نندی پور پاور پلانٹ تین سال کی تاخیر سے مکمل کرنے پر قومی خزانے کو 26 ارب کا نقصان،منصوبے پر 2011ء میں 23 ارب روپے کی سمری منظور نہ ہونے پر اس سال 59 ارب روپے کی سمری تیار ہوئی،ذرائع،نندی پور پاور پلانٹ سے ملک کے ٹوٹل شارٹ فال میں 10 فیصد کمی ہوگی،ملکی تاریخ کی مہنگی ترین بجلی جوکہ 23 سے 24 روپے فی یونٹ کے حساب سے صارفین کو ملے گی

پیر 2 جون 2014 07:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جون۔2014ء) نندی پور پاور پلانٹ تین سال کی تاخیر سے مکمل کرنے پر قومی خزانے کو 26 ارب کا نقصان‘ 425 میگاواٹ میں سے 100 میگاواٹ سسٹم میں آنے کی وجہ سے لوڈشیڈنگ میں کوئی فرق نہیں پڑا‘ منصوبے پر 2011ء میں 23 ارب روپے کی سمری منظور نہ ہونے پر اس سال 59 ارب روپے کی سمری تیار ہوئی۔ ذرائع کے مطابق نندی پور پاور پلانٹ میں 425 میگاواٹ دسمبر 2014ء میں مکمل کرپائیں گے جس کی وجہ سے ملک کے ٹوٹل شارٹ فال میں 10 فیصد کمی ہوگی۔

ملکی تاریخ کی مہنگی ترین بجلی جوکہ 23 سے 24 روپے فی یونٹ کے حساب سے صارفین کو ملے گی جبکہ اس پراجیکٹ سے ملک کا بڑا حصہ محروم رہے گا۔

نندی پور پاور پراجیکٹ کی وجہ سے سب سے زیادہ فائدہ گوجرانوالہ ڈویژن کو ہوگا جس سے گوجرانوالہ ڈویژن کے عوام کو ایک گھنٹہ پندرہ منٹ کی لوڈشیڈنگ سے ریلیف ملے گا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق گذشتہ حکومت نے 23 ارب کی سمری بھجوائی تھی جوکہ وزارت قانون کی جانب سے منظوری نہ دئیے جانے پر اس سال 59 ارب کی سمری منظور کرنا پڑی جس سے ملکی معیشت کو 26 ارب روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ کراچی پورٹ سے پلانٹ کا سامان بھی چوری اور خراب ہوگیا تھا۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ نندی پور پاور پلانٹ کا کل خرچ 136 ارب روپے ہے جوکہ دسمبر 2014ء میں مکمل ہوجائے گا۔ فرنس آئل کے استعمال سے 425 میگاواٹ اور اب ایل ایم جی پر 525 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔

متعلقہ عنوان :