وزیراعظم یوتھ پروگرام برائے فیس واپسی سکیم کے تحت پسماندہ علاقوں خصوصاً بلوچستان کے باصلاحیت طلباء وطالبات کی مکمل فیس اب حکومت ادا کرے گی، اسحاق ڈار، طلباء اور طالبات کی مالی معاونت کے ذریعے سے ملک میں نہ صرف تعلیمی معیار میں بہتری آئے گی بلکہ ملک ترقی کی راہ پرگامزن ہوگا،فیس واپسی سکیم کے لئے وفاقی حکومت نے ایک ارب بیس کروڑ کی خطیر رقم مختص کردی ہے، کوئٹہ میں مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات میں چیک کی تقسیم کی تقریب سے خطاب

جمعرات 22 مئی 2014 07:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22مئی۔2014ء)وزیراعظم محمدنوازشریف یوتھ پروگرام برائے فیس واپسی سکیم کے تحت ملک کے پسماندہ علاقوں خصوصاً بلوچستان کے باصلاحیت ایم اے، ایم ایس سی ، ایم فل ، ایم ایس اور پی ایچ ڈی کے طلباء وطالبات کی مکمل فیس اب حکومت ادا کرے گی۔ یہ بات وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات میں چیک کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلباء اور طالبات کی مالی معاونت کے ذریعے سے ملک میں نہ صرف تعلیمی معیار میں بہتری آئے گی بلکہ ملک ترقی کی راہ پرگامزن ہوگا۔ وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ بلوچستان کی اہمیت اور پسماندگی کو دیکھتے ہوئے وزیراعظم محمدنوازشریف کی ہدایت پر اس اسکیم کا نہ صرف باقاعدہ آغاز بلوچستان سے کیا جارہا ہے بلکہ اس سلسلے میں ضلع سبی میں یونیورسٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام برائے فیس واپسی سکیم کے لئے وفاقی حکومت نے ایک ارب بیس کروڑ کی خطیر رقم مختص کردی گئی ہے صوبے میں تعلیمی سرگرمیوں میں اصلاحات کیلئے وفاقی حکومت اپنا بھرپورمالی تعاون بھی جاری رکھے گی۔ وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ حکومت کے اس مذکورہ پروگرام سے ملک کے 33 ہزار سے زائد طلباء اور طالبات مستفید ہونگے جبکہ اس اسکیم کے شفاف عمل سے تمام شہریوں کو ترقی کے یکساں مواقع فراہم کئے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سالوں سے ملک ایک شدید بحران سے گزرا ہے جبکہ موجودہ حکومت تمام نوجوانوں کی استعداد کار بڑھانے کے لئے عملی اقدامات اٹھارہی ہے تاکہ آئندہ آنے والے نسلیں ملک کو مزید ترقی دے سکیں۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ بلوچستان کے ساتھ ماضی میں ہونے والی زیادتیوں کو نہیں دہرایا جائے گا حکومت بلوچستان کی تعلیمی پسماندگی اور احساس محرومی دور کرنے کے لئے کوشاں ہے ۔

ملک میں موجود توانائی کے بحران سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت رواں سال بھی گھریلو صارفین کو تین سو ارب روپے کی سبسڈی فراہم کررہی ہے جس سے ملک کی ستر فیصد آبادی مستفید ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ توانائی بحران پر قابو پانے کی لئے وزیراعظم محمدنوازشریف کی ہدایت پر اٹھائے جانے والے اقدامات سے ملک اگلے چند سالوں میں دس ہزار اضافی میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے قابل ہوجائے گا جو مستقبل میں توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے کافی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں بدعنوانیوں کے باعث ملک کا معاشی نظام تباہ حال کو ہونے کوپہنچ گیا تھا تاہم موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک تمام معاشی اعشاریے مستحکم ہورہے ہیں جس کی تصدیق بین الاقوامی مالیاتی ادارے بھی کررہے ہیں بلوچستان کی معیشت کو بہتربنانے کے لئے وزیراعظم محمدنوازشریف کی خصوصی دلچسپی کے باعث گوادر پورٹ کو جدید عالمی طرز پر بنایا جارہا ہے جس کے باعث ایک دن روشن بلوچستان سب کے سامنے ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان کی ترقی اور انہیں دیگرصوبوں سے ملانے کے لئے قومی شاہراہوں کا جال بھی وسیع کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام محب وطن ہیں ناراض بلوچ بھائی قومی دھارے میں شامل ہوکر صوبے اور ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرے۔وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ جمہوری نظام میں اپوزیشن کا کردار اہم ہوتا ہے اپوزیشن جماعتیں حکومتی ترقیاتی پالیسیوں پرتنقید کے بجائے ملک کی بہتری کے لئے تجاویز دے کر اپنا مثبت کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ہے میڈیا مکمل آزاد ہے ۔ قبل ازیں وفاقی وزیر خزانہ نے بلوچستان کے مختلف جامعات کے طلباء اور طالبات میں چیک تقسیم کئے ۔ اس موقع پر ہائیرایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹرمختاراحمد نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے 32 اضلاع سے تعلق رکھنے والے طلباء اور طالبات کے تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کا اقدام خوش آئند ہے انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی اور حکومتی اقدامات کے باعث ملک میں معیارتعلیم میں بہتری آئی ہے۔

تقریب میں گورنربلوچستان محمدخان اچکزئی ، وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ، وزیرمملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمان ، وفاقی وزیرسرحدی امور لیفٹیننٹ جنرل(ر)عبدالقادربلوچ ، صوبائی وزراء ، مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، ریجنل ڈائریکٹر ایچ ای سی حبیب اللہ ناصر اور کثیرتعداد میں طلباء وطالبات نے نے شرکت کی۔