پنجاب حکومت نے سرحدی راستوں پر چیک پوسٹیں قائم کرنے کے بعد گندم کی برآمد پر پابندی لگا دی ہے،پرویز خٹک ، اس طرح کی پابندیوں سے رواں فصل خریف وربیع 2014-15 کیلئے صوبے کو درکار ساڑھے چار لاکھ ٹن گندم کا ہدف حاصل کرنے میں رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے،وزیراعظم کوخط

جمعرات 22 مئی 2014 07:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22مئی۔2014ء)خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے پنجاب سے گندم کی بین الصوبائی برآمد پرپابندی کے سبب خیبرپختونخوا کے عوام کو درپیش مشکل کے فوری ازالے کیلئے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو خط لکھا ہے اپنے خط میں انہوں نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے درخواست کی ہے کہ وہ اُنکی توجہ اس افسوسناک حقیقت کی جانب مبذول کرانا چاہتے ہیں کہ پنجاب حکومت نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے سرحدی راستوں پر چیک پوسٹیں قائم کرنے کے بعد گندم کی برآمد پر پابندی لگا دی ہے اس طرح کی پابندیوں سے رواں فصل خریف وربیع 2014-15 کیلئے صوبے کو درکار ساڑھے چار لاکھ ٹن گندم کا ہدف حاصل کرنے میں رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے اس اقدام کی وجہ سے اگلے چند ماہ میں باالخصوص نومبر2014 سے مارچ2015 تک عوام کو گندم اور آٹے کی فراہمی میں خلل پڑ سکتا ہے حکومت پنجاب کے اس طرح کے اقدامات وفاقی حکومت کے فیصلوں، فیڈریشن کی روح اور آئین پاکستان کے آرٹیکل 151 کے منافی ہیں.

حالانکہ یہ صوبوں کے مابین آزادانہ تجارت کے متقاضی ہیں یہ بات کہنا بے جا نہیں کہ صوبوں کے مابین آزاد تجارت پر اس طرح کی قدغن ہمارے صوبے کے عوام میں عدم اعتماد اور احساس محرومی کو جنم دے گی جبکہ اس کی وجہ سے ہمارے صوبے میں پہلے سے بحران کی شکار فلور ملز کی صنعت تباہی سے دوچار ہو گی یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ اس طرح کے معاملات امن و امان کا مسئلہ پیدا کر سکتے ہیں جو موجودہ اندرونی اور بیرونی حالات کی وجہ سے ملکی استحکام کیلئے نیک فال نہیں وزیر اعلیٰ نے میاں نواز شریف سے اپیل کی کہ وہ اُنکے انتہائی ممنون احسان ہوں گے اگر وہ اس معاملے میں ذاتی طور پر مداخلت کریں اور حکومت پنجاب کو سخت تاکید کریں کہ پابندیوں کی پالیسی پر نظر ثانی کرے ، بین الصوبائی آزادانہ تجارت کی اجازت دے اور وسیع تر قومی مفاد میں خیبرپختونخوا کو گندم اور آٹے کی آزادانہ نقل و حمل میں رکاوٹ نہ ڈالے�

(جاری ہے)