قبائلی علاقوں میں آپریشن کی بجائے تعمیر و ترقی پر اخراجات کیے جائیں تو قبائلی علاقے پیس زون بن سکتے ہیں،سراج الحق ، قبائلی عوام نے پاکستان کے دفاع کے لئے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں، اسلام آباد کے بااختیار لوگوں نے قبائلیوں کے حقوق کبھی ادا نہیں کئے ہیں، قبائلی عوام کو دیوار سے لگانے کی بجائے دل لگانے کی ضرورت ہے،قبائلی مشران کے وفد سے ملاقات

اتوار 8 جون 2014 07:45

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جون۔2014ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر و سینئر صوبائی وزیر سراج الحق نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں آپریشن پر جو اخراجات آ رہے ہیں اگر یہ اخراجات قبائلی علاقوں کی تعمیر و ترقی پر خرچ کیے جائیں تو قبائلی علاقے پیس زون بن سکتے ہیں۔ قبائلی عوام نے پاکستان کے دفاع کے لئے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں۔ اسلام آباد کے بااختیار لوگوں نے قبائلیوں کے حقوق کبھی ادا نہیں کئے ہیں۔

قبائلی عوام کو دیوار سے لگانے کی بجائے دل لگانے کی ضرورت ہے۔ قبائلی علاقوں میں کوئی یونیورسٹی ، انجینئرنگ کالج اورعلاج معالجے کے لئے کوئی ہسپتال نہیں ہے۔ لاکھوں قبائلی نوجوانوں کو بے روز گاری اور غربت کا سامناہے۔ حکومت قبائیلی علاقوں کی پسماندگی دور کرنے کے لیے 100 ارب روپے پیکج کا اعلان کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی ہیڈ کوارٹر المرکز اسلامی پشاور جماعت اسلامی فاٹا کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر منصف خان مہمند کی قیادت میں قبائلی مشران کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔

سراج الحق نے مزید کہا کہ ہر حکومت قبائلی عوام پر ذمہ داری ڈالتی ہے لیکن حقوق سے بے پرواہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن مسائل کا حل نہیں ہیں ۔ آپریشن سے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ قبائلی عوام محب وطن ہیں اور انہوں نے پاکستان کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا ہے۔ سراج الحق نے کہ قبائلی عوام پاکستان کے بازو شمشیر زن ہیں۔ انہوں نے کہاکہ قبائلی عوام کو بھی بلدیاتی دھارے میں شامل کرنا چاہیے۔ قبائلی علاقوں میں جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کرائیں جائے تاکہ ان بنیاد ی حقوق میسر ہو سکیں۔ انہوں نے کہ FCRمیں ترامیم کرکے اعلیٰ عدلیہ کے اختیارات قبائلی علاقوں تک بڑھائے جائیں۔