بجٹ مسلم لیگ ن کا ہے عوا م کا اس سے کوئی تعلق نہیں، عذرا فضل پیچوہو، وزیر خزانہ نے کاسمیٹک بجٹ پیش کیا اور اکنامک سروے پڑھ کر سنایا گیا،طارق اللہ،فاٹا کی ترقی کیلئے21 ارب روپے دیئے گئے،50 ارب دینے چاہئیں،شاہ جی گل آفریدی، کہا گیا تھا بلاسود بجٹ ہوگا لیکن دعویٰ غلط ثابت ہوئے ہیں،مولانا امیر زمان، حکومت پٹرولیم لیوی کی مد میں بھتہ لے رہی ہے، ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کو لاک اپ میں بند کردیں، آصف حسنین ، معاشی مسائل کے حل کیلئے حکومت مشکل فیصلے کرتی تو پوری قوم ساتھ دیتی ،حکمرانوں نے مسلسل غلط بیانی سے کام لیا،محمد امجد علی،بجٹ سٹاک مارکیٹ پر نہیں چلایا جاسکتا ، لوگوں کو آلو ٹماٹر تیل ، آٹا مہنگا مل رہا ہے ،شازیہ مری ، کہا جارہا ہے غریب دشمن بجٹ ہے، باشعور عوام نے مسلم لیگ ن کو ووٹ دیا اپوزیشن کو کیوں سب کچھ جھوٹ لگتا ہے،بی آئی ایس پی کی رقم میں اضافہ کیا تاکہ ملک سے غربت کا خاتمہ کیاجاسکے ،ماروی میمن کا قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران اظہار خیال

جمعہ 13 جون 2014 07:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13جون۔2014ء) قومی اسمبلی میں بجٹ مالی سال2014-15 پر بحث کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ بجٹ مسلم لیگ (ن) کا ہے،عوام کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور جی ڈی پی شرح نمو چار فیصد ہے اور ملکی قرضوں کی شرح دو کھرب روپے تک پہنچ چکی ہے ۔ہر پیدا ہونے والا بچہ 83 ہزار ارب کا مقروض ہے اس وقت خسارہ 7 فیصد حد تک بڑھ گیا ۔

انہوں نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ پھر200 ارب تک پہنچ گیا ہے اور زرعی شعبہ مسائل سے دوچار ہے اور لٹریسی ریٹ نہیں بڑھا ہے۔ تحریک انصاف کی عائشہ گلا لئی نے کہا کہ یہ ڈکشنری بجٹ ہے اور ہولڈنگ ٹیکس کو بھتہ کا نام دیا ہے۔ 300 ارب روپے کا پاکستان کو نقصان ہو گا یہ سب کچھ دستاویزی نہیں ہے۔اس کا فائدہ ایف بی آر کو ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ریونیو ٹارگٹ آئی ایم ایف نے بنایا ہے اور جی ڈی پی کی شرح نمو4.1 ہے اور یہ گزشتہ کئی سالوں سے اس طرح رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اس وقت جی ڈی پی شرح نمو3.6 فیصد ہے ۔وزیر خزانہ نے لفظوں کا ہیر پھیر کیا اور یہ بجٹ سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے گزشتہ پانچ سال میں 400 ارب کا سرکلر ڈیٹ تھا حکومت کے پہلے سال میں300 ارب تک پہنچ چکی ہے ۔وفاقی حکومت نے197 ارب خرچ کئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس کا 41 کروڑ کا سالانہ خرچ آرہا ہے جس میں کتوں کا کھانا،جی ایم ڈبلیو بھی شامل ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی پروین مسعود بھٹی نے کہا کہ حکومت نے مثالی بجٹ پیش کیا ہے اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے لئے63 ارب روپے رکھے ہیں اس حکومت کی تعلیمی شعبے میں سنجیدگی کا اندازا لگایا جا سکتا ہے ۔جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ خان نے کہا کہ وزیر خزانہ نے کاسمیٹک بجٹ پیش کیا اور اکنامک سروے پڑھ کر سنایا گیا ۔قومی پیداوار کی شرح نمو3.5 فیصد رہی جو کہ نہایت ہی کم ہے اور عوام کو ریلیف نہیں دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں ہسپتالوں کی حالت ناگفتہ ہے اور ہم اپنی پالیسیاں آئی ایم ایف کے حکم پر تبدیل ہوتی ہیں۔انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف پنجاب کے نہیں بلکہ پورے ملک کے وزیر اعظم ہیں۔بجلی پر سبسڈی حکومت نے ختم کر کے عوام پر ظلم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تعلیم،صحت اور لوگوں کے لئے روز گار کے مواقع مہیا کرے۔صوبہ خیبر پختونخواہ دہشت گردی کی جنگ میں ہیں اور اس کے بجٹ میں اضافہ کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت سود کی وجہ سے مسلسل بدحالی کا شکار ہے۔ فاٹا سے تعلق رکھنے والے شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ ملک پر جب بھی مشکل وقت آیا ہے فاٹا نے قربانی دی ہے ۔فاٹا کی ترقی کے لئے21 ارب روپے دیئے گئے جبکہ 50 ارب روپے دینے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا سے قبائلی علاقوں کے لئے ملنے والا پیسہ ان پر خرچ کئے جائیں۔تحریک انصاف کے رائے حسن نواز کھرل نے کہا کہ موجودہ بجٹ صنعت کاروں کا ہے ۔

