نیا وفاقی بجٹ مہنگائی ،بے روز گاری توانائی بحران سمیت کیا عوامی توقعات کو پورا کیا کر سکے گا؟ یا عوام کو پھر لفظوں کے گور کھ دھندے میں الجھایا جائیگا،عوامی خدشات،نئے وفاقی بجٹ کا حجم37 کھرب40 ارب روپے ہوگا،ذرائع

پیر 19 مئی 2014 07:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19مئی۔2014ء)نیا وفاقی بجٹ برائے2014-15 ،مہنگائی ،بے روز گاری توانائی بحران سمیت کیا عوامی توقعات کو پورا کیا کر سکے گا؟ یا عوام کو پھر لفظوں کے گور کھ دھندے میں الجھایا جائیگا۔نئے وفاقی بجٹ کا حجم37 کھرب40 ارب روپے ہوگا۔ آئندہ مالی سال کا بجٹ بھی ساڑھے 15 کھرب روپے خسارے کا بجٹ ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی اور گیس چوری کی مد میں سالانہ 700 ارب روپے کی کرپشن کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

واپڈا کی رپورٹ کے مطابق لوڈشیڈنگ کا خاتمہ2018 سے پہلے ممکن نہیں۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں10 فیصد اضافہ کی تجویز جبکہ دفاع کے لئے720 سے750 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ۔ٹیکس کی وصولیوں کا حجم 2700 ارب روپے ہو سکتا ہے ۔توانائی بحران کی کہانی کرپشن سے شروع ہو کر کرپشن پر ختم ہو جائے گی ۔نیپرا کی رپورٹ کے مطابق جولائی2014 ء میں بجلی کا شارٹ فال6500 میگاواٹ تک ہوگا۔نیپرا کے انداز کے مطابق2013-14 کا سرکلر ڈیٹ کی رقم 335 ارب ہوگی۔

متعلقہ عنوان :