کوئی مائی کا لعل قائد تحریک الطاف حسین سے ان کی پاکستانیت نہیں چھین سکتا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، جس قائد نے ہمیں شناخت دی آج اسی کی شناخت کو چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے ، حیدر عباس رضوی ، شناختی کارڈجاری نہ کرکے دستورپاکستان کی توہین کی گئی ہے ، کنور نوید جمیل ،شناختی کارڈ جاری نہ کرکے کروڑوں عوام کی دل آزادی کی گئی ، وزارت داخلہ معافی مانگے، عبد الحسیب ،شناختی کارڈ جاری نہ کرکے الطاف حسین کو بنیادی حق اور تشخص سے محروم کیاجارہا ہے ، ڈاکٹر صغیر احمد ، الطاف حسین کا شناختی کارڈ جاری نہیں کیا گیا تو احتجاجی مظاہرے ملک بھر میں ہوں گے ، اشفاق منگی ،نادرا کے دفتر (میراں محمد شاہ ) نزد کار ساز روڈ پر منعقد کئے گئے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب

ہفتہ 17 مئی 2014 07:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17مئی۔2014ء)متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستانی شناخت صرف کاغذ کا ٹکڑا نہیں ہے اورکوئی مائی کا لعل قائد تحریک الطاف حسین سے ان کی پاکستانیت نہیں چھین سکتا ، 4اپریل کو الطاف حسین کا فارم ، فنگر پرنٹ اور تصویر لی گئی جس کی تصدیق کی گئی اور رسید دی گئی دس دن کے بعد وزارت داخلہ نے اس بات کی تصدیق بھی کردی کہ الطاف حسین کی درخواست ہمیں موصول ہوچکی ہے جب وزارت داخلہ نے تصدیق کردی تو پھر کس کا حکم تھا کہ الطاف حسین کے شناختی کارڈ کو روک دیا گیا یہ کسی ڈیٹا یا فرد کی غلط نہیں ہے بلکہ یہاں سے بدنیتی اور سازش کی بوآرہی ہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کے روزوزارت داخلہ کی جانب سے قائد تحریک الطاف حسین کو قومی شناختی کارڈ جاری نہ کئے جانے کے خلاف اور ان سے اظہار یکجہتی کیلئے نادرا کے دفتر (میراں محمد شاہ ) نزد کار ساز روڈ پر منعقد کئے گئے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اپنے خطاب میں کہاکہ الطاف حسین کو ساری دنیا جانتی ہے ان کو شناخت کے لئے ان کو کسی کارڈ اورریکارڈ کی ضرورت نہیں ہے ، وہ عناصر جنہوں نے پاکستان پر اپنا قبضہ کر رکھا ہے وہ جانتے ہیں کہ الطاف حسین آنے کی تیاریوں کے سلسلے میں اپنا شناختی کارڈ بنوارہے ہیں جس کے حصول کیلئے انہوں نے پاکستان کے آئین و قانون کے مطابق طے شدہ طریقہ کار مکمل کیا ہے ، الطاف حسین عام پاکستانی نہیں لیکن عام پاکستانیوں کی طرح زندگی گزارتے رہے ہیں اور وہ پاکستانیوں کے دلوں میں بستے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کارکنان ان کی جانب سے ان کا حق لینے کیلئے یہاں احتجاجی مظاہرہ کیاجارہاہے ، حکمراں نادرا کے ادارے کو اپنا غلام سمجھتے ہیں ہم بتانا چاہتے ہیں کہ جن لوگوں نے آزادی کو اپنا حق سمجھتے ہوئے برصغیر کے تمام مسلمانوں کو آزادی دلوائی اور شناخت دی وہ پھر اٹھیں گے تو اپنا حق حاصل کرکے رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کے شناختی کارڈ کا سوچ کر کئی لوگوں کے ذہن کے سوئچ اڑگئے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں الطاف حسین ہی واحد شخصیت ہیں جو پاکستان کو آباد اور روشن کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ کراچی شہر اور ملک جواب مانگ رہا ہے کہ الطاف حسین کو ان کا شناختی کارڈ کیوں جاری نہیں کیاجارہا ہے اور ان کے چاہنے والوں کو تکلیف اور درد کیوں پہنچایا جارہا ہے ۔ رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی نے کہاکہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر موجود لوگ اور کالم نگار یہ سوال کررہے ہیں کہ آخر قائد تحریک الطاف حسین کے شناختی کارڈ کا مسئلہ آخر ہے کیا اور ایم کیوایم اس پر پاکستان بھر میں مظاہرے کیوں کررہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ آج سے 30، 35برس پہلے کی بات ہے ہمارا کوئی نام نہیں تھا اور ہماری کوئی شناخت و پہنچان نہیں تھی جبکہ آج بھی ہمیں پاکستانی اس طریقے سے تسلیم نہیں کیا جاتا جیسے ہمارا حق ہے ایسے میں ایک مرد آہن ہمارے درمیان میں سے اٹھا اس نے 35برس کی جدوجہد کی اور ہمارے مستقبل پر سب کچھ قربان کردیا جیسے آج دنیا الطاف حسین کے نام سے جانتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے ایسا کیا جرم کیا ہے کہ ایک مذموم سازش کے ذریعے ان کی شناخت کو باقاعدہ چھینا جارہا ہے جس قائد نے ہمیں شناخت دی آج اسی کی شناخت کو چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کوئی ایک جائز وجہ ہمیں بتائی جائے کہ الطاف حسین کے شناختی کارڈ کے اجرا میں کیا رکاوٹ ہے ؟ چالیس دن گزر گئے ہیں اگر دینا ہے تو دے دیجئے نہیں دینا تو کہہ دیجئے کہ نہیں دینا چاہتے ۔

انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کی جیسی تصویر آئی ہے اسی تصویر پر شناختی کارڈ جاری کردیاجائے ہمیں اپنے قائد کا کوئی فوٹو سیشن نہیں کرانا ہے ورنہ ہمیں ٹھوس ثبوت دیئے جائیں کہ کیا وجوہات ہیں کہ کن بنیادوں پر الطاف حسین کو شناختی کارڈ جاری نہیں کیاجارہا ہے ۔ ؟رابطہ کمیٹی کے رکن کنور نوید جمیل نے کہاکہ پاکستان کے ایک ایک شہری کا یہ بنیادی حق ہے کہ اس کے پاس پاکستان کا شہری ہونے کی دستاویز ، شناختی کارڈ اور دنیا بھر میں سفر کرنے کیلئے پاکستانی پاسپورٹ ہونا چاہئے یہ حق صرف پاکستانیوں کو حاصل نہیں بلکہ پوری دنیا کے عوام کو یہ حق حاصل ہے ۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے ایک ایسے رہنما اور لیڈر کو جوپورے پاکستان میں سب سے زیادہ مقبول ہے ایسے لیڈر اوررہنما کو شناختی جاری نہ کرکے دستورپاکستان اور الطاف حسین کے کروڑوں چاہنے والوں کی توہین کی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کو شناختی کارڈ جاری نہ کرنے والے لوگ انتہائی ناعاقبت اندیش ہیں جو الطاف حسین کی عوامی قوت کو جانتے ہوئے بھی ایسے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں اور ملک کے مسائل میں نیا اضافہ از خود پیدا کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم اور وزارت داخلہ الطاف حسین کو فوری شناختی کارڈ جاری کریں ورنہ موجودہ حکومت اس جرم میں برابر کی شریک ہوگی ۔ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے رکن اشفاق منگی نے کہا کہ قائد تحریک الطاف حسین کا شناختی کارڈ جاری نہیں کیا گیا تو احتجاجی مظاہرے ملک بھر میں ہوں گے ، وزیراعظم نواز شریف ، وزارت داخلہ سے الطاف حسین کو شناختی کارڈ جاری نہ کرنے سختی سے جواب طلبی کریں اور کروڑوں عوام کے جذبات کو ٹھنڈا کریں ۔

ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا کہ کروڑوں دلوں پر حکمرانی کرنے والے ہر دلعزیز قائد الطاف حسین کو قومی شناختی کارڈ جاری نہ کرکے بنیادی حق اور تشخص سے محروم کیاجارہا ہے جبکہ ایشو کوئی نہیں ہے اور نان ایشو کو ایشو بنا کرکروڑوں لوگوں کے جذبات سے کھیلاجارہا ہے اور لوگوں کو مجبور کیا گیا ہے کہ وہ احتجاج کریں ۔انہوں نے کہاکہ ایسی کیا وجہ ہے کہ شناختی کارڈ کا حصول اتنا پیچیدہ بنا دیا گیا ہے اور اس ایشو پر سب میں بے چینی پائی جارہی ہے ۔

رابطہ کمیٹی کے رکن عبد الحسیب نے کہاکہ 4اپریل 2011ء کو جب الطاف حسین نے تمام دستاویزات مکمل کرنے کے بعد قومی شناختی کارڈ کے اجراء کیلئے درخواست جمع کرائی لیکن وہ ابھی تک حکمرانوں کے متعصب طرزِعمل کی وجہ سے شناختی کارڈ سے محروم ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کو شناختی کارڈ کا اجراء نہ کرنے پر وزارت داخلہ کے حکام کی پرزور مذمت کرتے ہیں کیونکہ وزارت داخلہ نے الطاف حسین کا شناختی کارڈ جاری نہ کرکے کروڑوں عوام کے دلوں کی دل آزادی کی ہے جس پر وزارت داخلہ معافی مانگے ۔ انہوں نے کہاکہ آج کا مظاہرہ ٹوکن مظاہرہ ہے آج کے مظاہرہ کے باوجود سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو قومی ، صوبائی اور سینیٹ کے ایوانوں کے ساتھ ساتھ ملک بھرمیں احتجاج ہوگا ۔