غریبوں کے لئے کچھ بھی نہیں رکھا گیا ۔ملک میں 24 گھنٹے پیسے بنانے والی مشینیں چلیں گی تو افراط زر میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قدر میں کمی کا غریب آدمی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔اس سے ایکسپورٹ متاثر ہوئی ہے ۔وزیر اعظم کے دورہ بھارت میں کشمیر کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں کی گئی جو کہ کشمیریوں کے خون کے ساتھ زیادتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں امن وامان کی صورت حال بہت خراب ہے ۔

سکندر نے کئی گھنٹے ملک کو مفلوج کردیا جس کو بعد میں ایک شخص نے پکڑ لیا ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں احتجاج کرنے سے جمہوریت کمزور نہیں ہوتی بلکہ جھوٹ بولنے سے کمزور ہوتی ہے۔مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی میاں عبدالمنان نے کہا کہ تحریک انصاف کے رکن عوام کو گمراہ کرنے کے لئے بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں ۔تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود غیر ملکی پراپیگنڈے پر اعتماد کر کے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

خیبر پختونخواہ میں جو دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں ۔حکومت نے توانائی اور عوامی ترقیاتی پروگراموں پر اربوں روپے خرچ کررہی ہے ۔تحریک انصاف کے اراکین کروڑوں کی گاڑیوں میں بیٹھ کر غریب عوام کی بات کرتے ہیں انہیں اپنی تعلیمی اسناد چیک کرنی ہوں گی ۔فیصل آباد کے جلسے میں انتہائی غلط زبان استعمال کی گئی ۔تحریک انصاف والے کرائے کے بھانڈ شیخ رشید بھی ساتھ لائے۔

تحریک انصاف نے تو 107 کا پرچہ نہیں دیکھا ہم نے تو 365 کے پرچے کا سامنا بھی کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اتفاق کا سریا20 سال سے نہیں بن رہا جو بنی گالہ میں بن رہا سب کے سامنے جس پر تحریک انصاف کے ارکان نے اسمبلی میں شور کرنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے ایوان کا ماحول گرم ہوگیا۔ پیپلز پارٹی کے عبدالستار بچانی نے کہا ہے کہ طاہر القادر ی کس حیثیت میں پاک فوج سے سکیورٹی مانگ رہے ہیں وہ تو کنٹینر کے بغیر ایک دن نہیں رہ سکتا اور پیپلز پارٹی نے جمہوریت کیخلاف ہونے والی ہر سازش ناکام بنائیں انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ میٹرو بس سندھ کے لئے شروع نہیں کی جائے گی پھر بھی پیپلز پارٹی کی قیادت جمہوریت کی خاطر قربانی دینے کے لیے تیار ہے ۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا امیر زمان نے کہا کہ کہا گیا تھا کہ بلاسود بجٹ ہوگا لیکن دعویٰ غلط ثابت ہوئے ہیں اسلامی نظریاتی کونسل کے خاتمے کی باتیں سننے میں آرہی ہیں اس کی سفارشات کو اہمیت دینی چاہیے ایم کیو ایم کے سید آصف حسنین نے کہا کہ یہاں کاشتکاروں کی نمائندگی جاگیردار وڈیرے کررہے ہیں پنجاب میں پچاس کروڑ روپے کی سکیمیں شروع کیں جبکہ سندھ اور بلوچستان میں پانچ کرڑ روپے رکھے ہیں دوسرے صوبوں کے ساتھ حکومت تعصب کررہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت پٹرولیم لیوی کی مد میں بھتہ لے رہی ہے نجی ادارں میں ملازمین کی تنخواہیں نہایت کم ہیں اور ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کو لاک اپ میں بند کردیں ۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتی عبادت گاہوں کی مرمت دیکھ بھال کے لیے کوئی پیسہ نہیں رکھا لیکن دفتر کے لیے چودہ کروڑ روپے رکھے ہیں انسانی حقوق کے نمائندوں کو قتل کیا جارہا ہے لیکن حکومت اس طرف توجہ نہیں دے رہی ہے ۔ ایم کیو ایم کے ایس اے اقبال قادری نے کہا کہ بجٹ اسلام آباد اور لاہور کا بجٹ ہے اور اس میں تعصب کی بو آرہی ہے اور ملک کو ستر فیصد ٹیکس کراچی دے رہا ہے لیکن بجٹ میں اس کا حصہ نہیں دیا گیا ۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس کو آئی ٹی سنٹر بناؤں گا ایک سال گزرنے کے باوجود آئی ٹی سنٹر نہیں بنا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور اعلیٰ بیورو کریٹس کے بچے سرکاری سکولوں میں پڑھانا چاہیے موجودہ حکومت کے دور میں اقتدار میں 1350 ارب سرکلر ڈیٹ تک پہنچ چکے ہیں انہوں نے کہا کہ کراچی میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے کربلا میں صرف پانی بند کیا گیا تھا مگر کراچی میں بجلی بھی بند ہے ۔

