شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کیخلاف کارروائی ،جڑواں شہروں کی سیکورٹی پاک فوج کے ٹین کور کے حوالے کئے جانے کا امکان ، آئندہ چند گھنٹوں میں فیصلہ کیاجائیگا، وزارت داخلہ کو رینجرز کی تعیناتی کیلئے باضابطہ درخواست دی گئی ،حساس مقامات کی سیکورٹی بھی سخت، پنجاب ، کراچی میں بھی سیکورٹی ہائی الرٹ

جمعہ 23 مئی 2014 07:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23مئی۔2014ء ) شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کیخلاف فورسز کی کارروائی جاری ہے، کسی بھی دہشتگردانہ خطرے کے پیش نظر اسلام آباد اور راولپنڈی کی سیکورٹی پاک فوج کے 10 کور کے حوالے کئے جانے کا امکان ہے تاہم اس حوالے سے آئندہ چند گھنٹوں میں فیصلہ کیاجائیگا۔اس سے قبل پیراملٹری فورسز کی تعیناتی کاپہلے بھی فیصلہ کیاگیاتھا اور بعض پروگراموں اور احتجاجوں کے دوران سیکورٹی کے لیے ان فورسزکو بھی استعمال میں لایاگیا۔

ذرائع کاکہناہے کہ دوسری جانب خیبر پختونخوا کے بارہ حساس اضلاع میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔پنجاب کے بعض علاقوں کی بھی سیکورٹی سخت کی گئی ہے ، ممکنہ دہشتگردی کے خطرات کے پیش نظر تما م اداروں کو چوکس رہنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

پشاور سمیت صوبے کے تمام حساس مقامات پر سیکورٹی کے موثر انتظامات کی ہدایت کی گئی ہے تا کہ کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو سکے۔

پشاور، نوشہرہ، مردان، ایبٹ آباد، کوہاٹ، بنوں اور ڈی آئی خان سمیت تمام حساس اضلاع کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکیورٹی کے اقدامات مزید سخت کر دیئے گئے ہیں۔ اْدھر شمالی وزیرستان میں دوسرے روز بھی سکیورٹی فورسز کی شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ تمام علاقوں میں گزشتہ روز نافذ ہونے والا کرفیو بھی برقرار ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے ماچس میں جمعرات کی صبح سے شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر توپ خانوں سے گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔

گن شپ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بھی مشتبہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تاہم اب تک کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ گزشتہ روز سے جاری کارروائی میں 71 دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک آفیسر سمیت 4 اہلکار شہید ہوئے ہیں ۔اس سلسلے میں وزارت داخلہ کو باضابطہ درخواست دی گئی ہے کہ رینجر ز کو اسلام آباد میں تعینات کیا جائے ۔حساس مقامات کی سیکورٹی بھی سخت کردی گئی ہے ۔

ادھرشمالی وزیرستان میں فوجی کارروائی کے ممکنہ ردعمل کا خطر ہ بڑھ گیا،انٹیلی جنس سے جاری رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں فوجی کارروائی کے ممکنہ ردعمل پر دہشت گرد پنجاب میں بڑی کارروائی کرسکتے ہیں ۔

نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ انٹیلی جنس رپورٹ کے بعد پولیس سمیت متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ کے احکامات دئیے گئے ہیں ۔

جبکہ حساس اداروں نے وزارت داخلہ کو مراسلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیرستان آپریشن کے ردعمل میں کالعدم تنظیمیں عسکری اور سرکاری تنصیبات کو نشانہ بنا سکتی ہیں۔ وزیراستان آپریشن کے بعد شہر 30 علاقے حساس ہوں گے۔ سہراب گوٹھ ، مچھر کالونی بن قاسم پہلوان گوٹھ ، کواری کالونی ناظم آباد بھی حساس ہیں جبکہ کراچی ایئرپورٹ اور سی پورٹ کا نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ دہشتگردی نئی اور پرانی سبزی مندی کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