امریکہ مسلم لیگ ن کی حکومت کو رشوت دے کر افواج پاکستان کی ساکھ تباہ کرنا چاہتاہے،عمران خان ،حکومت گفتگو پر آمادہ گروہوں کی سخت گیر اور تشدد پر مائل دہشتگردوں سے علیحدگی یقینی بنائے تاکہ ان کے خلاف کارروائی ممکن ہو سکے، امریکہ کی جانب سے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کیلئے حکومت پاکستان کی خدمات خریدنے کی کوششوں کی مذمت

جمعہ 13 جون 2014 07:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13جون۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے امریکہ کی جانب سے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کیلئے حکومت پاکستان کی خدمات خریدنے کی کوششوں کی شدید مذمت کی ہے اور پاکستان کو دی جانے والی فوجی امداد اور کولیشن سپورٹ فنڈ کی ادائیگیوں کو براہ راست شمالی وزیرستان میں عسکری کارروائی سے منسلک کرنے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

ان کا کہناہے کہ امریکہ مسلم لیگ نواز کی حکومت کو رشوت دے کر افواج پاکستان کی ساکھ تباہ کرنا چاہتاہے۔اسلام آباد سے جاری بیان میں ان کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں جب شمالی وزیرستان میں بہت سے گروہ بات چیت پر آمادہ ہیں ، عسکری کارروائی ایک خودکش قدم ثابت ہوگی جس کی وجہ سے سات لاکھ افراد بے گھر ہونگے۔

(جاری ہے)

ان کے مطابق مسلح کارروائی کے نتیجہ میں تحریک طالبان پاکستان سے علیحدگی اختیار کر نے اور بات چیت پر آمادہ گروہ ایک مرتبہ پھر پاکستان کی مخالفت میں جت جائینگے اور یہ عسکری کارروائی تمام مسلح گروہوں کے اتحاد کا باعث بنے گی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب شمالی وزیرستان کے قابل ذکر قبائل اور گروہ بات چیت پر آمادہ ہیں اور مذاکرات کی پشت پناہی کررہے ہیں، امریکی خواہشات پر کی جانے والی یہ فوجی کارروائی پاکستان کیلئے انتہائی مہلک ثابت ہوگی۔ اپنے بیان میں چیئرمین تحریک انصاف نے حکومت سے امریکی دباؤ مسترد کرنے اور قومی سیاسی قیادت کو کل جماعتی کانفرنس کی ایماء پر شروع کیے جانے والے مذاکرات کے حوالے سے آگاہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت گفتگو پر آمادہ گروہوں کی سخت گیر اور تشدد پر مائل دہشتگردوں سے علیحدگی یقینی بنائے تاکہ ان کے خلاف کارروائی ممکن ہو سکے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ تحریک انصاف کی جانب سے حکومت سنبھالنے اور مذاکرات کے آغاز کے بعد خیبر پختونخواہ میں خود کش حملوں کی تعداد گزشتہ برس کی نسبت 25سے گھٹ کر 12رہ گئی ۔

اپنے بیان میں 2013-14کے اقتصادی سروے میں دیے گئے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ حالیہ مکمل ہونے والے مالی سال کے دوران پاکستان کو 6.7ارب ڈالر کے نقصانات اٹھانا پڑے جو کہ اس سے گزشتہ برس کے مقابلے میں 3.3ارب ڈالر یعنی 33فیصد کم ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ نقصانات میں یہ واضح کمی ڈرون حملوں کے خاتمے اور بات چیت کے آغاز کے باعث ممکن ہوئی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ریاستِ پاکستان اور حکومت امریکی عزائم کی تکمیل میں کرائے کے کارکنوں کا کردار ادا نہیں کر سکتی ،چنانچہ اگر عسکری کارروائی ناگزیر ہے تو حکومت اس سے قبل قوم کو مذاکرات کے بارے میں مکمل آگاہی فراہم کرے۔اس کے ساتھ ان کا مزید کہنا تھا کہ علاقے میں کسی قسم کی مسلح کارروائی سے قبل شہری آبادی کا انخلاء یقینی بنانا بھی حکومت کی بنیادی اور اہم ترین ذمہ داری ہے۔ اپنے بیان میں چیئرمین تحریک انصاف نے گفتگو پر آمادہ گروہوں کو تحفظ فراہم کرنے اور دہشت گردی ترک نہ کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی کے حوالے سے حکمت عملی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