بجلی شعبے کے گردشی قرضے پھر 300 ارب روپے ہوگئے، حکومت نے صورتحال بہتر نہ کی تو بجلی گھر اپنی پوری صلاحیت پر نہیں چل سکیں گے؛آئی پی پیز ایڈوائزری کونسل کی حکومت کو تنبیہ، حکومت صارفین سے اپنے 500 ارب روپے کے بقایاجات وصول نہیں کر پارہی،لوڈ شیڈنگ میں 12سے 14گھنٹوں تک اضافہ کا امکان

بدھ 21 مئی 2014 07:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مئی۔2014ء)ملک میں بجلی پیدا کرنے والے خود مختار بجلی گھروں(آئی پی پیز )کی ایڈوائزری کونسل نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ بجلی کے شعبے کے گردشی قرضے پھر 300 ارب روپے ہوگئے ہیں، حکومت نے صورت حال بہتر نہ کی تو پاور پلانٹس اپنی پوری صلاحیت پر نہیں چل سکیں گے جس کے بعد لوڈ شیڈنگ میں 12سے 14گھنٹوں تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

آئی پی پیز ایڈوائزری کونسل کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومت صارفین سے اپنے 500 ارب روپے کے بقایاجات وصول نہیں کر پارہی جس کے باعث پاور سیکٹر کے گردشی قرضے پھر 300 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ اعلامیے کے مطابق کچھ نجی پاور پلانٹس کو تو بنکو ں سے ڈیفالٹ ہونے کا خدشہ ہے، جبکہ گیس نہ ملنے کے باعث کچھ پاور پلانٹس ڈیزل پر چلائے جارہے ہیں،اور جب ادائیگیاں نہیں ہوں گی تو کمپنیاں پاور پلانٹس بند کرنے پر مجبور ہوں گی جس سے قانونی پیچیدگیاں بڑھیں گی، اس صورتحال میں حکومت جرمانے عائد کرے گی تو پھر آئی پی پیز بھی قانونی راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :