پاک بھارت تعلقات کی نئی تاریخ،پاکستانی وزیراعظم (آج)بھارتی وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں شریک ہوں گے،اہم سیاسی شخصیات کے بھی وزیراعظم کے ہمراہ بھارت جانے کاامکان،منگل کو بھارتی صدراور وزیراعظم سے ملاقات کریں گے،بھارت میں تقریب حلف برداری کیلئے بھرپورتیاریاں،دیگرسارک سربراہ بھی شریک ہوں گے،جذبہ خیرسگالی کے تحت پاکستا ن نے 151 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کر دیا،ملیر جیل کراچی سے 59 ، نارا جیل حیدر آباد سے 92 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیا گیا، آج واہگہ سرحد پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائیگا

پیر 26 مئی 2014 06:53

اسلام آباد/نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26مئی۔2014ء)پاکستان اور بھارت آج نئی تاریخ لکھیں گے، وزیراعظم نواز شریف بھارت کے نامزد وزیراعظم نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے (آ ج) پیر کو نئی دلی جائیں جہاں وہ (کل)منگل کو بھارتی صدر پرناب مکھر جی اور وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقاتیں کریں گے جن میں باہمی تعلقات کو بہتر بنانے سمیت دیگر امور پر بات چیت متوقع ہے۔

اعلیٰ سطحی ذرائع کے مطابق وزیراعظم اپنے ہمراہ بعض سیاسی رہنماؤں کو بھی بھارت لے جانے پر غور کر رہے ہیں جس کے بارے میں جلد فیصلہ کا امکان ہے۔پوری دنیا کے میڈیا نے وزیراعظم کی طرف سے بھارت جانے کے اس فیصلے کو بے حد سراہا ہے۔یہ کسی بھی پاکستانی وزیراعظم کی بھارتی ہم منصب کی تقریب حلف برداری میں پہلی مرتبہ شرکت ہوگی جو دونوں ملکوں کے تعلقات کیلئے بہتر ثابت ہونے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم نوازشریف 26 مئی کو بھارت کے دارالحکومت پہنچیں گے، وزیراعظم کے ہمراہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز،معاون خصوصی طارق فاطمی اور سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری بھی جائیں گے، وزیراعظم اسی روز نامزد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کریں گے،وزیراعظم نوازشریف اورنریندرمودی کی ملاقات 27 مئی کو ہوگی، اس کے علاوہ بھارت کے صدرپرناب مکھرجی سے ملاقات بھی شیڈول میں شامل ہے۔

وزیر اعظم 27 مئی کی سہہ پہر اپنا دورہ مکمل کرکے وطن واپس آجائیں گے۔

واضح رہے کہ نریندر مودی کی تقریب حلف برداری پیر کی شام نئی دلی میں ہوگی جس کے لئے انتہائی جوش و خروش کے ساتھ تیاریاں جاری ہیں۔اس تقریب میں دیگر سارک ممالک کے سربراہ بھی شرکت کریں گے۔مبصرین کے مطابق وزیراعظم کی تقریب میں شرکت سے خطے میں امن کے قیام کے لئے حکمت عملی وضع کرنے کا موقع ملے گا۔

وزیراعظم کی تقریب میں شرکت سے خطے میں امن کے قیام اور بھارت کے ساتھ تعلقات میں پیش رفت کے لئے حکمت عملی وضع کرنے کا موقع ملے گا کیونکہ پاکستان ہمیشہ بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا خواہاں رہاہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان کے مطابق وزیراعظم منگل کو بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی سے دوطرفہ ملاقات کریں گے۔وہ بھارتی صدر سے بھی ملاقات کریں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کی پاک بھارت تعلقات کو بہتر بنانے کی پالیسی کے حوالے سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کی جانب سے بھی وزیراعظم کو مشورے دیئے گئے کہ انہیں تعلقات کی بہتری کیلئے حلف برداری کی تقریب میں شرکت کرنی چاہیے ۔ وزیر اعظم ایک رات بھارت میں قیام کرینگے امکان ہے کہ وہ اس دوران بھارت کے دیگررہنماوں سے بھی ملاقات کرینگے۔

ماہرین کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کو تقریب میں شرکت کی دعوت دینا خاصی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ نومنتخب وزیراعظم نریندر مودی کا پاکستان کے بارے میں موقف سخت رہا ہے اور وہ متعدد بار پاکستان پر تنقید کر چکے ہیں۔نواز شریف نے اقتدار میں آنے کے فوراً بعد بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری کا عندیہ دیا تھا،اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کے لیے کیے جانے والے جامع مذاکرات کا سلسلہ 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد سے رکا ہوا ہے۔

وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر ہونگے اور دونوں وزراء اعظم کے درمیان ملاقات خوش آئند ہے ۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات میں دو طرفہ امور اور باضابطہ مذاکرات کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور اس ملاقات سے دونوں ممالک میں جاری تناؤ کو کم کرنے اور ماحول سازگار بنانے میں مدد ملے گی ۔

دوسری طرف بھارتی جنتا پارٹی نے وزیراعظم نواز شریف کے دورہ بھارت کا خیر مقدم کیا ہے ۔ برصغیر پاک وہ ہند کی تقسیم کے بعد یہ پہلی دفعہ ہوگا کہ پاکستان اور بھارت کا کوئی وزیرِاعظم ان دونوں ممالک میں سے اپنے کسی ہم منصب کی تقریب حلف برداری میں شریک ہو نگے۔اس سے پہلے انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے والی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی ترجمان نرملا سیتھارام کے مطابق بھارت کے نومنتخب وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کو اپنی تقریبِ حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی تھی۔

دوسری جانب وزیراعظم محمد نوازشریف کے دورہ بھارت کے موقع پر جذبہ خیرسگالی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستا ن نے 151 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کر دیا ہے، ملیر جیل کراچی سے 59 جبکہ نارا جیل حیدر آباد سے 92 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیا گیا، قیدیوں کو بس کے ذریعے کراچی سے واہگہ بارڈر لے جایا جائے گا جہاں انہیں آج (پیرکو) بھارتی حکام کے حوالے کیا جائیگا ۔

تفصیلات کے مطابق یہ بھارتی قیدی سمندری حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔ ۔وزیراعظم نواز شریف کے دورہ بھارت سے ایک دن پہلے کراچی کی ملیر جیل سے 59 اور حیدر آباد کی نارا جیل سے 92 بھارتی قیدیوں کو رہا کردیا گیاہیجنہیں و طن واپسی کیلیے واہگہ روانہ کردیا گیا ہے۔کراچی کی ملیر جیل سے 59 بھارتی ماہی گیروں کو رہائی کے بعد بسوں کے ذریعے واہگہ روانہ کردیا گیا۔

جہاں انھیں بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔بھارتی ماہی گیروں نے جیل میں فراہم کی جانے والی صحت و خوراک کی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا۔بھارتی قیدیوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رہائی پرنہایت خوش ہیں۔پاکستانی جیلوں میں ہم پرتشددنہیں کیاگیا ، ہم سے اچھا سلوک کیا گیاماہی گیروں کا کہنا تھا کہ انھیں رہائی ملنے پر بے حد خوشی ہے اور وہ بھارتی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ بھارتی جیلوں میں قید پاکستانی ماہی گیروں کو بھی رہاکیا جائے۔

رہا بھارتی ماہی گیروں کو بس کے ذریعے کراچی سے واہگہ کے لئے روانہ کردیا گیا ہے جہاں انھیں بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔ بھارتی قیدیوں کے سفری اخراجات جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد کی این جی او نے اٹھائے ہیں۔ پانچ ماہی گیروں کی کاغذات مکمل نہ ہونے سے رہائی ممکن نہ ہو سکی۔ ملیر جیل سے رہا ہونے والے بھارتی ماہی گیروں کو روانگی سے قبل تحائف بھی دئیے گئے۔

۔ان قیدیوں کو آج(پیر کو) واہگہ سرحد پر بھارتی حکام کے حوالہ کیا جائے گا۔وزیراعظم کے دورہ بھارت کے موقع پر اس جذبہ خیرسگالی کو مبصرین نے بھی سراہتے ہوئے امیدظاہر کی ہے کہ اس سے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات پر خوشگوار اثر پڑے گا۔نارا جیل حیدرآبا دمیں قید بھارت سے تعلق رکھنے والے 92 ہندو ماہی گیروں کو اتوار کی صبح رہا کردیا گیا۔ جبکہ 5 ماہی گیروں کی کلیئرنس نہ ہونے کی وجہ سے انہیں نہیں چھوڑا جاسکا، ماہی گیروں کو پاکستانی سمندری حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی حدود سے گرفتار کیا گیا تھا اور ان کا تعلق بھارت کے مختلف شہروں سے ہے، جن میں زیادہ تر ہندو ماہی گیر ہیں، 13 جنوری 2013ء کو مذکورہ ماہی گیروں کو لانڈھی جیل سے نارا جیل حیدرآباد منتقل کیا گیا تھا اور یہ 18ماہ سے قید ہیں۔

رہا کئے گئے ماہی گیروں کو 2کوچوں کے ذریعے لاہور بھیجا جارہا ہے جہاں سے انہیں واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت کے حوالے کردیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :