چوہدری شجاعت اورپرویز الٰہی کی شیخ رشید سے ملاقات، ٹرین مارچ میں شرکت کا اعلان،گرفتاریاں اور نظربندیاں انقلاب کا راستہ نہیں روک سکتیں،عدالتوں کیلئے بھی یہ ٹیسٹ کیس ہوگا،پرویز الٰہی،ہم خودکش سیاستدان ہیں، عوامی حقوق کیلئے مرنے کو تیار رہتے ہیں،شیخ رشید،لندن میں چوہدری برادران اور طاہر القادری کی ملاقات حقیقی جمہوریت کی بحالی کیلئے تھی،خرم نواز گنڈاپور، مشترکہ پریس کانفرنس

جمعہ 13 جون 2014 07:55

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13جون۔2014ء)پاکستان مسلم لیگ(ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین،چوہدری پرویز الٰہی اور محمد راجہ بشارت پر مشتمل وفد نے جمعرات کے روز عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد سے اہم ملاقات کی جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈاپور کی قیادت میں بھی وفد نے شیخ رشید سے ملاقات کی۔ایک گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عو امی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد ،چوہدری شجاعت حسین اور خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ طاہر القادری کی وطن واپسی کے موقع پر تاریخی استقبال کیا جائے گا جبکہ 20جون کو شیخ رشید کے اعلان کردہ راولپنڈی سے لاہو ر کئے جانے والے عوامی ٹرین مارچ میں پاکستان مسلم لیگ(ق) اور پاکستان عوامی تحریک سمیت پی ٹی آئی بھی شرکت کرے گی۔

(جاری ہے)

چوہدری شجاعت نے کہا کہ وہ خود گجرات سے عوامی ٹرین مارچ میں شامل ہوں گے۔

مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی تاریخی انقلابی پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ شامل ہوگی،لندن میں ہونے والی ملاقات میں جو10نکات طے پائے ہیں اس پر عملدرآمد کیلئے اپوزیشن سمیت دیگر سیاسی پارٹیوں سے بھی رابطے کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شیخ رشید سے بھائیوں جیسا رشتہ ہے،ان کے عوامی ٹرین مارچ میں میں خود شامل ہوں گا۔چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ حالات جیسے بھی ہوں میں خود اور ہمارے لوگ شیخ رشید کے ٹرین مارچ میں شامل ہوں گے جبکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی پاکستان آمد پر راولپنڈی میں تاریخی استقبال کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 10نکاتی ایجنڈے پر دیگر سیاسی جماعتوں سے بات چیت کی جائے گی،اگر ان سیاسی جماعتوں سے ایجنڈے سے ہٹ کر کوئی بات یا ان کی کوئی تجاویز سامنے آئیں تو اس کو بھی ایجنڈے میں شامل کرلیا جائے گا،یہ پاکستان کے اندر فلاحی ریاست بنانے کیلئے عام اور غریب آدمی کی بہتری کا ایجنڈا ہے۔

پیپلزپارٹی کو بھی دعوت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم گرفتاریوں یا نظربندیوں سے نہیں ڈرتے،اگر یہ کہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت ہے تو طاہر القادری کی آمد کے موقع پر پتہ چل جائے گا،گرفتاریاں اور نظربندیاں انقلاب کا راستہ نہیں روک سکتیں،عدالتوں کیلئے بھی یہ ٹیسٹ کیس ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میں خود وزیراعلیٰ رہا ہوں،میرے دور اور آج کے دور میں پولیس کا فرق دیکھ لیں،پولیس بھی اب بیزار ہوچکی ہے اور وہ بھی اب دھرنے میں شامل ہوگی۔

شیخ رشید احمد نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پولیس اور انتظامیہ نے ہمیں کہا ہے کہ عوامی ٹرین مارچ نہ کریں مگر اب میں نے ان پر واضح کیا ہے کہ ہم خودکش سیاستدان ہیں جو عوامی حقوق حاصل کرنے کیلئے مرنے کیلئے تیار رہتے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت کے بعد گرینڈ الائنس کی کوشش کی جائے گی،عمران خان سے بھی بات چیت کی جائے گی۔

ایجنڈے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات اور مشاورت کے بعد اعلان کیا جائے گا۔پہلے مرحلے کی ٹرین کا حتمی پروگرام تیار ہوچکا جو 20جون کو راولپنڈی سے لاہور تک ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ طاہر القادری کی آمد کے باعث ہم نے عوامی ٹرین مارچ کو لاہور تک محدود کیا ہے تاہم یہ ٹرین مارچ 23تاریخ کے بعد دوبارہ شروع ہوگا،پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان مسلم لیگ(ق) نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ٹرین مارچ میں شامل ہوں گے،ہماری کوشش ہے کہ گرینڈ الائنس بنے تاہم اس کا سربراہ کون ہوگا یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہے۔

عوامی تحریک کے خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ہم تمام سیاسی پارٹیوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں، لندن میں چوہدری برادران اور طاہر القادری کے مابین ہونے والی ملاقات حقیقی جمہوریت کی بحالی کیلئے تھی، 20 مارچ کے ٹرین مارچ میں پاکستان عوامی تحریک شیخ رشید کے ساتھ کھڑی ہوگی۔طاہر القادری کی وطن واپسی پر سیکورٹی کے حوالے سے دئیے گئے طاہر القادری کے بیانات پر چوہدری شجاعت،خرم نواز گنڈاپور اور شیخ رشید سمیت پرویز الٰہی جواب نہ دے سکے۔