پیپلز پارٹی نے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف احتجاجی تحریک نہ چلا کر فوج کا مارشل لاء لگانے سے راستہ روکا ہے، اعتزاز احسن،پیپلز پارٹی حکومت کے خلاف فرینڈلی اپوزیشن کا کردار ادا نہیں کررہی بلکہ انتخابات میں دھاندلی کو روک کر ضابطہ اخلاق کو بہتر بنانے کیلئے کوشش کرے گی، ورکروں میں پائی جانے والی مایوسی کو ختم کرنے کیلئے پارٹی کو مزید فعال بنایا جائیگا ، آنے والا وقت پیپلز پارٹی کا ہے اور جیالے ووٹروں کی مدد سے بھاری اکثریت سے کامیاب ہوکر آئندہ الیکشن میں کامیاب ہونگے، پارٹی ورکروں سے خطاب

جمعہ 16 مئی 2014 07:36

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16مئی۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء و سینیٹر اعتزاز احسن ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے گیارہ مئی 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف احتجاجی تحریک نہ چلا کر فوج کا مارشل لاء لگانے سے راستہ روکا ہے پیپلز پارٹی حکومت کے خلاف فرینڈلی اپوزیشن کا کردار ادا نہیں کررہی بلکہ انتخابات میں دھاندلی کو روک کر ضابطہ اخلاق کو بہتر بنانے کیلئے کوشش کرے گی اور ورکروں میں پائی جانے والی مایوسی کو ختم کرنے کیلئے پارٹی کو مزید فعال بنایا جائے گا آنے والا وقت پیپلز پارٹی کا ہے اور جیالے ووٹروں کی مدد سے بھاری اکثریت سے کامیاب ہوکر آئندہ الیکشن میں کامیاب ہونگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ کوئٹہ کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی کی رہائش گاہ پر پارٹی ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پارٹی کے رہنماء سید اقبال شاہ ،میاں سیف اللہ پراچہ ،حاجی محمد اشرف کاکڑ ،سربلند خان جوگیزئی ،وقاص ندیم ،محی الدین رند ،کاکڑ جمہوری پارٹی کے رہنماء شمس الدین کاکڑ سمیت دیگر بھی موجود تھے اعتزاز احسن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے پیپلز پارٹی 1988ء میں جب برسر اقتدار آئی تھی تو اسے اقتدار بغیر اختیارات اور طاقت کے ملا تھا اس وقت پارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے بہت سوچ بچار کے بعد اقتدار قبول کیا تھا کیونکہ پارٹی کا ورکر گزشتہ گیارہ سالہ آمرانہ دور کے مظالم سے تنگ آچکا تھا اور اسے فعال بنانے اور توانا رکھنے کی ضرورت تھی اس دوران پارٹی کے وزراء کے دروازے ورکروں کیلئے کھلے رہتے تھے اور میں خود وزیر داخلہ کی حیثیت سے تقریباً روزانہ چار سو پارٹی کے جیالے ورکروں سے ملاقاتیں کرکے ان کے کام کرتے تھے جس کا تمام ریکارڈ موجود ہوتا تھا انہوں نے کہا کہ 1985ء سے لگاتار صوبہ پنجاب میں میاں برادران کی حکومت ہے اور پیپلز پارٹی کا جیالہ ورکر مار کھارہا ہے کیونکہ پنجاب میں پیپلز پارٹی زیادہ مظلوم ہے میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف نے ہمیشہ اپنے دور اقتدار میں لوگوں سے روزگار چھینا ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے برسر اقتدار آنے کے بعد لوگوں کو روزگار دیا ہے اور مسلم لیگ نے انہیں بے روزگار کیا ہے انہوں نے کہا کہ سابقہ پانچ سالہ دور میں پیپلز پارٹی جس حکومت کا حصہ رہی ہے اس کے وزیر اعلیٰ کی میں کوئی تعریف نہیں کرسکتا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ورکروں اور پیپلز پارٹی کے ورکروں اور جیالوں کو فعال رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ بلوچستان کا صوبہ اور جیالے ورکر منفرد ہیں یہاں پر چار قسم کا تشدد اور انتہاء پسندی ہے جس میں طالبان ،لشکر جو کہ مسلک کی بنیاد پر لوگوں کو موت کی نیند سلارہے ہیں کالعدم تنظیمیں وہ طاقتیں جو ریاستی حلقوں سے منسلک ہیں اور لوگوں کو غائب کردیتی ہیں جس میں ایجنسینز بھی شامل ہیں اور غیر قانونی غیر آئینی طور پر تشدد کیا جاتا ہے اس صورتحال میں تمام حالات کا مقابلہ کرنا بڑا مشکل مرحلہ ہے بلوچستان جو کہ قدرتی وسائل اور ساحل سے مالا مال صوبہ ہے جو پاکستان کو 21ویں صدی سے 22ویں صدی میں لے جاسکتا ہے اگر ان وسائل کو صحیح طریقے سے بروئے کار لایا جائے تو لوگوں کو روزگار ملے گا انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر فرینڈلی اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کے الزام میں کوئی حقیقت نہیں کیونکہ ہم نے ہر ایشوز اور مسئلے جس میں تحفظ پاکستان آرڈیننس پر پیپلز پارٹی نے واضح موقف اختیار کیا ہے حالانکہ عمران خان کا اپنا موقف واضح نہیں ہے اور اس پر نرم گوشہ رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت رینٹل پاور سمیت دیگر پاور ہاؤسز کے گردشی قرضے ختم کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے انہوں نے کہا کہ سابقہ چیف جسٹس میاں نواز شریف کی جانب نرم گوشہ رکھتے تھے انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ ایل این جی کی درآمدت پر ماہانہ 360کروڑ روپے کا ٹانکہ لگایا جائے گا انہوں نے کہا کہ سابقہ دور میں میڈیا اور اپوزیشن بھی پیپلز پارٹی کی حکومت پر کرپشن سمیت دیگر معاملات کی ناکامی کے الزامات لگاتے رہے انہوں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی نہیں بلکہ دھاندلا ہوا ہے میں نے اپنے حلقے کے بیگز کھلوائے جن میں سے سادہ کاغذات نکلے ہیں جس کے خلاف ہم وائٹ پیپر شائع کریں گے انہوں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی کے خلاف پیپلز پارٹی نے احتجاجی تحریک نہ چلا کر فوج کا مارشل لاء لگانے کا راستہ روکا ہے اگر پیپلز پارٹی تحریک چلاتی تو اس میں پی ٹی آئی ،طاہر القادری سمیت دیگر جماعتیں بھی ہمارا ساتھ دیتیں اور ملک میں ایک نیا مسئلہ کھڑا ہوتا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نااہل اور کرپٹ ہے اور ہم آنے والے وقت میں انتخابات میں دھاندلی کا راستہ روکنے کیلئے قانونی ضابطے بنانے کیلئے کوشش کریں گے تاکہ ووٹ کے ذریعے حقیقی نمائندوں کو اقتدار میں لایا جائے انہوں نے کہا کہ میٹروبس میں ہونے والی کرپشن بھی چند دنوں میں سامنے آنے والی ہے کیونکہ سچ کو چھپایا نہیں جاسکتا اس موقع پر پارٹی کے ورکروں نے پارٹی کی غیر فعالیت اور گزشتہ پانچ سالہ دور اقتدار میں پارٹی کو پہنچنے والے نقصانات کے حوالے سے شکایات سے آگاہ کیا ۔