جب تک پاکستان کا دہشت گردی پر موقف نرم رہے گا مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے، بھارت،مودی نے نوازشریف پر واضح کر دیا کہ جب تک بموں کی آواز بند نہیں ہوتی مذاکرات کی صدا کو نہیں سن سکتے،اوبامہ نے مودی کو دورہ امریکہ کی دعوت دی ہے،بھارتی وزیرخارجہ کی قلمدان سنبھالنے کے بعد دلی میں پہلی پریس کانفرنس

جمعرات 29 مئی 2014 07:27

نیو دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29مئی۔2014ء)بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ جب تک پاکستان کا دہشت گردی کے حوالہ سے موقف نرم رہے گا مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے،مودی نے نوازشریف پر واضح کر دیا کہ جب تک بموں کی آواز بند نہیں ہوتی ،مذاکرات کی صدا کو نہیں سن سکتے،اوبامہ نے مودی کو دورہ امریکہ کی دعوت دی ہے۔ وزارت خارجہ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد دلی میں پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے سشما سوراج نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کی نریندر مودی سے ملاقات مثبت رہی ہم نے کہا کہ اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن ساتھ ہی یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ اگر دہشت گردی جاری رہے تو مذاکرات نہیں ہوسکتے،ہم نے ممبئی حملوں کی تیزی سے تحقیقات کا معاملہ بھی اٹھایاجس پر پاکستان نے یقین دلایا کہ اس پر کام کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم مودی نے پاکستانی وزیر اعظم سے کہا کہ مذاکرات کی آواز بموں کی آواز میں چھپ جاتی ہے،یہ آواز سننے کے لئے ضروری ہے کہ بموں کی آواز بند ہو۔ہم نے پاکستان سے کہا ہے کہ ہم اچھے تعلقات چاہتے ہیں اور اچھے تعلقات کیلئے مذاکرات ہی موثر ذریعہ ہیں،لیکن بات چیت اس وقت کامیاب ہو سکتی ہے جب دہشت گردی کا خاتمہ ہوجائے۔

بھارت کی پہلی خاتون وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری ترجیح ہوگی کہ دنیا بھر سے تعلقات کو مستحکم کیا جائے اور تمام ممالک سے اچھے تعلقات ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے سارک رہنماؤں سے بات چیت میں اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ اس تنظیم کو اب تک موثر نہیں بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سارک ملکوں کے باہمی مسائل ہیں اگر یہ مسائل ان ملکوں پر چھوڑ دیئے جائیں تو سارک تنظیم بہت آگے جا سکتی ہے اور مضبوط قوت بن سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سارک رہنماؤں نے محسوس کیا ہے کہ بھارت میں پہلی ایسی حکومت آئی ہے تو آؤٹ آف باکس سوچتی ہے۔

بھارت پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے جس کے لئے دہشت گردی کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ سشما سوراج نے کہا کہ بھارت پاکستان سے مثبت اور اچھے تعلقات کا خواہاں ہے جس سے بات چیت کا عمل ضروری ہے لیکن بات چیت اس صورت میں کامیاب ہو سکتی ہے جب دہشت گردی کو ختم کیا جائے ۔

سشما سوراج نے کہا کہ جب بم دھماکوں کی آواز رکے گی تو پھر پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کو سن سکیں گے لیکن اس کے برعکس دہشت گردی جاری رہنے پر مذاکرات بے نتیجہ رہیں گے۔

سشما سوراج نے کہا کہ وزیراعظم مودی نے سری لنکا کے صدر سے ماہی گیروں کا معاملہ اٹھایا اور مفاہمت سے تمام مسائل کے حل پر زور دیا۔امریکہ سے تعلقات کے بارے میں سوال کا واضح جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے سوراج نے کہا کہ صدر اوبامہ نے ٹیلی فون پر وزیراعظم مودی سے بات کی ہے او رانہیں امریکہ کے دورہ کی دعوت دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری کا گزشتہ روز فون آیا تھا لیکن میری مصروفیت کی وجہ سے بات نہ ہو سکی جلد بات کرنے کی کوشش کروں گی۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ امریکہ اور جاپان سے ہمارے تعلقات کا کوئی موازنہ نہیں، جاپان ہمارا اچھا تجارتی پارٹنر ہے اور امریکہ سے تعلقات کی اپنی اہمیت ہے۔