متحدہ کے قائد کے طبی معائنے لے لئے گئے ،الطاف حسین کا پولیس حراست میں ایم کیو ایم انٹرنیشنل سیکرٹریٹ ٹیلیفون، کارکنان وہمدردوہمت وجرات سے کام لیں ، پرامن رہیں،قانون کو ہرگز اپنے ہاتھوں میں نہ لیں، الطاف حسین،پاکستانی ہائی کمیشن نے الطاف حسین تک رسائی مانگ لی،پاکستانی ہائی کمیشن نے برطانوی حکومت سے الطاف حسین کے مقدمے کی تفصیلات بھی مانگ لیں ،الطاف حسین پاکستان کے شہری حکومتِ پاکستان ان کی ممکن مدد کرے گی، نواز شریف ،الطاف حسین کے گھرکی تلاشی مکمل، رہائش گاہ پر مقامی پولیس تعینات،سرچ آپریشن کے دوران 12 سے زائد ڈبوں میں شواہد کو جمع کرکے ضبط کرلیا گیا ،ایم کیوایم کاسندھ بھرمیں احتجاجی دھرنے جاری رکھنے کااعلان

جمعرات 5 جون 2014 04:03

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5جون۔ 2014ء)ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اس وقت بھی لندن کے مقامی اسپتال میں زیرعلاج ہیں جہاں ان کا فاسٹنگ بلڈ ٹیسٹ لیا جا چکا ہے اور بلڈٹیسٹ کی رپورٹ کی بنیاد پر ہی ڈاکٹروں کی جانب سے طے کیا جائے گا کہ وہ میٹروپولیٹن پولیس کو انٹرویو دے سکتے ہیں یانہیں ۔ لندن میں قائد تحریک کے وکلاء ڈاکٹروں،پولیس اور الطاف حسین سے مسلسل رابطہ میں ہیں اور جیسے ہی مزید تفصیلات موصول ہونگیں ان سے میڈیا کے ذریعہ کارکنان اور عوام کو آگاہ کردیا جائے گا۔

گزشتہ روز رابطہ کمیٹی کے ارکان اور ایم کیوایم یوکے آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین اور کارکنان نے لندن کے مقامی اسپتال جاکر قائد تحریک الطاف حسین سے ملاقات کی کوشش کی تھی تاکہ انہیں گلدستہ اور جلد صحت یابی کی نیک خواہشات پر مبنی کارڈ پہنچایا جاسکے تاہم پولیس کی جانب سے انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔

(جاری ہے)

ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ فون کرکے رابطہ کمیٹی کے ارکان ، منتخب نمائندوں ، ایم کیوایم کے ذمہ داران اور دنیا بھر میں مقیم ایم کیوایم کے کارکنان وہمدردوں کو ہدایت کی کہ وہ ہمت وجرات سے کام لیں ، پرامن رہیں اورقانون کو ہرگز اپنے ہاتھوں میں نہ لیں۔

بدھ کی شام ٹیلی فون پر الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں اپنی خیریت سے آگاہ کیا اور تمام کارکنان وعوام کی خیریت دریافت کی ۔

الطاف حسین نے کہاکہ حق پرستانہ جدوجہد میں آنے والے آزمائشی مراحل میرے لئے نئے نہیں ہیں اور میں اس قسم کے حالات کاماضی میں بھی مقابلہ کرتا رہاہوں اور آج بھی میرے حوصلے ہرگز پست نہیں ہیں۔

میں نے نہ ماضی میں قوم کو مایوس کیا اور نہ آئندہ کروں گا۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت، رابطہ کمیٹی کے ارکان طارق میر، ایم انور، طارق جاوید، بابر غوری،عامر خان، واسع جلیل، مصطفی عزیزآبادی، قاسم علی رضا، حق پرست رکن قومی اسمبلی خواجہ سہیل منصور، سندھ اسمبلی ڈاکٹرارشد وہرہ،سندھ تنظیمی کمیٹی کے ارکان شبیرقائمی، شریف خان، ایم کیوایم سیکریٹریٹ کے ارکان اور ایم کیوایم برطانیہ کی آرگنائزنگ کمیٹی کے ارکان اورکارکنان بھی بڑی تعداد میں موجود تھے ۔

