طالبان کی طرح حکومت اور فوج کو بھی اللہ کے نظام اور عملداری کو تسلیم کرنا پڑے گا،ملا فضل اللہ،تمام فدائین طاغوتی طاقتوں کے ٹینکوں اور توپوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار رہیں، دیگرساتھیوں کو بھی میراپیغام پہنچادیاجائے جو کسی وجہ سے رابطے میں نہیں،شریعت کا نفاذ مشن ،جدوجہد جاری رہے گی،کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملافضل اللہ کا تقریباً ساڑھے سات منٹ پر مشتمل تازہ ویڈیو پیغام، حکومت اور شدت پسندوں کے مابین خفیہ طور پر رابطے بحال ہیں تاہم باقاعدہ مذاکرات کا سلسلہ ابھی شروع نہیں ہوسکا،ذرائع

پیر 19 مئی 2014 07:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19مئی۔2014ء)کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ نے کہا ہے کہ طالبان کی طرح حکومت پاکستان اور فوج کو بھی اللہ کے نظام اور عملداری کو تسلیم کرنا پڑے گا،خودکش حملہ آور طاغوتی طاقتوں کے ٹینکوں اور توپوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار رہیں، شریعت کا نفاذ ان کا مشن ہے جس کے لیے ان کی جدوجہد جاری رہے گی،ادھرذرائع نے دعویٰ کیاہے کہ حکومت اور شدت پسندوں کے مابین خفیہ طور پر رابطے بحال ہیں تاہم باقاعدہ مذاکرات کا سلسلہ ابھی شروع نہیں ہوسکا ،برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اتوارکوجاری ایک مختصرویڈیوپیغام میں فضل اللہ اپنے جنگجوؤں سے مختصر خطاب میں کہتے ہیں کہ جس طرح طالبان نے اللہ تعالی کی عملداری کو تسلیم کیا ہوا ہے ایسے ہی حکومت پاکستان، فوج اور خفیہ اداروں کو بھی خدا کی رٹ کو تسلیم کرنا ہوگا،انھوں نے یہ بھی کہا کہ تمام فدائین (خودکش حملہ آور) طاغوتی طاقتوں کے ٹینکوں اور توپوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار رہیں، اور جن خودکش حملہ آوروں تک ان کا یہ پیغام پہنچا ہے وہ ان دیگر حملہ آوروں کو بھی بتا دے جو کسی وجہ سے رابطے میں نہیں،طالبان سربراہ نے کہا کہ شریعت کا نفاذ ان کا مشن ہے جس کے لیے ان کی جدوجہد جاری رہے گی، تحریک طالبان درہ آدم خیل کے ایک ترجمان نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فضل اللہ کی طرف سے جاری کیا گیا ان کا یہ تازہ پالیسی بیان ہے،تقریباً ساڑھے سات منٹ پر مشتمل اس ویڈیو میں طالبان کے سربراہ کو ایک پہاڑی علاقے میں آتے ہوئے دکھایا گیا ہے جہاں بھاری ہتھیاروں سے لیس جنگجو ان کا استقبال کرتے ہیں تاہم اس ویڈیو میں حکومت اور طالبان کے درمیان جاری مذاکراتی عمل کے حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا ،انھوں نے یہ بات تحریک طالبان درہ آدم خیل کی طرف سے جاری کی گئی ایک مختصر ویڈیو میں کہی ،طالبان کے نشر و اشاعت کے ادارے کی اس ویڈیو کو سماجی رابطے کے ویب سائٹ فیس بک پر بھی جاری کیا گیا ،ادھرذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت اور شدت پسندوں کے مابین خفیہ طور پر رابطے بحال ہیں تاہم باقاعدہ مذاکرات کا سلسلہ ابھی شروع نہیں ہوسکا ہے،یادرہے کہ ملا فضل اللہ حکومت سے امن مذاکرات کے آغاز سے ہی مخالف رہے ہیں اور ان کا یہ پیغام ایسے وقت سامنے آیا ہے جب حکومت اور طالبان کے درمیان بات چیت کا عمل تعطل کا شکار ہے،یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ تحریک طالبان پاکستان نے حکومت کے ساتھ چالیس روز تک جنگ بندی کے بعد اس میں مزید توسیع نہ کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اس کے باوجود ملک میں سکیورٹی کی صورتحال قدرے بہتر بتائی جاتی ہے۔