ایف بی آئی ایجنٹ جوکی گرفتاری،اچانک رہائی سمجھ سے بالاترہے، رحمان ملک ، جب ریمنڈڈیوس کوگرفتارکیاگیاتھاتوہرطرف ایک شورمچ گیاتھا ، اس مرتبہ بالکل خاموشی ہے، بتایا جائے جوئیل کاکس کو کس قوت کے کہنے پر رہا کیا گیا ، سابق وزیر داخلہ کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 21 مئی 2014 07:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مئی۔2014ء) سابق وزیرداخلہ اورسینیٹررحمان ملک نے کہا ہے کہ امریکی فیڈرل بیوروآف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی)کے ایجنٹ جوئیل کاکس کی گرفتاری اوراچانک رہائی سمجھ سے بالاترہے، انہیں کس قوت کے کہنے پراس کی رہا کیا گیا ۔ پارلیمنٹ ہاوٴس میں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے سابق وزیرداخلہ اورسینیٹررحمان ملک کاکہناتھا اس حوالے سے انہوں نے سینٹ میں بھی ایک سوال جمع کروادیاہے جس میں جوئیل کاکس کی رہائی کے حوالے سے تفصیلات دریافت کی گئی ہیں ۔

رحمان ملک کاکہناتھاکہ ان کے دورحکومت میں جب ریمنڈڈیوس کوگرفتارکیاگیاتھاتوہرطرف ایک شورمچ گیاتھاتاہم اس مرتبہ بالکل خاموشی ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے تونہایت سنجیدگی سے طالبان سے مذاکرات کئے تاہم طالبان ظالمان نے ان کاجواب سنجیدگی سے نہیں دیااوراس بات کااشارہ دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے پہلے بھی کہاتھاصفرسے جب کوئی چیزضرب کھاتی ہے توصفرہی ہوجاتی ہے ،یہی حالت حکومت کی نیک نیتی کاہواکہ حکومت نے توعوام کی خواہشات کااحترام کیااورطالبان سے مذاکرات کئے تاہم طالبان جوکہ صفرہیں ۔

انہوں نے حکومتی نیک نیتی کوبھی صفرکردیا۔رحمان ملک کاکہناتھاکہ ایک طرف ملافضل اللہ ہے جس کی بھاگ دوڑافغان انٹیلی جنس اورراکے ہاتھوں میں ہے تودوسری طرف مقامی طالبان تاہم پیپلزپارٹی نے ملکی سالمیت کوسامنے رکھ کران کے خلاف عملی کارروائی کاآغاز۔پیپلزپارٹی کے رہنماکاکہناتھاکہ وہ ابھی بھی اپنی اس بات پرقائم ہیں کہ کسی مسلح گروہ کوریاست کی سالمیت کوچیلنج کرنے اورریاستی رٹ کے خلاف کھڑے ہونے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اورملک کی سالمیت کیلئے اس سارے مسئلہ کاایک ہی حل آپریشن ہے ۔

رحمان ملک کاکہناتھاکہ اس وقت وزیراعظم کواپنی اتھارٹی اورمکمل طاقت کے ساتھ سامنے آکراپنے فیصلے سامنے لانے چاہئیں تاکہ ملک کودرپیش مسائل کاخاتمہ ہوسکے ۔ملک کومختلف خطرناک ترین حالات کاسامناہے ،پڑوس میں پاکستان مخالف حکومتیں وجودمیں آچکی ہیں ،اندرونی طورپرنہ صرف طالبان دوبارہ دھمکیاں دے رہے ہیں بلکہ میڈیابھی تقسیم ہوچکاہے ،اس تمام صورتحال میں وزیراعظم کوکھل کراپنی مکمل اتھارٹی کے ساتھ سامنے آناچاہئے اورایک بیان کے ذریعے ان مسائل کوحل کردیناچاہئے کہ وہ کہ سکتے ہیں کہ مسلح افواج پاکستان کااثاثہ ہیں اورملک کے دفاع میں ان کاکردارمسلم ہے ساتھ ہی میڈیاکی آزادی کوبھی یقینی بنایاجائیگااوراس کی آزادی پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائیگا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بھارت میں نریندرمودی نے انتخاب جیتاہے اب ان کوذمہ داری کاثبوت دیناہوگا۔انہیں چاہئے کہ وہ واہگہ کے راستے لاہورآئیں اورامن کومضبوط کریں جس سے دونوں ممالک میں اچھے تعلقات فروغ پائیں گے۔

متعلقہ عنوان :