ماضی میں غلط فیصلوں سے ملک کو نقصان ہوا لیکن اب ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، عباس آفریدی، حکومت مختلف اشیاء کی برآمدات میں اضافے کے لئے ایک جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے‘ اب ملکی ضروریات کو مدنظر رکھ کر اشیاء برآمد کی جائیں گی،ملک میں 48 سے 50 فیصد تصدیق شدہ بیج دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کپاس کی پیداوار میں اضافے کے لئے تصدیق شدہ بیج استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے،وزیر ٹیکسٹائل کاسینٹ وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیا ل

ہفتہ 17 مئی 2014 07:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17مئی۔2014ء) وفاقی وزیر ٹیکسٹائل عباس آفریدی نے کہا کہ ماضی میں غلط فیصلوں سے ملک کو نقصان ہوا لیکن اب ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، حکومت مختلف اشیاء کی برآمدات میں اضافے کے لئے ایک جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے‘ اب ملکی ضروریات کو مدنظر رکھ کر اشیاء برآمد کی جائیں گی، ماضی میں غلط فیصلوں سے ملک کو نقصان ہوا لیکن اب ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، نئی تجارتی پالیسی میں برآمدات میں اضافے کے لئے مزید اقدامات تجویز کئے جائیں گے۔

جمعہ کوسینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر ٹیکسٹائل عباس آفریدی نے کہا کہ تصدیق شدہ بیجوں کا استعمال یقینی بنانے کے لئے پارلیمنٹ میں بل لایا جائے گا۔ اس وقت ملک میں 48 سے 50 فیصد تصدیق شدہ بیج دستیاب ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کپاس کی پیداوار میں اضافے کے لئے تصدیق شدہ بیج استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ ہماری فی ایکڑ پیداوار کم ہے جس میں اضافے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔

گزشتہ فصل کے اور کپاس والے 87 فیصد رقبے پر بی ٹی کاٹن کاشت کی گئی۔ عباس آفریدی نے کہا کہ حکومت مختلف اشیاء کی برآمدات میں اضافے کے لئے ایک جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے‘ اب ملکی ضروریات کو مدنظر رکھ کر اشیاء برآمد کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں غلط فیصلوں سے ملک کو نقصان ہوا لیکن اب ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل اور کپڑوں کا شعبہ پاکستان میں برآمدات کا سب سے بڑا شعبہ ہے‘ ہماری ٹیکسٹائل کی برآمدات 13 ارب ڈالر بہت کم ہیں‘ اب ویلیو ایڈیشن پر توجہ دی جارہی ہے جس سے برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ نئی تجارتی پالیسی میں برآمدات میں اضافے کے لئے مزید اقدامات تجویز کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماربل کی صنعت کی ترقی کے لئے اب مشینری درآمد کرنے کے لئے مراعات اور قرضے دیئے جارہے ہیں۔ زمینداروں کی آمدنی اور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لئے کھجوروں اور زیتون کی پراسیسنگ کے لئے پودوں اور مشینری کی قیمت پر حکومت 50 فیصد سبسڈی فراہم کرے گی۔

متعلقہ عنوان :