وزیراعظم کاپولیو مکاؤ مہم کی ذاتی طور پر نگرانی کا اعلان،حکومت ملک سے پولیوکے خاتمے کیلئے جنگی بنیادوں پرکام کررہی ہے،پاکستان کومستقبل قریب میں پولیو سے پاک بنانے کیلئے تمام دستیاب وسائل استعمال کریں گے،نوازشریف،جہاں ضروری فوج کی خدمات بھی حاصل کی جائیں،وزیراعظم کی ہدایت،حکومت کے امیدافزااقتصادی اقدامات کے نتیجے میں ڈالرکے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدربڑھی اورپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، آئندہ سالوں میں ترقی اوراقتصادی بہتری کی رفتارکوبرقراررکھنے کی ہدایت،2016-17ء تک جی ڈی پی ترقی کی شرح 7.2فیصدتک لے جاناچاہتے ہیں ،اسحاق ڈار،غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر13مئی کو12.92ارب ڈالرتک پہنچ چکے ہیں،کابینہ کو بریفنگ

جمعہ 16 مئی 2014 07:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16مئی۔2014ء)وزیراعظم محمد نوازشریف نے پولیو مکاؤ مہم کی ذاتی طور پر نگرانی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ملک سے پولیوکے خاتمے کیلئے جنگی بنیادوں پرکام کررہی ہے اورپاکستان کومستقبل قریب میں پولیو سے پاک ملک بنانے کیلئے تمام دستیاب وسائل استعمال کئے جائیں گے ۔پولیو وائرس صرف فاٹا کے کچھ علاقوں اور کراچی میں موجود ہے۔

جہاں ضروری فوج کی خدمات بھی حاصل کی جائیں ۔موجودہ حکومت کے امیدافزااقتصادی اقدامات کے نتیجے میں ڈالرکے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدربڑھی ہے اورپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے ۔وزیراعظم نے آئندہ سالوں میں ترقی اوراقتصادی بہتری کی اس رفتارکوبرقراررکھنے پرزوردیا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ہم 2016-17ء تک جی ڈی پی کی ترقی کی شرح 7.2فیصدتک لے جاناچاہتے ہیں ،مزیدیہ کہ ملک کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر13مئی کو12.92ارب ڈالرتک پہنچ چکے ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی کابینہ کااجلاس جمعرات کووزیراعظم آفس میں وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کی صدارت میں ہوا۔اجلا س میں ملک سے پولیوکے خاتمے اور2014-17ء کیلئے بجٹ حکمت عملی دستاویزسمیت مختلف وزارتوں کی تجاویزپرغورکیاگیا۔وزیراعظم نے کہاکہ حکومت ملک سے پولیوکے خاتمے کیلئے جنگی بنیادوں پرکام کررہی ہے اورپاکستان کومستقبل قریب میں پولیو سے پاک ملک بنانے کیلئے تمام دستیاب وسائل استعمال کئے جائیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ وہ ذاتی طورپرپولیوکے خاتمے کے پروگرام کی نگرانی کررہے ہیں اوراس امرکویقینی بنائیں گے کہ اس پروگرام کی راہ میں آنے والی تمام رکاوٹیں فوری طورپردورکی جائیں ۔وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ پولیوویکسین کے بارے میں غلط فہمیاں دورکرنے کیلئے مستحکم آگہی مہم چلائی جائے ۔قبل ازیں کابینہ کوپولیوکے خاتمے کے بارے میں قومی رابطہ کارعائشہ رضافاروق نے پولیوپروگرام کی راہ میں حائل رکاوٹوں ،درپیش چیلنجوں اوراس پروگرام کوکامیا ب بنانے کیلئے طریقہ کارکے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ۔

کابینہ کوبتایاگیاکہ پاکستان نوے فیصدپولیوسے پاک ہوچکاہے اوراب یہ وائرس صرف فاٹاکے کچھ علاقوں اورکراچی میں پایاجاتاہے ۔یہ بھی بتایاگیاکہ اس سال پولیوکیسزصرف ان علاقوں میں سامنے آئے ہیں جہاں خلفشارہے ،جس سے ظاہرہوتاہے کہ پولیوورکروں کی عدم دستیابی اس کی بنیادی وجہ ہے ۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ فیلڈورکرزکوصوبائی حکومتوں سے رابطے کے ساتھ سیکورٹی فراہم کی جائے اورجہاں ضروری فوج کی خدمات بھی حاصل کی جائیں ۔

بعدازاں وزیرخزانہ اسحاق ڈاراورسیکرٹری خزانہ وقارمسعودنے کابینہ کے ارکان کوبجٹ حکمت عملی کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔وزیرخزانہ نے بتایاکہ حکومت آئندہ تین سال کے دوران بجٹ کے ڈھانچے کی تشکیل نوکررہی ہے اور بڑے پالیسی مقاصدپرتوجہ دی جارہی ہے ۔حکومت کے پہلے 9ماہ میں مثبت اقتصادی اشاریوں کاذکرکرتے ہوئے وزیرخزانہ نے بتایاکہ مالی سال 2012-13ء کے پہلے نصف میں جی ڈی پی کی ترقی کی شرح 3.4فیصدرہی جبکہ 2013-14کے پہلے نصف میں یہ شرح 4.1فیصدرہی ۔

انہوں نے کہاکہ رواں مالی سال کے نوماہ میں یہ شرح 4.14فیصدرہی ،یہ بھی بتایاگیاکہ صنعتی شعبے اورلارج سکیل صنعتوں میں استعمال کیلئے مشینری کی درآمدسے اس شعبے میں تیزی سے ترقی کااشارہ ملتاہے اورلارج سکیل صنعتی شعبے میں ہی سب سے زیادہ 5.2فیصدترقی کی شرح رہی ہے ،مشینری کی درآمدرواں مالی سال کے دوران 3.8ارب ڈالررہی ہے جوگزشتہ سال 2.9ارب ڈالرتھی ۔

نجی شعبے کے قرضوں میں بھی گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں تقریباًتین گنااضافہ ہواہے ۔آئندہ تین سالوں کے بجٹ فریم ورک کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہاکہ ہم 2016-17ء تک جی ڈی پی کی ترقی کی شرح 7.2فیصدتک لے جاناچاہتے ہیں ،مزیدیہ کہ ملک کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر13مئی کو12.92ارب ڈالرتک پہنچ چکے ہیں جومعیشت میں بہتری کے عکاس ہیں ۔

کابینہ نے مالی سال 2014-15ء کیلئے بجٹ تجاویزپربھی غورکیا۔وزیراعظم اورکابینہ کے ارکان نے وزیرخزانہ اسحاق ڈارکی قیادت میں حکومت کی مالیاتی ٹیم کے اقدامات کوسراہتے ہوئے کہاکہ ان کے نتیجے میں ملک کی معیشت مجموعی طورپربہترہوئی ہے اورپیش کیاگیاتین سالہ بجٹ فریم ورک متوازن ہے ۔وزیراعظم نے اپنی سوچ کااظہارکرتے ہوئے ہدایت کی کہ پاکستان کوعلاقے کی ابھرتی ہوئی معیشتوں میں لانے کیلئے ہرممکن اقتصادی اقدامات کئے جائیں اورعوام کوزیادہ سے زیادہ ریلیف دیاجائے۔

وزیراعظم نے کہاکہ موجودہ حکومت کے امیدافزااقتصادی اقدامات کے نتیجے میں ڈالرکے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدربڑھی ہے اورپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے ۔وزیراعظم نے آئندہ سالوں میں ترقی اوراقتصادی بہتری کی اس رفتارکوبرقراررکھنے پرزوردیا۔کابینہ نے نیشنل فوڈسیفٹی ،انیمل اینڈپلانٹ ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کابل ان ہدایات کے ساتھ موٴخرکردیاکہ تحفظ خوراک وتحقیق کی وزارت سائنس وٹیکنالوجی اورتجارت کی وزارتوں کے صلاح مشورے سے بل کامسودہ تیارکرے تاکہ امورمیں کوئی دوہراپن نہ آئے ۔

کابینہ نے تحفظ خوراک کی وزارت کی طرف سے پیش کردہ بیج ایکٹ میں ترمیمی بل 1976ء، اقتصادی امورڈویژن کے چین اورپاکستان کے درمیان لاہوراورنج لائن میٹروٹین پروجیکٹ کیلئے فریم ورک سمجھوتے،پاکستان اورترکمانستان کے درمیان مشترکہ بین الحکومتی کمیشن برائے اقتصادی تعاون کے سمجھوتے ،پاکستان بحرین مشترکہ اقتصادی کمیٹی کومشترکہ وزارت کمیشن کے طورپراپ گریڈکرنے کے بارے میں مفاہمتی یادداشت،وزارت تعلیم وتربیت کے پیش کردہ پاکستان اوراردن کے درمیان فنی تربیتی سمجھوتے کی توثیق ،ہاوٴسنگ وتعمیرات کی طرف سے پیش کردہ پاکستان اورترکی کے درمیان مفاہمتی یادداشت ،صنعت وپیداوارڈویژن کے پاکستان اورتیونس کے درمیان ہینڈی کرافٹس کے شعبے میں تعاون ،وزارت اطلاعات ونشریات کے نائیجریاکے ساتھ ثقافتی تبادلے کے پروگرام کے بارے میں مذاکرات شروع کرنے ،پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان 2014-19ء کیلئے ثقافتی تعاون پروگرام ،روسی فیڈریشن کے ساتھ 2014-18ء کے ثقافتی پروگرام ،عراق سے ثقافتی تعاون کے بارے میں ایم اویوپرمذاکرات ،کویت کے ساتھ ثقافتی تبادلے کے بارے میں ایگزیکٹوپروگرام پرمذاکرات ،ناروے کے ساتھ 2014-19ء میں ثقافتی تعاون کیلئے ایم اویوکی تجدید،اردن کے ساتھ 2014-18ء کیلئے ثقافتی وسائنسی تعاون کے بارے میں مذاکرات شروع کرنے ،داخلہ ڈویژن کی طرف سے پیش کردہ کوریاکے ساستھ سزایافتہ قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے پردستخط ،تحفظ خوراک ڈویژن کے بحرین کے ساتھ مفاہمتی یادداشت ،خزانہ ڈویژن کے مالدوواکے ساتھ دوھرے ٹیکسوں سے گریزکے سمجھوتے ،سرمایہ کاری بورڈاورکویت کی متعلقہ اتھارٹی کے درمیان ایم اویوکی توثیق اورکابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری کے 3اکتوبر 2013ء کوکئے گئے فیصلوں کی توثیق کی منظوری دی۔