اسلام آباد، آئندہ ماہ عازمین زیارات کوبحری راستہ سے ایران پہنچایا جائیگا،کروز سروس کے ذریعہ چا ہ بہار سے مقامات مقدسہ تک سہولیات کی فراہمی کیلئے وزارت خارجہ اور ایرانی حکام میں بات چیت جاری ،سفر میں 48 گھنٹے صرف ہوں گے، فی کس 120 کلو وزن لے جانے کی اجازت ہو گی، بحری سفر کے کرائے ہوائی سفر کی نسبت کم ہوں گے،وزارت خارجہ

جمعہ 30 مئی 2014 05:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30مئی۔2014ء) وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایات کی روشنی میں عازمین زیارات کو دہشت گردی سے محفوظ راستہ فراہم کرنے کے غرض سے آئندہ ماہ کراچی سے ایرانی بندرگاہ چاہ بہار تک ایک خصوصی مسافر بردار کروز سروس شروع کی جا رہی ہے ، چاہ بہار سے مقامات مقدسہ تک سہولیات کی فراہمی کے لئے وزارت خارجہ اور ایرانی حکام میں بات چیت جاری ہے، وزارت خارجہ کی مذاکرات پر لاعلمی جبکہ وفاقی وزیر برائے بندرگاہ و جہاز رانی کی تصدیق،سفر میں 2 دن سے لے کر 48 گھنٹے صرف ہوں گے، فی کس 120 کلو وزن لے جانے کی اجازت ہو گی، بحری سفر کے کرایے بھی ہوائی سفر کے کرایوں کی نسبت کم ہوں گے۔

وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان زائرین جو کہ مقامات مقدسہ کی زیارات کے لئے ایران جاتے ہیں کی زندگیو ں کو محفوظ بنانے بلخصوص کوئٹہ کی ہزارہ برادری جو کہ پہلے ہی شدیدقتل عام، ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کا شکار ہے کو زیارات کے لئے محفوظ راستہ فراہم کرنے کے لئے آئندہ ما ہ کراچی سے ایران کی بندر گاہ چار بہار تک ایک کروز سروس شروع کی جا رہی ہے جو کہ بحری راستے سے عازمین زیارات کو ایران پہنچائے گی۔

(جاری ہے)

وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق اس حوالے سے زائرین کو بحری کروز کے ذریعے کراچی سے چار بہار پہنچایا جائے گا، تاہم ابھی چاہ بہار سے آگے زائرین کو مقامات مقدسہ تک پہنچانے کے لئے سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے ایرانی حکومت سے بات چیت جاری ہے اس بات چیت کے حوالے سے دفترخارجہ نے ابھی کو ئی تفصیلات مہیا نہیں کیں ہیں تا ہم جب وفاقی وزیر برائے بندر گاہ و جہاز رانی کامران مائیکل سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ان روابط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سے ایرانی بندرگاہ چارہ بہار تک سفر کے حوالے سے تو معاملات طے ہو چکے ہیں تاہم چاہ بہار سے آگے کے سفر کے لئے وزارت خارجہ اور ایرانی حکام رابطہ میں ہیں

۔

واضح رہے کہ اس بحری راستہ کے لئے خصوصی پسنجرکروز سروس شروع کی جا رہی ہے،اور اس سارے سفر میں 2 دن سے لے کر 48 گھنٹے صرف ہوں گے جس کے بعد زئرین بحفاظت اپنی منزل تک پہنچ پائیں گے، اس سہولت سے پاکستان میں بسنے والے ڈیڑھ کروڑ سے 2 کروڑ اہل تشع و اہل سنت زائرین کو ایران و عراق زیارات پر جانے لے لئے ایک محفوظ راستہ میسر آ سکے گا۔اس سفر میں ہر مسافر 120 کلو سامان اپنے ہمراہ لے جا سکے گا جب کہ اس کے کرایے بھی ہوائی سفر کے کرایوں کی نسبت کم ہوں گے جس کے باعث کم آمدنی والے زائرین کو بھی زیارات کا موقع میسر آئے گا۔ واضح رہے کہ گذشتہ چند برسوں میں زیارات کی غرض سے ایران کا سفر کرتے ہوئے سیکڑوں عازمین زیارات دہشتگردانہ کارروائیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :