فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ پچھلے سال ڈالر ایک سو گیارہ روپے کا تھا اور اب 98 روپے ڈالر ہوگیا ہے یہ بھی حکومت کی بہت بڑی کامیابی ہے تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے کھاد کی قیمت کم نہیں ہوئی زراعت کے شعبوں پر حکومت توجہ دے ڈیم زیادہ سے زیادہ بنائے جائیں اور پانی کے ذریعے بجلی پیدا کی جائے جبکہ اپو زیشن بجٹ کو پنجا ب نواز قرار دیتے ہو ئے کہا کہ بجٹ میں دوسرے صوبوں کے ساتھ غیر متوازی سلوک کیا جارہا ہے ،غریب لوگوں کی ترقی کے لیے ضروری اقدامات نہیں کئے،خیبر پختونخواہ میں بجلی ترقیاتی کاموں کے سلسلے کو تیزی سے مکمل کیا جائے جیسے لاہور کے منصوبے تیزی سے ہوتے ہیں،جمعہ کو بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسلم لیگ نواز کے سینیٹر حمزہ نے کہا کہ بجٹ 2014-15ء متوازی بجٹ ہے ۔

(جاری ہے)

اسحاق ڈار نے قابل وزیر ہونے کا ثبوت دیا ہے ۔ افراط زر میں کمی ہوئی ہے ملکی برآمدات میں بھی چار فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ پچھلے سال ڈالر ایک سو گیارہ روپے کا تھا اور اب 98 روپے ڈالر ہوگیا ہے یہ بھی حکومت کی بہت بڑی کامیابی ہے تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے کھاد کی قیمت کم نہیں ہوئی زراعت کے شعبوں پر حکومت توجہ دے ڈیم زیادہ سے زیادہ بنائے جائیں اور پانی کے ذریعے بجلی پیدا کی جائے انہوں نے کہا کہ بجٹ میں مویشیوں اور فصلو ں کی انشورنس کا وعدہ کیا اس کو پورا کرنے میں سنجیدہ ہونا چاہیے جے یو آئی کے سینیٹر حاجی غلام علی نے بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ لواری ٹنل کا منصوبہ التواء میں رکھنا غیر ضروری ہے کراچی ، لاہور ، موٹروے کا منصوبہ پر تیس ہزار ملین رکھے گئے ہیں جو کہ پرانے منصوبے تکمیل کرنے میں رکاوٹ ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے صوبوں کے ساتھ غیر متوازی سلوک کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے عوام میں غم وغصہ پایا جاتا ہے غریب لوگوں کی ترقی کے لیے ضروری اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں بجلی ترقیاتی کاموں کے سلسلے کو تیزی سے مکمل کیا جائے جیسے لاہور کے منصوبے تیزی سے ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں بجلی پیدا ہوتی ہے حکومت رائلٹی دینے کی بجائے انہیں اکیس گھنٹے لوڈ شیڈنگ کا تحفہ دیا جاتا ہے اس ملک میں جمہوریت بڑی مشکل سے ٹریک پر آئی ہے لہذا جمہوریت کی بقا کی خاطر حکومت بلوچستان اور کے پی کے کے منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرے تاکہ ملک کے غریب عوام کو ریلیف ملے ۔

اے این پی کے سینیٹر نبی بخش نے کہا کہ خیبر پختونخواہ اس وقت دہشتگردی کا نشانہ بنا ہوا ہے کے پی کے کے عوام کو بجٹ میں جو حصہ دیا ہے وہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر ہے ۔ خیبر پختونخواہ کے عوام بے روزگاری کے باعث طالبانائزیشن کی جانب جارہے ہیں دس ارب کے منصوبے دس کروڑ میں مکمل نہیں ہوسکتے ۔ دو سو ارب روپے یوتھ کو قرض دینے سے ان کے زخموں پر مرہم نہیں رکھ سکتے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور غیر جمہوری طاقتوں کو پھر موقع نہ دے کہ وہ دوبارہ اس ملک کو پیچھے دھکیل دیں ۔ میاں نواز شریف کے اندر اتنے خود کش موجود ہیں ان کو باہر کے خود کش کی ضرورت ہی نہیں ۔ سینیٹر نصرت نے کہا کہ پی ایم یوتھ سکیم کے ذریعے بے روزگاری ختم ہوگی حکومت نے پہلی بار پچاس فیصد خواتین کو قرضے فراہم کررہی ہے ترقیاتی کاموں میں میٹرو بس اہم منصوبہ ہے جس سے روزانہ ایک لاکھ افراد فائدہ اٹھا رہے ہیں اس منصوبے کو بڑھا کر راولپنڈی اسلام آباد تک بڑھا دیا گیا ہے ٹیکس کے معاملے میں حکومت کاروباری طبقے کو ٹیکس نیٹ میں لارہی ہے اپوزیشن ان کاموں میں حکومت کا ساتھ دے تاکہ ملک ترقی کی جانب گامزن ہوسکے ۔