حکومت ایران کے ساتھ تجارت کے فروغ کیلئے باہمی تعاون فراہم کررہی ہے،انجینئر خرم دستگیر ، تجارت میں رکاوٹیں ہماری طرف سے نہیں بلکہ ایران کی جانب سے ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے ہم ایرانی تاجروں کو پاکستان میں تمام سہولیات فراہم کر رہے ہیں، تاجروں سے خطاب

جمعہ 23 مئی 2014 07:53

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23مئی۔2014ء)وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ حکومت ایران کے ساتھ تجارت کے فروغ کیلئے باہمی تعاون فراہم کررہی ہے تجارت میں رکاوٹیں ہماری طرف سے نہیں بلکہ ایران کی جانب سے ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے ہم ایرانی تاجروں کو پاکستان میں تمام سہولیات فراہم کر رہے ہیں اس کے علاوہ ایران اور انڈیا کے ساتھ تجارتی حجم کو مزید بڑھایا جا رہا ہے تا کہ ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات استوار رہ سکیں قومی معیشت میں بلوچستان کے تاجروں کا بڑا اہم کردار ہے کوئٹہ، تفتان اور کوئٹہ ،چمن نیشنل ہائی وے روڈ کی تعمیر کو بر وقت مکمل کیا جائیگاتجارت کے فروغ کیلئے تاجر برادری حساس علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کو فوری مکمل کرنے کیلئے تعاون کرے ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کوئٹہ اور ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کے صدر حاجی جمعہ خان چیئرمین حاجی ولی محمد ایوان صنعت و تجارت کے صدر فہیم احمد صدیقی، ہاشم خان ترین سمیت تاجروں کے عہدیدار اور تاجر موجود تھے وفاقی وزیر انجینئر دستگیر نے کہا کہ سمال چیمبر بنانے کا مقصد چھوٹے تاجروں کو سہولیات کی فراہمی تھا تاکہ وہ نظم نسق کے مطابق اپنی آواز بلند کر سکیں حکومت نے اس حوالے سے قانون سازی کی اور پہلا لائسنس چیمبر آف سمال ٹریڈرزاینڈ سمال انڈسٹری کوئٹہ کو مئی 2013ء میں لائسنس ملا انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان ملک سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے سنجیدگی کیساتھ پروگرام شروع کرچکی ہے کیونکہ پاکستان میں فرنس آئل کے ذریعے بجلی پیدا کی جارہی تھی جس سے 18 سے 22 روپے میں فی یونٹ پڑتا ہے حکومت کوشش کررہی ہے کہ بجلی کی پیداوار کو فرنس آئل کی بجائے کوئلہ پر تبدیل کیا جائے جس میں 8 سے 11 روپے میں فی یونٹ میسر ہوگا اس سلسلہ میں گڈانی میں 6 پلانٹ لگانے کا منصوبہ تھا اس حوالے سے 10 درخواستیں آئیں اور معاہدے کئے گئے 2 پلانٹ پورٹ قاسم پر لگائے گئے ہیں اسی طرح اوچ جام شورو میں بھی افتتاح کیا گیا ہے کہ 2014ء سے 2016ء کے آخر تک پاکستان سے بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ میں کافی حد تک کمی واقع ہوجائے گی انہوں نے کہا کہ کراچی میں دو ایٹمی بجلی گھر پر کام جاری ہے یہ دونوں میگاایوینٹس ہیں جہاں سے 100 میگاواٹ بجلی میسرہوگی انہوں نے کہا کہ سابقہ دور میں شروع کئے جانیوالے منصوبوں میں تاخیر کی وجہ سے بروقت مکمل نہیں ہوئے موجودہ حکومت نے ان منصوبوں کو تیزی سے مکمل کیا ہے اور بلوچستان میں وافر مقدار میں کوئلہ موجود ہے جس کو استعمال میں لانے کیلئے کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کیلئے انفراسٹریکچر ، ٹرانسپورٹیشن اور بجلی کی فراہمی کیلئے وقت درکار ہوگا ڈیرہ مراد جمالی میں بھی افتتاح کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ امن وامان کی وجہ سے مسائل ضرور ہیں تاجر برادری حساس علاقوں میں جاری ترقیاتی کاموں کو بروقت مکمل کرنے کیلئے تعاون کریں تاکہ ان مسائل سے چھٹکارا حاصل ہو چکے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو اللہ تعالیٰ نے قدرتی وسائل سے نوازا ہے لیکن ہمارے پاس وہ مہارت اور قابلیت نہیں جسے استعمال میں لاکر عوام کو اس کے ثمرات پہنچائے جاسکیں پاکستان کے 1973ء کے آئین میں ہر چیز موجود ہے کہ جس علاقے سے قدرتی وسائل ملیں گے سب سے پہلا حق اس علاقے کا ہے وزیراعظم پاکستان بلوچستان حکومت کو مسائل سے چھٹکارا دلانے کیلئے ہرممکن تعاون فراہم کررہی ہے جہاں پر بھی معدنیات نکالنے کے معاہدے کئے جارہے ہیں اس میں بلوچستان کا حصہ ہے جس طرح گڈانی میں ہونیوالے معاہدے میں بلوچستان حکومت حصہ دار ہے 18 ویں ترامیم اور این ایف سی ایوارڈ کے بعد چیلنجز کا سامنا ہے کہ وسائل اسلام آباد سے کوئٹہ آرہے ہیں لیکن بلوچستان کے کونے کونے تک نہیں پہنچ رہے ہم سب نے ملکر یہ وسائل عوام تک پہنچانے ہیں جس میں تعلیم ، صحت اور علاقہ کی ترقی شامل ہے انہوں نے کہا کہ جیم اینڈ جیمری کیلئے مشینری پر پانچ فیصد ٹیکس ہے اگر بلوچستان کے تاجر اسے زیادہ سمجھتے ہیں تو اسے ختم کر دیں گے اس کے علاوہ حکومت نوجوانوں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے اس کیلئے ادارہ بنانے کی ضرورت ہے تو وہ ہم دیں گے مشینری دیں گے لیکن اسے مستقل بنیادوں پر چلانے کیلئے تاجر برادری اپنا کردار ادا کرے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا وژن ہے کہ ہمسایہ ممالک سے تجارت کو بڑھایا جائے اور اس میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے اس کیلئے کوئٹہ تفتان ، کوئٹہ چمن نیشنل ہائی ویز کو فوری طورپر مکمل کیا جائے گا اور واہگہ بارڈر اور طورخم اور چمن میں نئی پورٹ بنارہے ہیں جس کیلئے قانون تیار کیا جارہا ہے تمام ایجنسیوں پر ایک اتھارٹی ہوگی جو لینڈ پورٹ اتھارٹی کہلائے گی جس کے نظام کے تحت تمام کام کیا جائے گا کسٹم اور ٹرانزنٹڈ اسٹیشن قائم کریں گے تاکہ کرپشن کا خاتمہ ہو اور یہی اتھارٹی ایجنسیوں کو کنٹرول کرے گی انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے آج 150 سو ارب روپے تھری اور فور جی کی نیلامی کی ہے جس میں پاکستان کا مستقبل ہے اس نیلامی میں وزیراعظم اور اس کی ٹیم نے ایک روپیہ بھی کمیشن نہیں لیا کیونکہ ہمیں پاکستان کو بنانے کی ذمہ دار دی گئی ہے لوٹنے کی نہیں ایکسپوسنٹر میں چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کو آفر کریں گے مل جھل کر کام کرکے مسائل سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے پاکستان کیساتھ تجارت میں رکاوٹیں ہیں ایران میں پاکستانی تاجروں پر ٹیکس لگایاجاتا ہے ہماری جانب سے تجارت میں کوئی رکاوٹ اور مزید ٹیکس نہیں لگایا جاتا بلکہ مزید تعاون فراہم کیا جاتا ہے اس موقع پر چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کے عہدیداروں اکبرمینگل ، نعیم جیولرز ، نصیب اللہ بازئی ، حاجی اللہ داد بڑیچ ، طارق بٹ ایڈووکیٹ سمیت دیگر تاجروں نے مختلف تجاویز دیں جنہیں وفاقی وزیر نے حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :