”سب اچھا ہے“ ” لوگوں کے بنیادی حقوق محفوظ ہیں“ جیسی رپورٹ پیش،جسٹس جواد ایس خواجہ نے پنجاب کے لاء افسر رزاق اے مرزا کو جھاڑ پلا دی

بدھ 21 مئی 2014 07:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مئی۔2014ء)سپریم کورٹ میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے کیس کی سماعت کے دوران ”سب اچھا ہے“ اور” لوگوں کے بنیادی حقوق محفوظ ہیں“ کی رپورٹ پیش کرنے پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے پنجاب کے لاء افسر رزاق اے مرزا کو جھاڑ پلا دی ۔انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پنجاب میں لوگوں کی تمام تر پریشانیاں ختم ہو گئی ہیں اور لوگ خوشحال ہیں اور ان کے حقوق محفوظ ہیں تو پھر کیا خیال ہے ۔

پنجاب کی حد تک کیس بند کردیں اور آپ اگلی سماعت پر پنجاب کی طرف سے پیش بھی نہ ہوں۔اس پر رزاق اے مرزا نے کہا کہ ان کے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ پنجاب کے شہروں میں ریگولر اور فائن آٹا الگ الگ قیمتوں پر دستیاب ہے اس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ یہ اچھی دستیابی ہے کہ آپ کے قریبی شہر راولپنڈی میں 20 کلو گرام آٹے کے تھیلے کی قیمت 1150 روپے ہے۔

(جاری ہے)

یہ خوشحالی ہے تو بتا دیں ۔باقی علاقوں میں کوئی اچھی صورت حال نہیں ہے۔جسٹس جواد ایس خواجہ اور پنجاب کے لاء افسر پنجاب کے رزاق اے مرزا کے کے درمیان یہ مکالمہ منگل کے روز ہوا۔واضح رہے کہ جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ نے آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے چیف جسٹس کو خط لکھا تھا جس پر سابق چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لیا تھا اسی کے حوالے سے گزشتہ روز سماعت ہوئی تھی۔

متعلقہ عنوان :