فضائی قوت جدید دور میں ملکی فضائی سلامتی کے لئے بہت اہم ہے،آرمی چیف ، پاک فضائیہ جدید اسلحہ کے نظام اور تربیتی سہولتوں سے لیس ہے، پی اے ایف بیس ، مصحف پر نمبر 19 سکواڈرن کو F-16طیاروں سے لیس کرنے کی تقریب سے خطاب، پاک فضائیہ نے اپنے ایک اور سکواڈرن کو F-16لڑاکا طیاروں سے لیس کرلیا

جمعرات 22 مئی 2014 07:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22مئی۔2014ء)چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ فضائی قوت اس جدید دور میں ملکی فضائی سلامتی کے لئے بہت اہم ہے۔ پاک فضائیہ جدید اسلحہ کے نظام اور تربیتی سہولتوں سے لیس ہے۔ چیف آف آرمی سٹاف نے پی اے ایف بیس ، مصحف پر نمبر 19 سکواڈرن کو F-16طیاروں سے لیس کرنے کی ایک شاندار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "پاک فضائیہ با با ئے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے قول"پا ک فضائیہ کا کوئی ثانی نہیں "کے مطابق پیشہ وارانہ مہارت حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہے ۔

چیف آف آرمی سٹاف نے مزید کہا کہ پاک اضائیہ ہمیشہ پیشہ وارانہ مہارت اور آپریشنل تیاری کے اعلٰی معیار کو برقرار رکھتی ہے ۔ پاک فضائیہ ہر مشکل گھڑی میں کامیاب رہی اور پاکستان کی فضائی سرحدوں اور مقدس سر زمین کی حفاظت کے لئے قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں پاک فضائیہ کی تاریخ میں ایک اور سنگ ِ میل حاصل کرنے پر نمبر 19اسکوارڈن کے شیر دل ائیر مینوں کو مبارک باد دی۔

چیف آف آرمی سٹاف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاک آرمی اور پاک فضائیہ کے درمیان تعاون جاری رہے گا۔چیف آف آرمی سٹاف نے کہاکہ F-16 کی شمولیت سے پاک فضائیہ کی ملکی فضائی دفاع کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا ۔ جنرل راحیل شریف نے اس سلسلے میں اردن کی حکومت کی مدد پر ان کے کردار کو سراہا۔ یہ باہمی تعاون مستقبل میں اور زیادہ مضبوط ہوگا۔ یہ قابل ذکر بات ہے کہ پاکستان نے برادر ملک اردن سے بہت کم قیمت پر F-16 کا ایک اسکوارڈن خریدا۔

پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ استقبالی خطاب میں کہا کہ فضائی محافظ ملکی فضائی دفاع کی ضروریات کو جانتے ہیں اور کسی بھی اندرانی اور بیرونی خطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ ہر قیمت پر پاکستان کی علاقائی سلامتی کی حفاظت کرے گی۔ ائیر چیف نے مزید کہا کہ یہ پاک فضائیہ کا قوم سے عہد ہے کہ پاک فضائیہ اپنی دوسری افواج کے ساتھ ملکر علاقائی خود مختاری کو لاحق خطرات کا ہر صورت میں مقا بلہ کریں گے۔

پاک فضائیہ کو ملکی فضائی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لئے اپنی صلاحیتوں میں مسلسل اضافہ کرنا ہوتا ہے۔نمبر 19سکواڈرن کے ائیر مینوں نے اپنے آفیسر کمانڈنگ ، ونگ کمانڈر نعیم کی سربراہی میں مہمان خصوصی کو جنرل سلامی پیش کی جہاں اسکواڈرن کے کلر دینے کی ایک سادہ مگر پر وقار تقریب منعقد ہوئی ۔ جنرل راحیل شریف نے پریڈ کا معا ئنہ کرنے کے بعداسکواڈرن کا کلرکےNO 19 OCUایک پائلٹ سے لے کر NO 19اسکواڈرن کے ایک نوجوان پائلٹ کو دیا۔

پاک فضائیہ کی روایات کے مطابق جانے والے اسلحہ کے نظام F-7 Pکو نئے شامل ہونے والے تین F-16 فائٹر فالکن نے اسکارٹ کیا۔ اس کے بعد ونگ کمانڈر سید عمر شاہ نے F-16کے فضائی کرتبوں کا مظاہرہ کیا۔ جنرل راحیل شریف اور ائیر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ نے نئے شامل ہونے والے F-16 فائٹر فالکن کے کاک پٹ کا معائنہ بھی کیا۔ASKWd58میں پی اے ایف بیس ماری پور میں 12امریکنF-86سیبر طیاروں کے ساتھ نمبر 19سکواڈرن کی بنیاد رکھی گئی۔

1964میں یہ سکواڈرن پشاور منتقل ہو گیا۔ اس سکواڈرن نے 1965کی جنگ میں جرأت مندانہ شرکت کی جس میں اس نے کسی بھی طیارے یا پائلٹ کے نقصان کے بغیر 571پروازیں اور 730گھنٹے تک فلائنگ کی۔ 1965کی جنگ کی دوران نمبر 19سکواڈرن نے دوسری فتوحات کے علاوہ واہگہ پر سپورٹ مشن کی کامیابی اور پٹھان کوٹ ائیر فیلڈ پر مشہور فضائی حملہ شامل ہے۔ اس کو 6ستارئہ جرأت حاصل کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

1990میں اس سکواڈرن کو چائینیز F-7P Interceptorطیاروں سے لیس کیا گیا جس سے یہ 1991میں ایک آپریشنل یونٹ میں تبدیل ہو گیا۔ ائیر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ نے اس سکواڈرن کو کمانڈ کیا اور اس کی بہتری کے لئے اپنی ذمہ داریاں پوری کیں۔ اس یونٹ نے مادرِ وطن کے دفاع کی مضبوطی کے لئے اب تک 652فائٹر پائلٹ تیار کئے ہیں۔اس تقریب میں ماضی کے جنگجو ، نمبر 19اسکواڈرن کے سابق اسکواڈرن کمانڈرز ، ڈیفنس سیکر ٹری ، تینوں پاکستانی اور اتحادی افواج کے اعلی افسران شامل تھے۔ اس تقریب میں رائل اردن فضائیہ کے ایک وفد نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :