سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے تحفظ پاکستان آرڈیننس پر غور شروع کردیا ، دہشتگردی کے ملزم کو 90دن کی بجائے 45دن حراست میں رکھنے کی شق رکھی جائے ، ملکی اور غیر ملکی افراد کیلئے الگ الگ قانون ہونا چاہیے ، اگر کسی کو سکیورٹی فورسز گولی مار دیں تو اس کی تحقیقات کیلئے انتظامی کی بجائے عدالتی کمیشن قائم ہونا چاہیے ،۔ اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق،جمعہ کو اپنی ترامیم میڈیا کے سامنے پیش کردینگے، اعتزاز احسن

جمعرات 22 مئی 2014 07:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22مئی۔2014ء) سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے تحفظ پاکستان آرڈیننس پر غور شروع کردیا ہے اور اتفاق کیا ہے کہ دہشتگردی کے ملزم کو 90دن کی بجائے 45دن حراست میں رکھنے کی شق رکھی جائے جبکہ ملکی اور غیر ملکی افراد کیلئے الگ الگ قانون ہونا چاہیے ، اگر کسی کو سکیورٹی فورسز گولی مار دیں تو اس کی تحقیقات کیلئے انتظامی کی بجائے عدالتی کمیشن قائم ہونا چاہیے اور اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ جمعہ کو اپنی ترامیم میڈیا کے سامنے پیش کردینگے ۔

اپوزیشن جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی ، عوامی نیشنل پارٹی ، مسلم لیگ (ق) اور دیگر کا مشترکہ اجلاس بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں سینٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن کی صدارت میں ہوا جو تقریباً پانچ گھنٹے تک جاری رہا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں شریک ذرائع کے مطابق تحفظ پاکستان آرڈیننس کا اجلاس میں تفصیلی جائزہ لیا گیا اور پہلی ریڈنگ مکمل کرلی گئی ۔ اجلاس میں سینیٹر رضا ربانی ، سینیٹر کامل علی آغا ،سینیٹر کلثوم پروین ، سینیٹر حاجی عدیل ، سینیٹر افراسیاب خٹک ،سینیٹر شاہی سید اور دیگر ارکان شریک ہوئے ۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ دہشتگردی کے ملزم کو 90دن کی بجائے 45دن حراست میں رکھنے کا قانون ہونا چاہیے جبکہ ملکی اور غیر ملکی افراد کیلئے الگ الگ قانون ہونا چاہیے ۔ ارکان نے اس امر پر بھی اتفاق کیا کہ اگر سکیورٹی فورسز کے اہلکار کسی کو گولی مار دیں تو اس کی تحقیقات انتظامی کی بجائے عدالتی کمیشن میں ہونی چاہیے جس کا سربراہ کم از کم سیشن جج کی سطح کا شخص ہونا چاہیے ۔

اجلاس میں بعض ارکان نے دہشتگرد کی شہریت ختم کرنے کی مخالفت کی اور اس امر پر زور دیا گیا کہ کسی کی تصدیق کیلئے صرف شناختی کارڈ ہونا کافی نہیں بلکہ علاقے میں جا کر مکمل انکوائری ہونی چاہیے ۔ اجلاس میں اس تجویز پر بھی غور کیا گیا کہ دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں فوج کو پولیس کے اختیارات دیئے جائیں ۔ اجلاس میں بعض شقوں پر اتفاق نہ ہوسکا اور ذرائع کے مطابق آج جمعہ کو ایک مرتبہ پھر اجلاس ہوگا جس میں اس بل کی دوسری ریڈنگ کرکے تمام شقوں پر اتفاق رائے کی کوشش کی جائے گی ۔

دریں اثناء اجلاس کے بعد سینیٹر اعتزاز ا حسن نے میڈیا کو بتایا کہ اپوزیشن جماعتوں نے مسودہ تیار کرلیا ہے اور جمعہ کو پریس کانفرنس میں ترامیم سامنے لائینگے ۔ ذرائع کے مطابق بعض تجاویز پر اے این پی اور بعض پر مسلم لیگ (ق) کی طرف سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ۔