پیمرا کے پرائیویٹ ممبران کا اجلاس،20 مئی کے فیصلوں کی توثیق ، جیوچینل بند کرنے سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد کیلئے 3 رکنی ذیلی کمیٹی قائم کردی، 17 جون کو پیمرا کا ایک اور اجلاس بلانے کا فیصلہ ،حکومت چوہے بلی کا کھیل کھیل رہی ہے اور وہ پیمراکے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کرنا چاہتی تو ہمیں بتا دے،اسرار عباسی،حکومت اور وزارت اطلاعات سے ہمارا ہر وقت رابطہ ہے اگلے اجلاس میں جیو کی معافی زیر غور آئے گی،میڈیا سے بات چیت،پرائیویٹ ممبران کی طرزپربلائے گئے اجلاس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ،سرکاری ممبران ،27مئی کااجلاس اسلام آبادہائیکورٹ کے حکم کے تحت ملتوی کیاگیا،جس کی تحریری اطلاع سب ممبران کودی گئی ،بیان

جمعرات 29 مئی 2014 07:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مئی۔2014ء)پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ( پیمرا) کے پرائیویٹ ممبران کے اجلاس میں 20 مئی کے فیصلوں کی توثیق کرتے ہوئے جیوچینل بند کرنے سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد کیلئے 3 رکنی ذیلی کمیٹی قائم کردی گئی ہے اور پرائیویٹ ممبران نے 17 جون کو پیمرا کا ایک اور اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

پیمرا کے پرائیویٹ ممبران کا اجلاس بدھ کو ہوا جس میں پانچ پرائیویٹ ممبران اسرار عباسی ‘ فریحہ افتخار،شمع پروین مگسی، زیبا حسن اور میاں شمس الرحمن نے شرکت کی جبکہ فریحہ افتخار نے ان میں سے اجلاس کی صدارت کی۔

سیکرٹری اطلاعات اور سیکرٹری داخلہ اجلاس میں آنے کے بعد واپس چلے گئے اور تین سرکاری ارکان پرویز راٹھور،طارق باجوہ اور چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ شریک ہی نہ ہوئے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں جیو کی بندش کے حوالہ سے پیمرا کے قبل ازیں فیصلے پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیااور عملدرآمد نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ پر عملدرآمد کیلئے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی جبکہ 17جون کو ایک اور اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فریحہ افتخار نے کہا ہے کہ پیمرا کے فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں فریحہ افتخار ‘ اسرار عباسی‘ شمع مگسی شامل ہیں‘ انہوں نے کہا کہ ہماری سفارشات پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا‘ آج کے اجلاس میں پانچ ارکان نے شرکت کی تھی ہمیں معلوم ہے کہ فیصلے پر عملدرآمد پر رکاوٹیں آئیں گی۔

اسرار عباسی نے کہا کہ 20 مئی کے فیصلوں پر عملدرآمد کرائیں گے۔حکومت چوہے بلی کا کھیل کھیل رہی ہے اور وہ پیمراکے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کرنا چاہتی تو ہمیں بتا دے اور پیمرا کو لیٹر لکھ دے ہمارے ملازمین کو ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔ سرکاری ممبران نے ہمارے ساتھ بیٹھنا گوارا نہیں کیا۔ 20 مئی کے اجلاس پر پیمرا ترجمان کا جعلی بیان چلایا گیا۔

حکومت اور وزارت اطلاعات سے ہمارا ہر وقت رابطہ ہے اگلے اجلاس میں جیو کی معافی زیر غور آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین نہیں ہے تو اتھارٹی کے پاس اختیارات ہیں کہ اجلاس بلائے۔ انہوں نے کہا کہ پیمرا کا اب اجلاس 17 جون کو دوبارہ ہوگا۔ اس سے پہلے کمیٹی تمام شکایات کا جائزہ لے گی۔ ادھرپیمراکے پرائیویٹ ممبران کی طرف سے پیمراہیڈکوارٹرزمیں بلائے گئے اجلاس کے جواب میں سابق سرکاری ممبران نے وضاحت کی ہے کہ پرائیویٹ ممبران کی طرف سے بلائے گئے اجلاس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے ۔

جاری پریس ریلیزکے مطابق پیمراحکام کامتفقہ اجلاس 27مئی کوہوناتھاتاہم یہ اسلام آبادہائی کورٹ کے حکم کے تحت ملتوی کردیاگیاہے اوراس کی باقاعدہ تحریری اطلاع تمام ممبران کودیدی گئی ہے ۔اکثریتی ممبران نے یہ فیصلہ کیاتھاکہ اگلااجلاس عدالتی فیصلے کے بعدطلب کیاجائیگا۔تاہم اکثریتی ممبران محسوس کرتے ہوئے پرائیویٹ ممبران کا27مئی کااجلاس عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی ہے اوراس لئے اکثریتی ممبران نے اس اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

متعلقہ عنوان :