حکومت کے خلاف گرینڈ الائنس، چوہدری شجاعت حسین‘ عمران خان اور طاہر القادری لندن میں جمع ہونا شروع،مسلم لیگ ق ، پاکستان عوامی تحریک کے قائدین کی ملاقات، ملک کو سنگین صورتحال سے نکالنے پر اتفاق، طاہر القادری جون میں واپس آئیں گے ،چور نہیں چور کی ماں کو پکڑیں، انتخابی اصلاحات پر زور دیا جائے ،سابقہ حکومتوں کے ساتھ رہے لیکن غلط کو ہمیشہ غلط کہا عوام اب بھی ڈاکٹر طاہر القادری کا ساتھ دینگے: صدر پی ایم ایل ،عوام کے تحفظ کا نظام چاہئے، تھری ڈی کرپٹ سسٹم کا نام جمہوریت رکھ دیا گیا، خاندان کی بادشاہت ہے، عوام کو شریک اقتدار کیا جائے: سربراہ عوامی تحریک ،گرینڈ الائنس کیلئے عمران خان اور ایم کیو ایم سے رابطے ہیں، محب وطن جماعتیں اکٹھی نہ ہوئیں تو ریاست کو نقصان پہنچ سکتا ہے، مسلح افواج اور دفاعی اداروں پر حملہ ہو رہا ہے: سابق نائب وزیراعظم

ہفتہ 31 مئی 2014 07:25

لندن/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31مئی۔ 2014ء) حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کیلئے گرینڈ الائنس کے لئے مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین‘ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری لندن میں جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں پہلے مرحلے میں چوہدری شجاعت حسین اور ڈاکٹر طاہر القادری کے درمیان ملاقات ہوگی۔ ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اپوزیشن جماعتوں کے سربراہان جن میں مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین‘ چوہدری پرویز الٰہی‘ سینیٹر کامل علی آغا شامل ہیں تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کریں گے جن میں انتخابی اصلاحات سرفہرست ہیں اس کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلائیں گے ذرائع نے مزید بتایا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے بھی چوہدری شجاعت حسین اور پر یہ تینوں رہنماؤن حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے حوالے سے ملاقات کریں گے۔

(جاری ہے)

ادھرپاکستان مسلم لیگ اور پاکستان عوامی تحریک کے قائدین میں لندن میں ملاقات میں ڈاکٹر طاہر القادری نے چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی کے کہنے پر جون میں وطن واپس آنے پر اتفاق کیا، ملاقات آج بھی ہو گی۔

جمعہ کو ملاقات میں کہا گیا کہ ہم یہ محسوس کرتے ہیں کہ ملک اس وقت گھمبیر صورتحال سے دور چار ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ متحد ہو کر ملک کو اس سنگین صورتحال سے نکالا جائے، دونوں جماعتیں اس پر متفق ہیں کہ ایک شفاف عوامی جمہوری، عوامی شراکتی نظام وضع کیا جائے تاکہ ملک میں ارتکاز اختیارات کو توڑا جائے جس سے عوام کا استحصال ہو رہا ہے اور سیاسی اور حکومتی سطح پر devolution پلان وضع کیا جائے تاکہ عوام کے مسائل حل ہو سکیں۔

عوام کو آئین پاکستان میں دئیے گئے پرنسپل آف پالیسیز کے مطابق حقوق دئیے جائیں جن سے انہیں آج تک محروم رکھا گیا انتخابی اصلاحات کے ذریعے آئین پاکستان کے نفاذ کے اتفاق کو یقینی بنایا جائے۔ موجودہ حکومت جو کہ بدترین دھاندلی کی پیداوار ہے ایک غیر قانونی، غیر آئینی، غیر اخلاقی اور غیر نمائندہ حکومت ہے اس نے نہ صرف ملک کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ اس سے دفاع پاکستان بھی کمزور ہوا ہے۔

ہم ان مقاصد کے حصول کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے اور ہر سطح پر سیاسی و مذہبی جماعتوں اور سیاسی شخصیات سے رابطوں پر اتفاق کرتے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہوں نے گرینڈ الائنس کے سلسلہ میں لندن میں ملاقات کے بعد مشترکہ میڈیا کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔

ملاقات میں چودھری شجاعت حسین، ڈاکٹر طاہر القادری، چودھری پرویزالٰہی، کامل علی آغا، طارق بشیر چیمہ، محمد بشارت راجہ، مونس الٰہی، ڈاکٹر خالد رانجھا، حلیم عادل شیخ، سینیٹر دلاور عباس اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

پریس کانفرنس میں چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ چور نہیں چور کی ماں کو پکڑیں، ساری خرابی اور کرپشن کی جڑ موجودہ نظام ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کا اقتدار میں رہنا غیر آئینی ہے، ابھی الائنس نہیں بنا، سیاسی رابطوں کا آغاز ہو گیا ہے اور پاکستان مسلم لیگ کے رہنماؤں کے ساتھ کل بھی اجلاس ہو گا۔ چودھری پرویزالٰہی کا کہنا تھا ہمارا مقصد نیک ہے، گرینڈ الائنس کیلئے عمران خان اور ایم کیو ایم سے رابطے موجود ہیں۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ عوام کو شریک اقتدار کیا جائے لیکن حکمران ایسا نہیں چاہتے، پاکستان میں ایسے نظام کی ضرورت ہے جو عوام کے تحفظ کا ضامن ہو، تھری ڈی کرپٹ سسٹم کا نام جمہوریت رکھ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خاندان کی بادشاہت ہے، عمران خان سے رابطے کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ اس رابطے کے حوالے سے وہ فی الحال بات نہیں کرنا چاہتے۔

چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ہم نے ڈاکٹر طاہر القادری کو موجودہ حالات میں اپنا کردار ادا کرنے کو کہا ہے، وہ پاکستان آئیں عوام نے ان کا پہلے بھی بھرپور ساتھ دیا تھا اور اب بھی ان کے ساتھ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس نظام کی بہتری اور تبدیلی کیلئے انتخابی اصلاحات پر زور دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کیخلاف بات کرنا ملک کیخلاف بات کرنا ہے کیونکہ وہ پاکستان کی سلامتی، دفاع اور یکجہتی کی ضامن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کرپٹ لوگ ٹھیک ہو جائیں تو سب ٹھیک ہو جائے گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم سابقہ حکومتوں کے ساتھ رہے لیکن غلط کو ہمیشہ غلط کہا۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ محب وطن جماعتیں اکٹھی نہ ہوئیں تو ریاست کو نقصان پہنچ سکتا ہے ان کے اتحاد سے عوام کو موجودہ کرپٹ نظام سے نجات ملے گی، حکومتی دھاندلی کے ذریعہ وجود میں آئی آج تک دنیا کے کسی وزیر دفاع نے اپنی فوج پر الزام تراشی نہیں کی۔

مسلح افواج اور دفاعی اداروں پر حملے ہو رہے ہیں لیکن حکومت ان کے ساتھ نہیں ہے، حالات تیزی سے خرابی کی طرف جا رہے ہیں، ڈاکٹر طاہر القادری کو چاہئے کہ وہ جولائی کی بجائے فوری پاکستان آ جائیں، ہم نیک مقصد کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں، گرینڈ الائنس کیلئے عمران خان، پی ٹی آئی کے سربراہ اور متحدہ قومی موومنٹ سے بھی رابطے موجود ہیں، جب ضرورت ہو گی ایشوز پر ایم کیو ایم سے بات ہو گی، اس کے ساتھ رابطے ختم نہیں ہوئے۔

چودھری پرویزالٰہی نے مزید کہا کہ حکمران فوج سے چوتھی لڑائی لڑنے جا رہے ہیں، انتخابی اصلاحات ہمارے ایجنڈے کا حصہ ہیں، ہم مفادات کیلئے نہیں بلکہ اصلاحات کیلئے جمع ہوئے ہیں۔ مڈٹرم الیکشن کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم اس ٹرم کو ٹرم ہی نہیں سمجھتے تو مڈٹرم کی بات کیسی؟ موجودہ حکومت دھاندلی والے انتخابات کے نتیجہ میں آئی جبکہ چیف الیکشن کمشنر نے بھی دھاندلی کیخلاف الیکشن کے فوری بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