تحریک انصاف کی عوامی تحریک اور (ق) لیگ کے اتحاد میں شمولیت کی مشروط آمادگی ، الیکشن کمیشن کی تحلیل، دھاندلی کی روک تھام ، جمہوریت قائم ر کھنے کی ضمانت مانگ لی

پیر 2 جون 2014 07:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جون۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان عوامی تحریک اور (ق) لیگ کے اتحاد میں شمولیت کی مشروط آمادگی ظاہر کردی اور الیکشن کمیشن کی تحلیل، دھاندلی کی روک تھام ، جمہوریت قائم ر کھنے کی ضمانت دینا ہوگی ۔ ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ تحریک انصاف نے بھی نئے بننے والے سیاسی اتحاد میں شمولیت کے لیے اپنی شرائط پیش کردی ہیں تاہم حتمی مذاکرات کے لیے تحریک انصاف کی کور کمیٹی ہی فیصلہ کرے گی ۔

عمران خان کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری کے درمیان لندن میں ٹیلی فونک گفتگو ہوئی ہے اور نئے اتحاد پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے عوامی تحریک کے سربراہ کو مثبت اشارے دیئے ہیں اور کہا ہے کہ ان کی جماعت کے تمام تر مطالبات کوبھی ایجنڈے میں شامل کرنا ہوگا ۔

(جاری ہے)

جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیاجائے گا ۔

دھاندلی کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کے حوالے سے تحریک انصاف کی نا صرف تائید کی جائے گی بلکہ اس پر عملدرآمد کروانے میں بھرپور معاونت کی جائے گی ۔ نئے انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن کو تحلیل کرکے اس میں نئے سرے سے لوگوں کی تعیناتی کی جائے گی اور اس بارے بھی تحریک انصاف کی معاونت کی جائے گی ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری کے درمیان بیس سے پچیس منٹ کی ٹیلی فونک گفتگو میں عوام الناس کی مشکلات کو کم کرنے اور موجودہ حکومت کے عوام کش اقدامات کی مشترکہ مخالفت پر اتفاق کیا گیا ہے عمران خان نے طاہر القادری پر واضح کیا کہ وہ کور کمیٹی کے فیصلے کے بغیر کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں کرپائینگے ۔

ہاں یہ ضرور ہے کہ اگر حکومت ان کے مطالبات پر عمل نہیں کرتی تو تمام تر آپشن پر غور کیاجاسکتا ہے اور اس بارے بعد میں بات ہوسکتی ہے ۔