کسی کو جذبات میں آنے کی ضرورت نہیں، نہ ہی ہم جذبات میں فیصلے دینگے ،جسٹس اعجاز افضل،ہم نے فیصلے آئین و قانون کے مطابق ہی دینا ہیں،اے آر وائی بارے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس

جمعرات 5 جون 2014 04:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5جون۔ 2014ء) سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز افضل نے اے آر وائی کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ کسی کو جذبات میں آنے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی ہم جذبات میں فیصلے دینگے ہم نے فیصلے آئین و قانون کے مطابق ہی دینا ہیں ۔ انہوں نے یہ ریمارکس بدھ کے روز دیئے ہیں ۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بینچ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کے حوالے سے کیس کی سماعت کی اس دوران عدالت نے رجسٹرار کو ہدایت کی ہے کہ وہ اکیس اور بائیس مئی کے اے آر وائی پروگرام کھرا سچ کا اردو ٹرانسکرپٹ پیش کریں جس کا جائزہ لینے کے بعد ہی فیصلہ کرینگے ۔

دوران سماعت احسن الدین شیخ اور توفیق آصف نے عدلیہ کے حوالے سے توہین آمیز پروگرام بارے بات کرنے کی کوشش کی تو جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ آپ جذباتی نہ ہوں ہم نے فیصلہ جذبات سے نہیں قانون کے مطابق ہی دینا ہے ہم چاہتے ہیں کہ اکیس اور بائیس مئی کے پروگرام کا جائزہ لیں اس کے علاوہ دیگر معاملات پر درخواستیں آنے پر ہی ان کا جائزہ لیں گے عدالت نے کیس کی مزید سماعت دس جون تک ملتوی کردی ۔

متعلقہ عنوان :