63فیصد پاکستانیوں نے نواز مودی ملاقات کو بے سود ،23فیصد نے فائدہ مند قرار دیا،سروے رپورٹ ، 62فیصد پاکستانیوں کو مودی سرکارسے پاک بھارت تعلقات کے ضمن میں کوئی مثبت توقعات نہیں ،38فیصد کے خیال میں مودی حکومت آنے سے تعلقات مزید خراب ہوسکتے ہیں،پیس کور کا سروے

جمعہ 30 مئی 2014 05:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30مئی۔2014ء) 63فیصد پاکستانیوں نے نواز مودی ملاقات کو بے سود ،23فیصد نے فائدہ مند قرار دیدیا،جبکہ 62فیصد پاکستانیوں کو مودی سرکارسے پاک بھارت تعلقات کے ضمن میں کوئی مثبت توقعات نہیں ہیں،38فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ نریندر مودی کی حکومت آنے سے پاک بھارت تعلقات مزید خراب ہوسکتے ہیں۔یہ بات پاکستان انٹرنل سیچویشن سنٹر آف ریسرچ(پیس کور) کی جانب سے کرائے گئے ایک سروے میں میں سامنے آئی ہے ،سروے میں ملک بھر سے شریک ہونے والے 3213افراد سے تین مختلف سوالات کئے گے ،اس سروے میں پنجاب سے 1121،سندھ سے 892، خیبر پختونخوا سے 654،بلوچستان سے 294،آزاد کشمیر سے 214اور گلگت بلتستان سے 38افرادمختلف ذرائع سے شریک ہوئے،پیس کور سروے میں پہلا سوال کیا گیا کہ کیا وزیر اعظم نواز شریف کے بھارتی دورہ کے دوران نئے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات سے مستقبل میں کوئی فائدہ ہوگا؟اس کے جواب میں 63فیصد پاکستانیوں نے اس ملاقات کو بے سود قرار دیا جبکہ 28فیصد اس ملاقات کومستقبل کے لئے فائدہ مند قرار دیتے ہیں.

اس ضمن میں 9فیصد پاکستانیوں نے جواب ہی نہیں دیا۔

(جاری ہے)

سروے کے دوران دوسرا سوال کیا گیا کہ کیانریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد پاک بھارت تعلقات میں مثبت پیش رفت کی توقعات رکھنی چاہئے؟اس سوال کے جواب میں 62فیصد پاکستانی نریندر مودی سے منفی توقعات ہی رکھتے ہیں جبکہ 31فیصد کو بی جے پی کی مودی سرکار سے مثبت توقعات وابستہ ہیں،اس ضمن میں 7فیصد پاکستانیوں نے کسی رائے کا اظہار نہیں کیا۔

تیسرا سوال جو سروے میں کیا گیا کہ مودی سرکار کے آنے کے بعد پاک بھارت تعلقات کس پوزیشن میں رہیں گے؟کہ جواب میں 41فیصد پاکستانی یہ سمجھتے ہیں کہ مودی سرکار کے آنے سے کوئی فرق نہیں پڑتااس لئے تعلقات میں کوئی فرق نہیں پڑنے والا۔38فیصد کا خیال ہے کہ مودی کی حکومت بننے کے بعدتعلقات مزید خراب ہونگے،جبکہ صرف 19فیصد کا خیال ہے کہ تعلقات میں بہتری آئے گی اوردو فیصد نے اس سوال کا جواب بھی نہیں دیا۔

متعلقہ عنوان :