وزیر اعظم نواز شریف سے پولیو مانیٹرنگ سیل کی فوکل پرسن عائشہ رضاکی ملا قا ت ، فاٹا میں پولیو ویکسین کے دوران پولیو ٹیمو ں کی سکیورٹی کے لئے فوج کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ، فوکل پرسن نے پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز اور وفاقی وصوبائی سطح پر انسداد پولیو کے لئے کئے گئے اقدامات با رے بھی وزیر اعظم کو آگاہ کیا ،قبائلی اور بندوبستی علاقوں میں پولیو ویکسین پلانے کے لئے سرحدوں پر فوج کو تعینات کیا جائے گا ،ذرائع ، خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں فوج کی نگرانی میں پولیو کے قطرے پلائے گئے

جمعہ 16 مئی 2014 07:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16مئی۔2014ء)وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں سے بندوبستی علاقوں میں آنے والے افراد کے لئے پولیو ویکسین کا ہونا لازم ہوگا ۔حکومت کا عزم ہے کہ ملک کو پولیو سے پاک کرنا ہے اور اس کے لئے کسی بھی قسم کے اقدامات کرنے سے دریغ نہیں کیا جائیگا، فاٹا میں پولیو ویکسین کے دوران پولیو ٹیم کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے فوج کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں ،تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز وزیر اعظم نواز شریف سے رکن قومی اسمبلی اور پولیو مانیٹرنگ سیل کی فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق نے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی اور ملاقات میں وزیر اعظم کو پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز اور وفاقی وصوبائی سطح پر انسداد پولیو کے لئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا جبکہ عائشہ رضا نے وزیر اعظم کو پولیو مہم مزید بہتر اور کامیاب بنانے کے لئے بھی وزیر اعظم کوبریفنگ دی جس پر وزیر اعظم نے فاٹا میں پولیو ویکسین کے دوران پولیو ٹیم کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے فوج کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ قبائلی اور سرحدی علاقوں میں بھی فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا اس کے علاوہ وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ قبائلی علاقوں سے بندوبستی علاقوں میں آنے والے افراد کے لئے پولیو ویکسین کا ہونا لازم ہوگا جبکہ نواز شریف نے عائشہ رضا فاروق کو گورنر خیبر پختونخواہ مہتاب عباسی سے بھی ملنے کی ہدایت کی ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کا عزم ہے کہ ملک کو پولیو سے پاک کرنا ہے اور اس کے لئے کسی بھی قسم کے اقدامات کرنے سے دریغ نہیں کیا جائیگا۔وزیراعظم نے فاٹا کے تمام سرحدی مقامات پر سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے پاک فوج کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ فاٹا سے آنے والے افراد پولیو کے قطرے پینے کے بعد ہی بندوبستی علاقوں میں داخل ہو سکیں۔

وزیراعظم نے کابینہ کے اجلاس میں پولیو کا مسئلہ زیر غور لانے اور پولیو کے بارے میں قومی ٹاسک فورس کا اجلاس جلد از جلد بلانے کا فیصلہ کیا۔ قومی رابطہ کار برائے انسداد پولیو کو پولیو ورکرز کی عوام تک بہتر رسائی کو یقینی بنانے کیلئے گورنر خیبر پختونخوا سے ملاقات کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق فاٹا سے بندوبستی علاقوں میں آنے والوں کیلئے انسداد پولیو کے قطرے پینا لازمی ہو گا، قبائلی اور بندوبستی علاقوں میں پولیو ویکسین پلانے کے لئے سرحدوں پر فوج کو تعینات کیا جائیگا۔

دوسری جانب خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں فوج کی نگرانی میں پولیو کے قطرے پلائے گئے ذرائع کے مطابق چار مئی سے شروع ہونے والی مہم کے چوتھے مرحلے میں جمعرات کو پولیو رضاکاروں کی حفاظت کیلئے فوج اور فرنٹیئر کارپس کے اہلکار موجود تھے ۔اس موقع پر رضاکاروں نے بتایا کہ ہر مرحلے میں 75000 بچوں کو پولیو ویکسین پلانے کا ہدف رکھا گیا ہے ۔مہم کا چوتھا مرحلہ جاری ہے اور عموماً ٹیمیں ساٹھ فیصد ہدف تک پہنچ جاتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اب تک باڑہ کے مختلف علاقوں میں ایک لاکھ بیس ہزار بچوں کو پولیو ویکسین دے دی گئی ہے۔