مسلم لیگ (ن) کی عارفہ خالد نے کہا کہ سیاسی ایجنڈے کو ایوان میں لے آئے ہیں انہوں نے کہا کہ ایوان میں کتوں کی باتیں تو ہورہی ہیں لیکن گھوڑوں کی باتیں بھی کریں جو مربہ کھاتے تھے ۔ جمعیت علمائے اسلام(ف) کے شاہدہ اختر نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی کا ہے بجٹ میں پبلک پر52فیصد بجٹ رکھا گیا اور تعلیم کے لیے 64ارب روپے رکھے گئے ہیں جو کہ 350 روپے فی کس آدمی کے لیے بنتے ہیں صحت کے لیے صرف ایک فیصد ہے جو کہ 150روپے فی کس آتی ہے انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کو جب صوبوں کو تقسیم کرتے ہیں تو اس میں صوبوں کے آبادی کے تناسب کو مدنظر ر کھا جائے حکومت ملک میں مردم شماری کو اہمیت دے اور مردم شماری کرائے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت یورو بانڈز کا ذکر کرتی ہے ترقی یافتہ ممالک میں اس کا انسٹرسٹ ریٹ دو فیصد جبکہ یہاں سات فیصد ہے جس کی وجہ سے مشکلات درپیش آتی ہیں حکومت نے میگا پراجیکٹس کو شروع کرکے اچھا کیا لیکن توانائی کے بحران کے حل کے لیے شروع کرتے تو بہتر تھا ۔ تحریک انصاف کے محمد امجد علی نے کہا کہ پاکستان کے معاشی مسائل کے حل کے لئے مشکل فیصلے حکومت کرتی تو پوری قوم ساتھ دیتی حکمرانوں نے مسلسل غلط بیانی سے کام لیا ۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو کرنا ہے تو بیرون ملک پاکستانیوں کا پیسہ واپس لائیں ۔ مسلم لیگ نواز کی ماروی میمن نے کہا کہ بجٹ پر تنقید مسلم نواز حوصلے سے سن رہی ہے اور یہ کہا جارہا ہے کہ غریب دشمن بجٹ ہے جبکہ پاکستان کے باشعور عوام نے مسلم لیگ نواز کو ووٹ دیا اپوزیشن کو کیوں سب کچھ جھوٹ لگتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو روایتی سیاست سے باہر آنا چاہیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم میں اضافہ کیا تاکہ ملک سے غربت کا خاتمہ کیاجاسکے ۔

پیپلز پارٹی کی شازیہ مری نے کہا کہ بجٹ سٹاک مارکیٹ پر نہیں چلایا جاسکتا کیونکہ اس کو بیس سے پچیس کمپنیاں چلا رہی ہیں لوگوں کو آلو ٹماٹر تیل اور آٹا مہنگا مل رہا ہے غریب نے مسلم لیگ نواز کو ووٹ اس لئے دیا تھا کہ انہوں نے بجٹ مستقبل کا راستہ دیکھا تھا 4.8کروڑ وزیراعظم ہاؤس نے گاڑیوں پر خرچ کئے ہیں انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ 220ملین روپے کنٹریکٹر کو ایڈوانس میں دیئے ہیں لیکن کنٹریکٹر کا نام اور کمپنی کا پتہ نہیں انہوں نے کہا کہ میٹرو بس پر خرچ کرنے کی بجائے غریب لوگوں کو گھر بنوا دیتے تو بہت اچھا تھا ۔

سنجے پروانی نے کہا کہ اقلیتی برادری کی عبادت گاہوں جلائی جاتی ہیں حکومت ملزمان کیخلاف کارروائی نہیں کرتی اقلیتی برادری کے ساتھ ناروا سلوک اختیار کیا جارہا ہے جو کہ اس سے پہلے ایسا نہیں تھا اس وجہ سے ہم پاکستان سے زیادہ پیار کرتے ہیں اجلاس صبح دس بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