وزیراعظم بھارت تصویریں بنوانے نہیں گئے تھے ،دورہ کے نتائج توقعات سے زیادہ بہتر سامنے آئے ہیں،جلد خارجہ سیکرٹریوں کی ملاقات ہوگی،سرتاج عزیز، بھارت نے ممبئی حملوں کے بارے میں تیزی سے پیشرفت پر زور دیا ہے ،مسئلہ کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا،دونوں ملک معاشی تعلقات قائم کرنے کیلئے پرعزم ہیں ،بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کے حوالے سے کافی پیش رفت ہوئی، نان ٹیرف کے معاملے پر کچھ تحفظات ہیں، دفتر خارجہ میں پریس کانفرنس

جمعرات 29 مئی 2014 07:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29مئی۔2014ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ وزیراعظم بھارت تصویریں بنوانے نہیں گئے تھے ،دورہ کے نتائج توقعات سے زیادہ بہتر سامنے آئے ہیں،جلد خارجہ سیکرٹریوں کی ملاقات ہوگی، بھارت نے ممبئی حملوں کے بارے میں تیزی سے پیشرفت پر زور دیا ہے ،مسئلہ کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا۔

،دونوں حکومتوں کے درمیان معاشی تعلقات قائم کرنے کیلئے پرعزم ہیں ،پاکستان کی عوام اور حکومت دہشتگردی کے خاتمے کیلئے سنجیدہ ہے ، پاک بھارت سیکرٹری خارجہ سطح کی ملاقات جلد ہوگی ، مسئلہ کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا ، مذاکرات کی بحالی پر اس پر بات چیت ہوگی ،بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کے حوالے سے کافی پیش رفت ہوئی،ھارت کے ساتھ نان ٹیرف کے معاملے پر کچھ تحفظات ہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کو یہاں دفتر خارجہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ وزیراعظم دورہ بھارت کے دورے پر صرف تصویریں بنوانے نہیں گئے تھے بلکہ وہ پرعزم تھے کہ دونوں حکومتوں کے درمیان معاشی تعلقات قائم کئے جائیں اور یہ امن کے بغیر ممکن نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ بھارت کے توقعات سے بہتر نتائج برآمد ہوئے ہیں ۔

دونوں جانب سے اس بات پر اتفاق ہے کہ اختلافات کو تعاون میں تبدیل کیا جائے مذاکراتی عمل بہتر تعلقات کیلئے ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے تعلقات کا دوبارہ آغاز کیا ہے ۔ وزیراعظم نواز شریف نے معاہدہ لاہور یاد دلایا ہے ۔ دونوں حکومتیں تمام معاملات کو حل کرنے اور اور ایک دوسرے کے اندرونی مداخلت نہ کرنے کیلئے پرعزم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام اور حکومت دہشتگردی کے خاتمے کیلئے سنجیدہ ہے اور ملاقات میں ہر قسم کی دہشتگردی پر بات چیت کی گئی ہے ۔

دونوں ممالک کے درمیان اتفاق رائے ہوا ہے کہ سیکرٹری خارجہ جلد ملاقاتیں کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایجنڈے کا حصہ نہیں تھا ۔ حریت کانفرنس کے رہنماؤں سے ملنا ایک رسمی عمل ہے اور یہ دورہ رسمی نہیں تھا بلکہ حلف برداری تقریب میں شرکت کیلئے تھا تاہم مسئلہ کشمیر پر بات ہوئی ہے جب مذاکرات دوبارہ بحال ہونگے تو اس پر مزید بات چیت ہوگی ۔

مسئلہ کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی حملوں اور اپنی سرزمین کو استعمال نہ ہونے کا مطالبہ کوئی نئی بات نہیں ہے پچھلے پانچ سالوں میں بھی یہی باتیں ہوتی رہیں بھارت کی جانب سے اتنا کہا گیا ہے کہ ممبئی حملوں کا کیس جلد ختم ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ آ گے بڑھنے کیلئے معاہدہ لاہور اچھی شروعات ہے دہشتگردی اہم ایشو ہے اسے بڑے پرامن طریقے سے دیکھنے کی ضرورت ہے میاں نواز شریف نے خود یہ بات کہی کہ دونوں جانب سے تحفظات ہیں جنہیں دور کیا جانا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ تمام مذاکرات کا دہشتگردی ایک جزو ہے انہوں نے کہا کہ بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کے حوالے سے کافی پیش رفت ہوئی ہے مذاکرات بحال ہوئے تو مزید بات ہوگی ۔ بھارت کے ساتھ نان ٹیرف کے معاملے پر کچھ تحفظات ہیں انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ 2012ء میں ویزوں کے حوالے سے معاہدہ ہوا تھا مگر اس پر عملدرآمد نہیں ہورہا ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اس بات پر متفق ہیں کہ مذاکرت جاری رکھنے چاہئیں اور مسائل کا حل مذاکرات ہیں۔

ستمبر میں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف اور نریندرا مودی کے درمیان ملاقات ہوسکتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے ہم پرعزم ہیں کہ دہشتگردی کا خاتمہ کریں اور اپنی سرزمین کو کسی بھی ملک کیخلاف استعمال نہ ہونے دیں ۔