غازی عبدالرشید قتل کیس میں مشرف کی استثنیٰ کی درخواست خارج،ضامنوں سمیت یکم جولائی کو طلب، مشرف کو کمر میں شدید درد ہے، مکمل آرام اور سفر سے گریز کا مشورہ دیا گیا ہے،ڈاکٹر کی رپورٹ،اس رپورٹ کی اہمیت کاغذ کے ٹکڑے کے سوا کچھ نہیں ،مخالف وکیل

جمعہ 13 جون 2014 07:50

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13جون۔2014ء) ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد نے غازی عبدالرشید قتل کیس میں میڈیکل کی رپورٹ پر استثنیٰ کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے سابق صدر و مرکزی ملزم پرویز مشرف کو یکم جولائی کو ضامنوں سمیت عدالت میں طلب کر لیا ہے۔جمعرات کے روز غازی عبدالرشید قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد واجد علی خان کی عدالت میں ہوئی جہاں پرویز مشرف عدالتی حکم کے باوجود اس مرتبہ بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

سابق صدر کی جگہ ان کے وکیل اختر شاہ ایڈووکیٹ فاضل عدالت کے سامنے پیش ہو کر اپنے موکل کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی۔ ڈاکٹر امتیاز کی جانب سے ایک صفحہ پر مشتمل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کو کمر میں شدید درد ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں پرویز مشرف کو مکمل آرام اور سفر سے گریز کا مشورہ دیا گیا ہے۔اس موقع پر وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ ان کے موٴکل کو ڈاکٹروں نے آرام کا مشورہ دینے کے ساتھ ساتھ سفر سے بھی منع کیا البتہ جب بھی ڈاکٹر انہیں کلیئرنس دیں تو کراچی سے اسلام آباد کے پہلی دستیاب پرواز کے ذریعے وہ یہاں پہنچ کر عدالت کے بروبرو پیش ہو جائیں گے۔

اس پر مدعی مقدمہ ہارو ن الرشید غازی کی جانب سے ان کے وکیل عبدالحق ایڈووکیٹ نے میڈیکل رپورٹ پر اعتراض کرتے ہوئے موقف اختیار کیا یہ میڈیکل رپورٹ نہیں بلکہ ڈاکٹر کا ہدایت نامہ ہے اور اس کے ساتھ نہ تو ملزم کے شناختی کارڈ کی کاپی ہے اور نہ ہی انگوٹھے کا نشان ہے۔میڈیکل رپورٹ یہ تک نہیں بتا رہی کہ پرویز مشرف کس ہسپتال میں زیر علاج ہیں، ان کا کیا علاج ہو رہا ہے اور وہ کون سی دوائیں استعمال کر رہے ہیں لہذا اس کی اہمیت کاغذ کے ٹکڑے کے سوا کچھ نہیں لہذا پرویز مشرف کی استثنیٰ کی درخواست مسترد کی جائے۔

دوران سماعت پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ کا کہنا تھا کہ میڈیا رپورٹس سے پتہ چلا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف حتمی چلان مرتب کر لیا گیا ہے لیکن ابھی تک ہمیں چالان کی کاپی فراہم نہیں کی گئی جس پر فاضل جج نے کہا کہ ابھی تک پولیس نے حتمی چالان عدالت میں جمع نہیں کروایا،جب عدالت میں چالان جمع ہوگا تو اس کی کاپی آپ کو مل جائے گی،اس پر ایڈووکیٹ اختر شاہ کہا کہ اگر چالان میں پرویز مشرف کو بے گناہ قرار دیا گیا ہے تو عدالت میں پیش ہونے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔

اس کے باوجود مشرف عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں لیکن انہیں سیکورٹی فراہم کرنا ضروری ہے۔ اختر شاہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ جب ڈاکٹروں نے اجازت دی تو مشرف عدالت میں پیش ہو جائیں گے۔بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر پرویز مشرف کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں یکم جولائی کو ضامنوں کے ہمراہ عدالت میں طلب کر لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :