”سکھوں کے بارہ بج گئے تھے“،پارلیمنٹ ہاؤس پر دو روز قبل سکھ برادری کی چڑھائی کا واقعہ عین 12 بجے پیش آیا جبکہ انہوں نے 2بجے معافی مانگ لی،ذرائع،قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے واقعہ کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کر دی

پیر 26 مئی 2014 07:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26مئی۔2014ء)پارلیمنٹ ہاؤس پر دو روز قبل سکھ برادری چڑھائی کا واقعہ عین 12 بجے پیش آیا جبکہ انہوں نے 2بجے معافی مانگ لی۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اس واقعہ کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کر دی ہے تاکہ آئندہ اس قسم کا کوئی واقعہ رونما ہونے سے بچا جا سکے۔

(جاری ہے)

سکھوں کا مظاہرہ جب دروازے توڑتا ہواپارلیمنٹ ہاؤس کی طرف بڑھا تو سینیٹ میں قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن پریس کانفرنس کررہے تھے اور انہیں مجبوراً پریس کانفرنس ادھوری چھوڑ کر جانا پڑا۔

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ گزشتہ روز جب سکھ برادری نے پارلیمنٹ ہاؤس پر دھاوا بولا تو ٹھیک12 بج رہے تھے اور سکھ برادری سے متعلق کہاوت بالکل عین سچ ثابت ہوئی کہ بارہ بجے وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ جب دن کے دو بجے تو سنگت کے چیف گوپال سنگھ چاولہ نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور قوم سے اس رویہ پر معافی مانگ لی اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جو کہا جاتا ہے کہ12 بجے سکھ قوم مشتعل ہو جاتی ہے یہ بالکل حقیقت ہے۔