بجلی کی کمپنیوں کی نجکاری کے بغیر نظام ٹھیک نہیں ہوسکتا،وزیراعظم،نجکاری کا عمل پہلے ہی تاخیر کا شکار ہے آئندہ جون تک مکمل ہونا چاہئے،نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس ،بجلی کمپنیوں کی نجکاری کا جائزہ لیا گیا،چیئرمین نجکاری کمیشن نے وزیراعظم کو بریفنگ دی

بدھ 11 جون 2014 07:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11جون۔2014ء)وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ بجلی کی کمپنیوں کی نجکاری کے بغیر نظام ٹھیک نہیں ہوسکتا،نجکاری کا عمل پہلے ہی تاخیر کا شکار ہے آئندہ جون تک مکمل ہونا چاہئے۔

(جاری ہے)

منگل کے روز وزیراعظم میاں نواز شریف کی زیر صدارت بجلی کمپنیوں کی نجکاری کا جائزہ لیا گیا،چےئرمین نجکاری کمیشن نے وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ28 اپریل2011ء کو بجلی کی ترسیل کرنے والی9کمپنیوں اور بجلی پیدا کرنے والی4کمپنیوں کی نجکاری کی منظوری دی10فروری2014ء کو مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں بھی نجکاری کی منظوری دی گئی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی کے بعد نجکاری میں تاخیر نہیں ہونی چاہئے،

وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ بجلی کی ترسیل اور پیدا کرنے والی کمپنیوں کی نجکاری کے بغیر نظام ٹھیک نہیں ہوسکتا،توانائی کے شعبے میں نجکاری کا عمل پہلے ہی تاخیر کا شکار ہے،انہوں نے چےئرمین نجکاری کمیشن کو ہدایت کی کہ بجلی کی کمپنیوں کی نجکاری کا نظام الاوقات طے کریں اور آئندہ اجلاس میں بجلی کمپنیوں کی نجکاری کا واضح لائحہ عمل پیش کیا جائے اور بجلی کی ترسیل اور پیدا کرنے والی کمپنیوں کی نجکاری کا عمل آئندہ جون تک مکمل ہونا چاہئے،اجلاس میں لوڈشیڈنگ کا بھی جائزہ لیا گیا اور اجلاس کو بتایا گیا کہ بجلی کی چوری اور ضیاع کا سلسلہ ختم نہیں ہوا،وزیراعظم نے لیسکو کے صارفین کو16 ارب روپے کے زائد بل بھیجنے کے سکینڈل کے حوالے سے سیکٹری پانی وبجلی نرگس سیٹھی کو ہدایت کی کہ وہ زائل سکینڈل کا متحرک انداز میں جائزہ لیں اور بجلی ترسیل کمپنیوں میں خوردبرد کے خلاف کارروائی کریں بجلی ترسیل کمپنیوں نے مہنگے ٹرانسفارمرز خرید کر 3ارب روپے کی خوردبرد کی تھی۔