اس موقع پر انٹرنیشنل سیکریٹریٹ کھچاکھچ بھراہواتھا۔ ذمہ داران اور کارکنان نے الطاف حسین کی آواز سن کر خوشی ومسرت کا اظہارکیا اور فلک شگاف نعرے لگاکر الطاف حسین سے اپنی والہانہ عقیدت ومحبت کا اظہارکیا۔ بعدازاں الطاف حسین نے ٹیلی فون پر اپنی صاحبزادی افضاء الطاف سے بھی گفتگو کی ۔

ادھربرطانیہ میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن نے برطانوی حکومت سے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے ملاقات کیلئے رسائی مانگ لی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن نے برطانوی حکام کو خط تحریر کیا ہے جس میں الطاف حسین تک رسائی کی در خواست کی گئی ہے۔لکھے جانے والے خط کے مطابق الطاف حسین تک رسائی دی جائے۔پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے لکھے جانے والا خط فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس کو تحریر کیا گیا ہے خط وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایت کے بعد تحریر کیا گیا،اور یہ خط فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس کو مل گیا تاہم ابھی اس بارے کوئی جواب سامنے نہیں آیا ہے،۔

پاکستانی ہائی کمشن نے برطانوی حکومت سے الطاف حسین کے مقدمے کی تفصیلات بھی مانگی ہیں۔ مقدمے کی تفصیلات ملنے کے بعد پاکستانی ہائی کمیشن الطاف حسین کو قانونی معاونت کرے گا۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے گزشتہ روز پاکستانی ہائی کمشن کو الطاف حسین تک سفارتی رسائی کی ہدایت کی تھی۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین پاکستان کے شہری حکومتِ پاکستان ان کی ممکن مدد کرے گی۔

وزیراعظم نوازشریف اور وزیرداخلہ چوہدری نثار علی نے گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد کو ٹیلی فون کرکے الطاف حسین کی صحت سے متعلق آگاہی حاصل کی اور الطاف حسین کی گرفتاری کے بعد کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے گورنر سندھ کو یقین دہانی کرائی کہ اس کڑے وقت میں حکومت ایم کیو ایم کے ساتھ ہے اگر ایم کیو ایم حکومت سے کسی بھی قسم کی قانونی مشاورت اور وکلا کی خدمات حاصل کرنا چاہتی تو وہ فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ الطاف حسین پاکستان کے شہری اور سیاسی جماعت کے لیڈر ہیں حکومت ان کی ہر ممکن مدد کرے گی۔

واضع رہے کہ منی لانڈرنگ کے الزامات میں لندن میں مقیم ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ سکاٹ لینڈ یارڈ نے برطانیہ کی وزیر داخلہ تھریسا مے کی اجازت کے بعد الطاف حسین کو حراست میں لیا تھا۔ ایم کیو ایم کے سربراہ کو حراست میں لینے کے لئے 70 سے زائد پولیس اہلکاروں نے آپریشن میں حصہ لیا۔

سپیشل آپریشنز یونٹ کے اہلکار ایجوئر کے علاقے میں دیواریں پھلانگ کر اور داخلی دروازہ توڑ کر الطاف حسین کے گھر میں داخل ہوئے۔ الطاف حسین کو حراست میں لینے کے بعد پیڈنگٹن گرین پولیس سٹیشن لے جایا گیا۔ پولیس سٹیشن میں الطاف حسین کا آڈیو ویڈیو بیان قلمبند کیا گیا۔ ایم کیو ایم کے سربراہ کے ڈی این اے کے نمونے اور فنگر پرنٹس بھی لئے گئے ہیں۔

میٹرو پولیٹن پولیس نے ساٹھ سالہ الطاف حسین کی ضمانت کی درخواست بھی مسترد کر دی۔ دوسری طرف الطاف حسین کے گھر میں پولیس اہلکاروں نے کئی گھنٹے تک سرچ آپریشن کیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پولیس اہلکار وقفے وقفے سے گھر کے اندر سے تھیلے لے جا کر گاڑیوں میں منتقل کرتے رہے۔ منی لانڈرنگ کے الزامات میں میٹرو پول پولیس نے الطاف حسین کے برطانیہ سے باہر جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی قبضے میں لے لیا ہے۔

