2013کے انتخابات کے احتساب کے بغیر نہ تو ملک خوشحال ہو سکتا ہے اور نہ ہی جمہوریت بحال ہو سکتی ہے،عمران خان،جمہوریت کی بحالی کیلئے صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات کا ہونا بہت ضروری ہے،پاکستان تحریک انصاف نے ملک سے مُک مُکا اور باریوں کی سیاست کا خاتمہ کر دیا ہے ،ہم نے پاکستان کو بچانے کیلئے تحریک شروع کی ہے جب تک ہماری جان میں جان ہے ہم یہ تحریک جاری رکھیں گے، پنڈی بھٹیاں میں بڑے جلسہ عام سے خطاب

منگل 27 مئی 2014 08:06

پنڈی بھٹیاں،ونیکے تارڑ ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27مئی۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 2013کے عام انتخابات کے احتساب کے بغیر نہ تو ملک خوشحال ہو سکتا ہے اور نہ ہی جمہوریت بحال ہو سکتی ہے۔جمہوریت کی بحالی کیلئے صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات کا ہونا بہت ضروری ہے۔پاکستان تحریک انصاف نے ملک سے مُک مُکا اور باریوں کی سیاست کا خاتمہ کر دیا ہے ،ہم نے پاکستان کو بچانے کیلئے تحریک شروع کی ہے جب تک ہماری جان میں جان ہے ہم یہ تحریک جاری رکھیں گے۔

حافظ آباد کے حلقہ پی پی 107کے ضمنی انتخابات کے سلسلہ میں ہاکی اسٹیڈیم پنڈی بھٹیاں میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب تک ملک میں الیکشن کا نظام ٹھیک نہیں ہو گا اُس وقت بہتری کی کوئی بھی اُمید نہیں ،عوام ووٹ کسی اور کو ڈالیں گے لیکن اقتدار کسی اور کو ملے گا۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ پاکستانی تاریخ میں کوئی بھی جماعت پی ٹی آئی جیسے جلسے نہیں کر سکتی۔

اب عوا م صرف تحریک انصاف کیلئے نکلتی ہے ۔ن لیگ نہ مینار پاکستان میں جلسہ کر سکتی ہے اور نہ ہی کراچی کوئٹہ میں،میں مسلم لیگ(ن) اور شریف برادران کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ پشاور میں جلسہ کریں،میں کے پی کے کے سارے پٹواری جلسہ میں بھیج دوں گا۔فیصل آباد کا جلسہ ملکی تاریخ کا بہت برا جلسہ تھا،ن لیگ کے وزیروں کی گنتی اور نظر کمزور ہے کہ اُنہیں ہمارے جلسے نظر نہیں آتے اور نہ جلسوں میں ہمارے کارکن گن سکتے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ 2013کے عام انتخابات حکمرانوں نے اپنی مرضی کے ایمپائروں کی موجودگی میں میچ جیتا لیکن اب ایسا نہیں ہو گا۔ کارکن29مئی کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں پولنگ اسٹیشنوں پر پہرہ دیں اور کسی کو دھاندلی نہ کرنے دیں۔حکومت پنجاب پی پی 107کے ضمنی انتخاب جیتنے کیلئے اپنی پوری مشنری کا استعمال کر رہی ہے،پولیس اور ملازمین سُن لیں کہ جو جو بھی دھاندلیوں میں ملوث پایا گیا ہم اُنکا ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں اور بہت جلد اُس ڈیٹا کو ایک ویب سائیٹ کے ذریعے پوری دُنیا کو دکھائیں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم بھی دھاندلی کرنے والوں کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے اور جہاں تک ہو سکا اُن کا محاسبہ کیا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ جس جماعت نے 2008کے انتخابات میں 70لاکھ سے کم ووٹ حاصل کیے 2013کے انتخابات میں اُس جماعت نے 1کروڑ45لاکھ ووٹ کیسے حاصل کر لیے۔بھارت میں کانگریس نے ن لیگ سے زیادہ کام کیے لیکن پھر بھی وہ ہار گئی۔

مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں سوائے جنگلہ بس بنانے کے کچھ نہیں کیا،پنجاب حکومت بتائے کہ اُس نے جنوبی پنجاب ،مزدوروں اورکسانوں کیلئے کیا کیا؟۔پنجاب میں نہ مہنگائی کم ہوئی نہ لوگوں کی زندگیاں بہترہوئیں بلکہ خود کشیوں اوربے روزگاری میں اضافہ ہوا۔ اُنہوں نے کہا کہ 35پنکچر لگانے والے نجم سیٹھی کو شریف برادران نہ جانے کیوں پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بنا رہے ہیں اُنہیں کوئی اور اہل بندہ کیوں نظر نہیں آرہا،نجم سیٹھی کی وجہ سے پاکستانی کرکٹ کا پوری دُنیا میں مزاق بنا۔

اُنہوں نے کامیاب جلسہ پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اتنی گرمی میں ہزاروں لوگوں کو دیکھ کر اُنہیں بہت زیادہ خوشی ہو رہی ہے ۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں کسی سے کوئی خطرہ نہیں ،اگر خطرہ ہے تو صرف حکومتی دھاندلی سے ہے۔اُنہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اب عوام کو سیاسی شعور دے دیا ہے اور اب کبھی ن اور کبھی پیپلز پارٹی کی باریاں اختتام پذیر ہو چکی ہیں۔

29مئی کو ضمنی انتخابات میں کارکن جرأت و بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دھاندلی اور جھرلو کو روکیں۔اب عمران کا بلا ن لیگ کے بِلے کو مار بھگائے گا۔جلسہ سے سابق رُکن قومی اسمبلی چودھری مہدی حسن بھٹی، میاں انتصار حسین بھٹی،چودھری شوکت علی بھٹی، رائے جہانگیر علی کھرل نے بھی خطاب کیا۔