او آئی سی امت مسلمہ کی یکجہتی کے لیے اپنی کوششیں تیز کرے، صدر مملکت ،پاکستان بانی رکن ہونے کی حثیت سے اس تنظیم کو دوبارہ مظبوط و فعال بنانے کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گا، ممنوں حسین ، اسلامی ملکوں کے ساتھ پاکستان کا ایک نظریاتی اور باہمی تعاون پر مبنی تعلق قائم ہے، اسلامی ممالک ک سفیروں سے گفتگو

منگل 27 مئی 2014 08:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27مئی۔2014ء ) صدر مملکت ممنون حسین نے امت مسلمہ کے مسائل حل کرنے اور مشترکہ اقدار و مفادات کے تحفظ کے لیے اسلامی تعاون تنظٰم (او آئی سی ) کے پلیٹ فورم سے ٹھوس کوششیں کرنے کی ضرورت پر زرو دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بانی رکن ہونے کی حثیت سے اس تنظیم کو دوبارہ مظبوط و فعال بنانے کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گا، ان خیالات کا اظہار صدر مملکت نے اسلامی ممالک کے سفیروں کے ساتھ ایوان صدر میں ہونے والی تعارفی تعریفی ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ، صدر ممنون حسین نے کہا کہ تمام سفیروں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا تمام اسلامی ملکوں کے ساتھ ایک نظریاتی تعلق قائم ہے جس کی بنیاد باہمی تعاون پر مبنی ہے، انہوں نے کہا بانی ممبر ہونے کی حثیت سے پاکستان نے مسئلہ فلسطین ، کشمیر سیمت ہمشہ مسلم امہ کے جائز معاملات حل کرنے کے حوالے سے ان کی ہر ممکن حمایت و تعاون کیا جبکہ غٰیر ممبر مسلم ممالک کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی، صدر نے کہا کہ پاکستان امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کے لیے تمام کوششوں میں تعاون کر رہا ہے اور کرتا رہیگا، ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلم ممالک یک زبان ہوکر کر امت مسلمہ کو درپیش مسائل کے حل کے لیے آواز اٹھائیں، صدر نے پاکستانی سفیر نعیم خان کو او آئی سی کا اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل بنانے پر ممبر ممالک کے فیصلے کو سراہاتے ہوئے کہا کہ اس سے تنظیم کو مظبوط ہوگی اور امید ہے کہ وہ ممبر ممالک کی توقعات سے بڑھ کر اپنا کردار ادا کریں گے، صدر نے کہا پاکستان آذاد اسلامی فلسطینی ریاست کے حصول کے لیے فلسطینی عوام کی غٰیر مشروط حمایت جاری رکھے گا ۔

متعلقہ عنوان :