ادھر ایم کیو ایم کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ الطاف حسین کو انٹرویو کیلئے پولیس سٹیشن لے جایا گیا جہاں سے انہیں طبی معائنے کے لئے مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ہسپتال میں الطاف حسین کا طبی معائنہ اور بلڈ ٹیسٹ بھی کئے گئے۔ ۔ اعلامیے کے مطابق اس دوران الطاف حسین ہسپتال میں ہی قیام کریں گے اور ٹیسٹ رپورٹ کی بنیاد پر الطاف حسین کے پولیس کو انٹرویو دینے کا فیصلہ ڈاکٹر فیصلہ کریں گے۔

اسکاٹ لینڈ یارڈ کی خصوصی ٹیم نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے گھر کی تلاشی مکمل کرکے کنٹرول مقامی پولیس کے حوالے کردیا۔ تفصیلا ت کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ کے 40 سے زائد ماہر ین نے نارتھ ویسٹ لندن میں واقع الطاف حسین کی رہائش گاہ کی تلاشی کا کام مکمل کرلیا ہے، 24 گھنٹوں سے زائد دورانیے تک جاری رہنے والے اس آپریشن میں فرانزک ماہرین اور عمران فاروق قتل کیس کی تفتیشی ٹیم بھی شامل تھی، سرچ آپریشن کے دوران بڑی مقدار میں شواہد جمع کئے گئے ہیں۔

سرچ آپریشن مکمل ہونے کے بعد اب الطاف حسین کی رہائش گاہ پر مقامی پولیس کے 6 اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔

ادھرمتحدہ قومی موومنٹ نے قائدتحریک الطاف حسین کی لندن میں گرفتاری کیخلاف کراچی سمیت سندھ بھرمیں احتجاجی دھرنے جاری رکھنے کااعلان کرتے ہوئے تاجروں ،ٹرانسپورٹرزاورتمام کاروباری حضرات سے معمول کی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اپیل کی ہے ۔

ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے رکن خالدمقبول صدیقی نے نمائش چورنگی کراچی میں دیگرقائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیاہے کہ قائدتحریک الطاف حسین کے ساتھ اظہاریکجہتی کیلئے کراچی سمیت سندھ بھرمیں دھرنے جاری رہیں گے ۔انہوں نے اس موقع پرسندھ بھرکے عوام ،تاجربرادری ،ٹرانسپورٹرزاورتمام مکاتب فکرکے لوگوں کاشکریہ اداکیاجنہوں نے الطاف حسین کے ساتھ اظہاریکجہتی کیلئے دھرنوں میں شرکت کی اورایم کیوایم کے ساتھ رہے ۔

خالدمقبول صدیقی نے کہاکہ عوام باالخصوص ٹرانسپورٹرزاورکاروباری برداری سے اپیل کی کہ وہ اپنی کاروباری سرگرمیاں معمول کے مطابق شروع کردیں ۔دریں اثناء گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العبادبھی نمائش چورنگی میں ایم کیوایم کے قائدالطاف حسین سے اظہاریکجہتی کیلئے دیئے جانے والے احتجاجی دھرنے میں پہنچ گئے ،اس موقع پرانہوں نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ قائدتحریک الطاف حسین نے ہرمشکل وقت اورہرآزمائش کے موقع پرانتہائی ثابت قدمی کامظاہرہ کیااورحالیہ آزمائش پربھی وہ ہمیشہ کی طرح سرخروہوکرنکلیں گے ۔

گورنرسندھ نے کہاکہ کارکنوں کی محبت اورثابت قدمی کی وجہ سے ہی ایم کیوایم کوہمیشہ اپنی جائزجدوجہد میں کامیابیاں ملی ہیں اورآئندہ بھی امیدہے کہ کامیایبوں سے ہمکنارہوں گے ۔انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کی گرفتاری کے بعدوزیراعظم میاں نوازشریف ،وزیرداخلہ چوہدری نثار،آصف علی زرداری اوردیگرتمام سیاسی قائدین نے مکمل یکجہتی کااظہارکیاجس پرہم سیاسی قائدین اوروفاقی حکومت کے شکرگزارہیں ۔