ارجنٹائن میں قدیم حیوانات کے باقیات کے ماہرین کا بڑے ڈائناسور کی دریافت کا دعوی

اتوار 18 مئی 2014 07:52

بیو نوس ائرس (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18مئی۔2014ء ) ارجنٹائن میں قدیم حیوانات کے باقیات کے ماہرین نے بڑے ڈائناسور کی دریافت کا دعوی کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ حال میں دریافت ہونے والے ڈائناسور کی باقیات سے یہ پتہ چلتا ہے کہ دنیا پر چلنے والی وہ سب سے بڑی مخلوق تھی۔سائنس دانوں نے یہ بات اس جاندار کی ہڈیوں کی بنیاد پر کہی ہے۔

سائنسدانوں نے بتایا کہ اس کی لمبائی 40 میٹر اور اونچائی 20 میٹر رہی ہوگی۔اس ہڈی کا وزن 77 ٹن ہے جو کہ 14 افریقی ہاتھیوں کے وزن کے برابر ہے اور یہ اس سے پہلے دریافت کیے جانے والے ارجنٹینوسورز کے ریکارڈ وزن سے بھی سات ٹن زیادہ ہے۔سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ ٹیٹینوسور کی نئی قسم کا جاندار ہے اور سبزیاں کھانے والا یہ جاندار بعد کے چونے کے زمانے سے تعلق رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

تحقیق کرنے والوں نے بتایا ہے کہ ان ہڈیوں کے سائز کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ یہ پہلے دریافت کیے جانے والے کسی بھی دیو قامت جانور سے بڑا ہے اور یہ نیا ڈائناسور اس زمین پر چلنے والا ابھی تک کا سب سے بڑا جاندار ہے۔‘انھوں نے بتایا کہ ’اس کی لمبائی سر سے دم کے آخری سرے تک 40 میٹر تھی۔ اپنی گردن کو اٹھا کر جب وہ کھڑا ہوتا تو اس کی اونچائی 20 میٹر ہوتی جو کہ سات منزلہ عمارت کے برابر ہے۔‘